امریکی فورسز کا وینیزویلا کی کشتی پر حملہ، 11 منشیات فروش ہلاک کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی فورسز نے منگل کو ایک کشتی پر کارروائی کرتے ہوئے 11 منشیات فروشوں کو ہلاک کر دیا۔ ان کے مطابق یہ گروہ وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو کے کنٹرول میں تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی جاری کی، جس میں ایک اسپیڈ بوٹ دکھائی دیتی ہے جو چند لمحوں بعد زوردار دھماکے سے تباہ ہو جاتی ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکی فوج نے بین الاقوامی پانیوں میں منشیات سے بھری کشتی کو تباہ کیا، یہ کشتی امریکا کی طرف منشیات منتقل کر رہی تھی۔ صدر کے مطابق اس کارروائی میں امریکی فورسز کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔
امریکی صدر نے خبردار کیا کہ یہ پیغام ان تمام کارٹلز اور گروپوں کے لیے ہے جو امریکا میں منشیات لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکا اپنی پوری طاقت استعمال کرتے ہوئے منشیات کے نیٹ ورکس کا خاتمہ کرے گا۔ ان کے مطابق یہ کشتی وینیزویلا سے روانہ ہوئی تھی۔
ادھر وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو نے الزام عائد کیا کہ امریکا کی بحری تعیناتی ان کے ملک کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے فوج کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا اور کہا کہ وینیزویلا اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔
امریکا اور وینیزویلا کے تعلقات حالیہ دنوں میں مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔ امریکا نے مادورو کی گرفتاری پر انعام بڑھا کر 5 کروڑ ڈالر کر دیا ہے جبکہ کراکس نے اقوام متحدہ سے امریکی فوجی تعیناتی ختم کرانے کی اپیل کی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
شمالی وزیرستان:سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
شمالی وزیرستان(اسٹاف رپورٹر) پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔
مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔قبل ازیں، خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔