ایف بی آر نے اسمگل شدہ گاڑیوں کی ریگولرائزیشن میں ملوث اپنے افسران کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔ ادارے نے بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت تحقیقات مکمل کرکے 9 جولائی 2025 کو ایک ڈپٹی کلکٹر اور ایک اسسٹنٹ کلکٹر کو معطل کر دیا۔

جولائی 2025 میں آکشن ماڈیول کے غلط استعمال کی رپورٹس سامنے آئیں، جس کے تحت 103 گاڑیاں جعلی یوزر آئی ڈیز کے ذریعے سسٹم میں اپ لوڈ کی گئی تھیں، جبکہ 43 گاڑیاں پہلے ہی قانونی طور پر رجسٹر ہو چکی تھیں۔ ایف بی آر نے ڈیجیٹل آڈٹ اور انٹرنل انوسٹیگیشن کے بعد مجرمانہ نیٹ ورک میں شامل افراد کی نشاندہی کی۔

مزید پڑھیں: کیا ایف بی آر سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم کے خلاف مقدمہ دائر کرے گا؟

مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (JIT) کے ذریعے ایف آئی اے، کسٹمز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے تحقیقات کیں، جس کے نتیجے میں 28 اگست 2025 کو ایف آئی اے نے ملوث افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے انہیں گرفتار کر لیا۔ اب تک 7 ایف آئی آر درج ہو چکی ہیں اور 13 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ادارے میں موجود مجرمانہ عناصر کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی اور افسران کو جواب دہ ٹھہرایا جائے گا تاکہ پبلک سروس کے وقار کو ہر صورت برقرار رکھا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسمگل شدہ گاڑیاں ایف بی آر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسمگل شدہ گاڑیاں ایف بی ا ر ایف بی آر کے خلاف ایف آئی

پڑھیں:

خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی

 خیبرپختونخوا میں کرپشن اور بدعنوانیوں کا سلسلہ جاری ہے، آڈیٹر جنرل کی تازہ آڈٹ رپورٹ میں ایک بار پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سال 23-2022 کے دوران مجموعی طور پر 551 ارب روپے سے زائد کی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں مجموعی طور پر 314 مختلف کیسز میں بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی، جن میں سرکاری ملازمین سے متعلق 50 کیسز شامل ہیں، جن میں 1 ارب 28 کروڑ 10 لاکھ روپے کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے، اس کے علاوہ فنڈز کی غیر مناسب تقسیم کے 4 کیسز میں 16 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی ہے رپورٹ میں غیر مصدقہ رقوم کی منتقلی کے 11 کیسز میں 52 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی بدعنوانی کا انکشاف بھی کیا گیا ہے، اس کے علاوہ حکومتی خزانے کو 136 ارب 56 کروڑ روپے کے 41 کیسز میں مالی نقصان پہنچایا گیا۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ غیر ترقیاتی اخراجات، کم ٹیکسز اور جرمانوں کے باعث حکومتی خزانے کو 190 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا، اس کے ساتھ ہی غیر معیاری فنانشل مینجمنٹ کی وجہ سے 51 کھرب 40 ارب 59 کروڑ روپے کا نقصان بھی سامنے آیا ہے۔آڈٹ رپورٹ نے ایک بار پھر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور بدعنوانیوں کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد پولیس کی بڑی کارروائی، 2 اشتہاری ملزمان گرفتار
  • بجلی چوروں کیخلاف کارروائی کرنیوالے افسران کیلئے انعامی مراعات منظور
  • اسلام آباد: چینی مقررہ نرخ سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا
  • کراچی؛ اسٹیل مل سے لوہا، تانبا و قیمتی سامان چوری کرنے والا ملزم گرفتار
  • خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی
  • کمشنر کوگداگروں کیخلا ف کارروائی کی رپورٹ پیش
  • ایشیا کپ 2025: بنگلہ دیش کا افغانستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
  • لاہور:علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منشیات اسمگلر گرفتار
  • لاہور میں اوورلوڈنگ کے خلاف کریک ڈاؤن، اسکول وینز اور رکشوں پر سخت کارروائی کا حکم
  • غیر قانونی اور ناقص گیس سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن