اسرائیلی فوج کی غزہ میں شدید بمباری، مزید 79 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
اسرائیلی فوج کے حملوں میں غزہ کے مختلف علاقوں میں مزید 79 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فوجی حملوں میں اضافے کے ساتھ صہیونی ریاست نے غزہ میں بڑے پیمانے پر انخلا کے احکامات جاری کیے ہیں۔
اب بھی تقریباً 2 لاکھ فلسطینی شہر میں موجود ہیں، شہری دفاع نے بتایا کہ 12 فیصد علاقہ صہیونی فوج کے کنٹرول سے باہر ہے۔
ادھر مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے طولکرم کے علاقے ابو صفیہ میں متعدد خاندانوں کو گھر چھوڑنے کے احکامات دے دیے، جبکہ قصبے عنابتا اور جنوبی علاقے الراس میں بھی حملے کیے گئے، گھروں کی تلاشی لی گئی اور 4 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا۔
سیکڑوں خاندان غزہ سے سمندر کی طرف نقل مکانی کر گئے تاکہ بمباری سے بچ سکیں، ادھر، صہیونی ریاست نے دھمکی دی ہے کہ وہ غزہ پر قبضے کی کارروائی شروع کرے گا، اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ حملے کے نتیجے میں 10 لاکھ فلسطینی جنوبی غزہ کی طرف دھکیل دیے جائیں گے۔
اسرائیلی ادارے ’کوگاٹ‘ کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ کہ 70 ہزار فلسطینی پہلے ہی شمالی غزہ چھوڑ چکے ہیں اور جلد ہی ایک نام نہاد ’انسانی ہمدردی پر مبنی زون‘ کا اعلان کیا جائے گا جو وسطی غزہ کے کیمپوں سے ساحلی علاقے المواصی تک پھیلا ہوگا۔
دوسری جانب، غزہ کی بندرگاہ پناہ گزین کیمپ میں تبدیل ہو گئی ہے، جہاں بے گھر فلسطینی کو کھانے پینے اور پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، جبکہ عارضی طور پر قائم کیے گئے خیمے ساحل سے گلیوں تک پھیل گئے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ پر اسرائیلی حملے نہ رکے اور وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں کم از کم 64 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے، غزہ سٹی کے مختلف اسپتالوں کو درجنوں شہدا اور زخمیوں کو منتقل کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق میڈیکل ذرائع نے بتایا کہ صرف غزہ سٹی میں بمباری سے شہید ہونے والے 32 افراد کی لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں، جن میں سے 23 کو الشفا اسپتال، سات کو الاہلی بیپٹسٹ اسپتال اور دو کو القدس اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسی علاقے میں اسرائیلی فضائی حملے میں مزید دو افراد مارے گئے۔
شیخ رضوان محلے میں ایک رہائشی مکان پر حملے میں ایک فلسطینی جوڑے سمیت پانچ افراد شہید ہوئے، تل ہوا کے علاقے میں اسرائیلی ڈرون کے حملے سے ایک خاتون سمیت تین افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے۔
الرمال محلے میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر ہیلی کاپٹر سے کی جانے والی بمباری میں ایک ماں اور اس کا بچہ شہید ہوگئے، فلسطین اسٹیڈیم اور الانفاق کے قریب بھی اسرائیلی فضائی حملے ہوئے جن میں متعدد بچے اور شہری زخمی ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی اور شمالی غزہ سٹی میں گھروں کے درمیان بم نصب کرنے والے روبوٹس بھی استعمال کیے جبکہ مسلسل فضائی اور زمینی حملوں سے لوگ اپنی جان بچانے کے لیے جنوبی علاقوں کی طرف ہجرت پر مجبور ہیں۔
شمالی غزہ کے شاطی کیمپ میں گھروں پر حملے سے پانچ افراد شہید اور کئی ملبے تلے دب گئے، وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ میں ایک حاملہ خاتون، اس کا شوہر اور بچہ فضائی حملے میں شہید ہوگئے، اسی کیمپ میں ایک کثیر المنزلہ عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں بڑی تعداد میں شہری زخمی ہوئے۔
خان یونس کے علاقے المواسی میں بے گھر فلسطینیوں کے خیمے پر حملے سے ایک جوڑے اور ان کے بچے سمیت پانچ افراد شہید ہوگئے۔ حماد ٹاؤن اور رفح کے مختلف مقامات پر بھی بچوں کی شہادتیں رپورٹ ہوئیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب الرانتسی چلڈرن اسپتال کو تین بار نشانہ بنایا، جہاں اس وقت 80 مریض زیر علاج تھے، جن میں انتہائی نگہداشت کے مریض اور نوزائیدہ بچے بھی شامل تھے، بمباری کے بعد 40 مریض اپنے اہل خانہ کے ساتھ اسپتال چھوڑنے پر مجبور ہوئے جبکہ 40 مریض بدستور اسپتال میں موجود ہیں۔
وزارت صحت نے اسپتال پر حملے کو “سنگین مجرمانہ عمل” قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔
خیال رہےکہ گزشتہ اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں تقریباً 65 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مسلسل بمباری نے غزہ کو اجڑ کر رکھ دیا ہے، لوگ بھوک، پیاس اور بیماریوں سے بھی مر رہے ہیں۔
واضح ر ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دراصل دہشت گردی کر رہے ہیں جبکہ عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔