فلسطینی چیف جسٹس اور امام مسجد اقصیٰ کی پاکستان آمد، وفاقی وزیر مذہبی امور سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
فلسطین کے قاضی القضاۃ (چیف جسٹس) ڈاکٹر محمود صدقی عبد الرحمان الہباش کی سربراہی میں 4 رکنی وفد نے وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف سے ملاقات کی۔
وفاقی دارالحکومت میں ہونے والی اس اہم ملاقات میں امام مسجد اقصیٰ اور امام مسجد ابراہیمی بھی شریک تھے۔
فلسطینی وفد نے پاکستان میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی عوام سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر سردار محمد یوسف نے کہا کہ ملت فلسطین کی حمایت دین، نسل، عقیدہ اور ثقافت سے بالاتر ہو کر ایک انسانی و اخلاقی فریضہ ہے۔
انہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام اور مقدسات کی پامالی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر حال میں فلسطین کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر غزہ کے مظلوم عوام کے لیے امدادی سامان روانہ کیا جا رہا ہے۔
قاضی القضاۃ فلسطین ڈاکٹر محمود الہباش نے پاکستان کی مستقل حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری مظالم پر عالمی سطح پر مؤثر آواز بلند کرنے پر ہم پاکستان کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ستمبر کے دوران کئی ممالک فلسطین کو آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کرنے جا رہے ہیں اور وہ وقت قریب ہے جب عالم اسلام کے قائدین مسجد اقصیٰ میں اکٹھے ہو کر شکرانے کے نوافل ادا کریں گے۔
ملاقات میں دونوں جانب سے علما کے تبادلے، مکالمے کے فروغ اور مشترکہ تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
کم عمربچوں کے فیس بک اورٹک ٹاک استعمال پرپابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگرسے جواب طلب
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گی ۔(جاری ہے)
جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔بعدازاں ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت ملتوی کر دی۔