عالمی بینک پاکستان کو رواں سال مختلف منصوبوں کیلئے 2ارب ڈالر سے زائد قرض دیگا WhatsAppFacebookTwitter 0 3 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)عالمی بینک پاکستان کو رواں مالی سال مختلف منصوبوں کے لیے 2 ارب ڈالر سے زائد قرض دے گا۔
اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق قرض انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن اور انٹرنیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن کے ذریعے دیا جائے گا۔ دستاویز کے مطابق پاکستان میں عالمی بینک کی فنڈنگ کے ذریعے 57 مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے، جن کی مجموعی لاگت 16.

6 ارب ڈالر ہے۔اقتصادی امور ڈویژن کا کہنا ہے کہ منصوبوں کا تعلق زراعت ، پانی، توانائی، فنانس، ریونیو ، مواصلات ، دیہی و شہری ترقی، ہیومین کیپٹل، سوشل سروسز اور گورننس سے ہے۔
عالمی بینک گزشتہ سات سال میں پاکستان کو 11 ارب 84 کروڑ ڈالر فراہم کر چکا ہے، جن میں سب سے زیادہ 1.96 ارب ڈالر توانائی کے شعبے کے لیے دیئے گئے ۔ مالی سال 25-2024 میں 1 ارب 80 کروڑ ڈالر قرضہ دیا گیا۔حکام کے مطابق عالمی بینک آنے والے برسوں میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید فنڈز بھی جاری کرے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلوئر کرم میں مسافر گاڑی پر نامعلوم افراد کی اندھا دھند فائرنگ، 7افراد جاں بحق لوئر کرم میں مسافر گاڑی پر نامعلوم افراد کی اندھا دھند فائرنگ، 7افراد جاں بحق بھارت نے دریاوں میں مزید پانی چھوڑ دیا، مرالہ سے 5لاکھ کیوسک کا بڑا ریلہ چناب میں داخل، فلڈ الرٹ جاری ملتان، ہیڈ محمد والا اور شیرشاہ پل پرکیوسک جانچنے کا گیج نا ہونے کا انکشاف سریاب خودکش حملہ کنٹرول سے باہر تھا، اس کی روک تھام ممکن نہیں تھی،حمزہ شفقات محبوبہ کا فون مسلسل مصروف، لڑکے نے غصے میں آ کر پورے گائوں کی بجلی کاٹ دی عمران خان ٹھیک ہیں انکی صحت سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی ہیں، علیمہ خان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مختلف منصوبوں عالمی بینک پاکستان کو

پڑھیں:

حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟

ملک بھر میں مون سون بارشوں کے بعد 26 جون سے اب تک آنے والے سیلاب نے بڑی تباہی مچائی ہے۔ اب تک 998 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، پنجاب میں 5 لاکھ ایکڑ زرعی زمین متاثر ہوئی ہے۔

اسی طرح فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے، جبکہ گھر اور سڑکیں بھی شدید متاثر ہوئے ہیں، مجموعی نقصان کا تخمینہ 409 ارب روپے یعنی تقریباً 1.4 ارب ڈالر لگایا جا رہا ہے۔

اس سب کے باوجود حکومت نے تاحال بین الاقوامی اداروں اور دوست ممالک سے امداد کی اپیل نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرین کے لیے وفاق کو فوری فلیش اپیل کرنی چاہیے، وزیراعلیٰ سندھ

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پیپلز پارٹی کے مطالبے کے باوجود حکومت نے ابھی تک امداد کی اپیل کیوں نہیں کی ہے۔

وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے فی الحال بین الاقوامی امداد کی اپیل کا فیصلہ نہیں کیا۔ ان کے مطابق 2022 میں آنے والے سیلاب کے بعد امداد کی اپیل کی گئی تھی مگر اس کا تجربہ زیادہ مثبت نہیں رہا تھا۔

’اس وقت امداد کم ملی تھی جبکہ زیادہ تر مالی مدد آسان قرضوں کی صورت میں دی گئی تھی۔‘

انہوں نے کہا کہ فی الحال نقصانات کا مکمل تخمینہ نہیں لگایا جا سکا، اور جب تک تخمینہ مکمل نہیں ہوتا، امداد کی اپیل نہیں کی جا سکتی۔

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کی اتحادی ہے اور اس کے مطالبے کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

’حکومت کوئی بھی فیصلہ اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہی کرے گی۔‘

مزید پڑھیں: بھارت کی آبی جارحیت: پنجاب میں پھر سیلابی صورت حال، جلال پور پیر والا شہر خالی کرنے کا حکم

پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے اپیل میں تاخیر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو منی بجٹ پر بحث کے بجائے عالمی امداد کے موجودہ ذرائع کو متحرک کرنا چاہیے۔

’۔۔۔جیسا کہ 2022 میں کیا گیا تھا، پاکستان کو اقوام متحدہ سے ہنگامی بنیادوں پر مدد کی اپیل کرنی چاہیے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔‘

واضح رہے کہ 2022 کے سیلاب کے بعد جنوری 2023 میں جینیوا ڈونرز کانفرنس کے دوران حکومت پاکستان کی اپیل پر مجموعی طور پر 9 ارب ڈالر کی امداد کے وعدے کیے گئے تھے۔

ان میں اسلامی ترقیاتی بینک کے 4.2 ارب ڈالر، ورلڈ بینک کے 2 ارب ڈالر اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے 1.5 ارب ڈالر کے وعدے شامل تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اتحادی پیپلز پارٹی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری شیری رحمان مجموعی نقصان کا تخمینہ منی بجٹ

متعلقہ مضامین

  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، ماہرین
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • سیلاب نقصانات، پہلے تخمینہ پھر ریلیف کیلئے حکمت عملی: وزیراعظم
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • پاکستان اور چین کے درمیان زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  • ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ  کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان
  • شنگھائی: صدر آصف علی زرداری کی معروف چینی آٹو موبائل کمپنی چیری ہولڈنگ کے وفد سے ملاقات
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ