بلوچستان میں مون سون بارشوں کے پیش نظر سبی اور نصیر آباد میں دفعہ 144 نافذ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان نے مون سون بارشوں اور ممکنہ سیلابی ریلوں کے خطرے کے پیش نظر اہم اعلامیہ جاری کرتے ہوئے نصیرآباد اور سبی ڈویژن میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
اعلامیے کے مطابق، انسانی جانوں، املاک اور زرعی نظام کو شدید خطرات سے بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات کو سخت کر دیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نہروں، آبی نالوں، ہیڈ ورکس اور حفاظتی پشتوں کو کاٹنے یا نقصان پہنچانے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اسی طرح غیر قانونی عارضی یا مستقل بندات قائم کرنے، نہری ڈھانچوں پر بغیر اجازت مشینی آلات استعمال کرنے، قبضہ کرنے، کچی دکانیں یا مویشیوں کے باڑے بنانے اور بغیر اجازت کشتی رانی یا تیراکی پر بھی پابندی ہوگی۔
نہری یا سیلابی پانی کے بہاؤ کو موڑنے کی کسی بھی کوشش کو جرم قرار دیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188 اور بلوچستان کینال اینڈ ڈرینیج آرڈیننس 1980 کے تحت سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
محکمہ داخلہ کے مطابق نہری ڈھانچوں کو نقصان پہنچانے والوں کو پولیس بغیر وارنٹ گرفتار کر سکے گی۔ پولیس، لیویز اور محکمہ آبپاشی کو فوری عمل درآمد کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کو کمزور پشتوں کی نشاندہی کرنے، وارننگ بورڈز نصب کرنے اور روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کی رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ہنگامی مرمتی وسائل کے لیے محکمہ آبپاشی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق، یہ حکم نامہ 46 روز تک نافذ العمل رہے گا اور حالات کے مطابق اس میں توسیع یا ترمیم کی جا سکتی ہےمحکمہ داخلہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات پر عمل کریں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے گریز کریں تاکہ ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے۔
ضلعی انتظامیہ نے عوام سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام کو دی جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محکمہ داخلہ کے مطابق
پڑھیں:
صدر ٹرمپ کی واشنگٹن ڈی سی میں قومی ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں قومی ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ میئر نے امیگریشن حکام سے تعاون نہ کیا تو واشنگٹن ڈی سی کو وفاق کے کنٹرول میں لے آئیں گے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پیر کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر واشنگٹن ڈی سی کی پولیس نے امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے ساتھ تعاون نہ کیا تو وہ قومی ایمرجنسی نافذ کر کے وفاقی کنٹرول سنبھال لیں گے۔
یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب واشنگٹن کی میئر موریل باؤزر نے کہا کہ میٹرو پولیٹن پولیس محکمہ آئی سی ای کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا۔ معاملہ غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم یا داخل ہونے والے افراد کی معلومات کے تبادلے سے متعلق ہے۔
ناقدین نے ٹرمپ کے اس مؤقف کو وفاقی اختیارات سے تجاوز قرار دیا ہے، اس وقت 2000 سے زائد فوجی دارالحکومت کی سڑکوں پر گشت کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس ماہ ہزاروں مظاہرین ٹرمپ کے اگست میں نیشنل گارڈ تعینات کرنے کے فیصلے کے خلاف سڑکوں پر نکلے تھے۔ ٹرمپ نے اس وقت کہا تھا کہ واشنگٹن میں جرائم ایک بدنما داغ ہیں اور قانون و امن کی بحالی ناگزیر ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر دعویٰ کیا کہ “چند ہی ہفتوں میں یہ جگہ زبردست ترقی کر رہی ہے، دہائیوں بعد پہلی بار یہاں تقریباً کوئی جرم نہیں۔”
باؤزر کے دفتر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تازہ دھمکی پر کوئی فوری ردعمل نہیں دیا۔
قبل ازیں ٹرمپ میٹرو پولیٹن پولیس کو براہِ راست وفاقی کنٹرول میں لے چکے ہیں اور وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں، بشمول آئی سی ای کو سڑکوں پر تعینات کر چکے ہیں تاہم ان کی تعیناتی کی مدت واضح نہیں ہے۔
ٹرمپ نے الزام لگایا کہ “ریڈیکل لیفٹ ڈیموکریٹس” میئر باؤزر پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ پولیس کو آئی سی ای کے ساتھ تعاون سے روکیں۔ ان کے مطابق اگر ایسا ہوا تو جرائم دوبارہ بڑھ جائیں گے۔
انہوں نے شہریوں اور کاروباری طبقے کو یقین دلایا کہ “واشنگٹن کے عوام پریشان نہ ہوں، میں آپ کے ساتھ ہوں اور ایسا ہونے نہیں دوں گا۔ ضرورت پڑی تو قومی ایمرجنسی نافذ کر کے وفاقی کنٹرول سنبھال لوں گا۔”
خیال رہے کہ باؤزر اس سے قبل ٹرمپ کے وفاقی قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے اضافے کو سراہ چکی ہیں، جس کے بعد شہر میں جرائم کی شرح میں کمی آئی تھی۔
قانونی ماہرین کے مطابق نیشنل گارڈ عام طور پر ریاستی گورنرز کے ماتحت ہوتا ہے، تاہم واشنگٹن ڈی سی کا نیشنل گارڈ براہِ راست صدر کو رپورٹ کرتا ہے۔
Post Views: 5