WE News:
2025-11-02@17:00:33 GMT

بلوچستان میں چائلڈ لیبر کی روک تھام کے حوالے سے سیمینار

اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT

محمد حسین/کوئٹہ

 کوئٹہ میں نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف چلڈرن (NCRC) اور یونیسف کے اشتراک سے منعقدہ حالیہ رپورٹ لانچنگ تقریب میں بچوں، خاص طور پر اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے بچوں کی حالتِ زار پر روشنی ڈالی گئی۔

اس موقع پر میں نے چائلڈ لیبر کے مسئلے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مختلف ماہرین، بشمول NCHR کے عہدیداران، ایڈووکیٹ عبدالحئی اور اقلیتی نمائندے شہزان ولیم سے انٹرویوز کیے۔

اس رپورٹ نہ صرف زمینی حقائق اجاگر کیے گئے ہیں بلکہ اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ بلوچستان میں بچوں سے مشقت کا خاتمہ صرف پالیسی نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ممکن ہے۔

یہ ایک انسانی حقوق کی جدوجہد ہے، اور یہ کہانی اُن بچوں کی آواز ہے جنہیں سنا نہیں جاتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

NCRC چائلڈ لیبر شہزان ولیم کوئٹہ محمد حسین نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف چلڈرن یونیسف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چائلڈ لیبر شہزان ولیم کوئٹہ یونیسف

پڑھیں:

خواجہ نظام الدین کا تاریخ میں نام سنہری حرفوں میں درج ہے، وسیم شیخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹنڈوالہیار(نمائندہ جسارت) دی ایجوکیٹر اسکول کے ڈائٹر یکٹر محمد وسیم شیخ نے طلبہ و طالبات کو لیکچر دیتے ہو ئے کہا کہ خواجہ ناظم الدین وہ نام ہے جو تاریخِ پاکستان کے ابتدائی ابواب میں سنہری حروف سے رقم ہے، وہ ایک ایسے رہنما تھے جنہوں نے سیاست کو عبادت سمجھ کر انجام دیا، اور خدمتِ خلق کو ایمان کا حصہ جانا۔ ان کی زندگی کی ابتدا دولت سے ہوئی مگر اختتام سادگی پر، وہ بنگال کی زمین کے فرزند تھے مگر دل ان کا پورے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے دھڑکتا تھا۔ ان کے لہجے میں نرمی تھی، کردار میں وقار، اور ارادوں میں فولاد کی سی مضبوطی۔ انہوں نے نہ صرف مسلم لیگ کے قیام میں اپنی بصیرت عطا کی بلکہ تحریکِ پاکستان کی روح کو بھی اپنی عمل سے تازہ رکھا۔زمانے نے دیکھا کہ جب اقتدار کی کرسی ان کے سامنے آئی تو وہ غرور میں نہیں ڈوبے، بلکہ عاجزی ان کا زیور رہی۔ انہوں نے وزارتِ اعلیٰ بنگال کے زمانے میں عوام کی خدمت کو مقصدِ حیات بنایا۔ قحط بنگال کا وقت تھا، لوگ بھوک سے نڈھال تھے، ناظم الدین نے دن رات محنت کی، خوراک کی تقسیم کے انتظامات کیے، لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھا۔ ان کے نزدیک حکومت رعایا کے لیے تھی، حکمران کے لیے نہیں۔قیامِ پاکستان کے بعد جب ملک کے پہلے گورنر جنرل قائداعظم محمد علی جناح دنیا سے رخصت ہوئے، اور پھر لیاقت علی خان شہید ہوئے، تب قوم پر قیادت کا خلا چھا گیا۔ ایسے وقت میں خوجہ ناظم الدین نے قدم بڑھایا اور وزارتِ عظمیٰ کی ذمہ داری سنبھالی۔ ان کا دور مشکلات سے بھرا تھا، مگر ان کا حوصلہ نہ ٹوٹا۔ وہ جانتے تھے کہ نوزائیدہ مملکت کو استحکام دینا آسان نہیں، لیکن وہ صبر اور تحمل کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرتے رہے۔ ان کا ایمان تھا کہ قربانی کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اور ایمان کے بغیر سیاست بے روح ہے۔ان کی سیاست کی بنیاد مفاہمت پر تھی، وہ اختلاف کو دشمنی نہیں سمجھتے تھے۔ ان کے لبوں پر ہمیشہ شائستگی تھی، اور دل میں قوم کے لیے خلوص۔ وہ جانتے تھے کہ ایک رہنما کا اصل کام صرف حکومت کرنا نہیں بلکہ قوم کو متحد رکھنا ہے۔ ان کے دور میں تعلیمی اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے گئے، ثقافت اور قومی شناخت کے فروغ کے لیے پالیسیاں بنیں۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان حکومت کا نو عمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • بلوچستان حکومت کی الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی درخواست
  • بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کردی: الیکشن کمیشن ذرائع
  • سید مودودیؒ: اسلامی فکر، سیاسی نظریہ اور پاکستان کا سیاسی شعور
  • گلگت، وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت گلگت بلتستان انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ کا پہلا باضابطہ اجلاس
  • کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول نومبر میں جاری کرینگے، الیکشن کمیشن
  • کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس معطل
  • کوئٹہ انٹرنیشنل ائرپورٹ سے زاہدان تا کوئٹہ فلائٹ کا افتتاح
  • خواجہ نظام الدین کا تاریخ میں نام سنہری حرفوں میں درج ہے، وسیم شیخ
  • انفارمیشن کمیشن کے تحت رائٹ ٹوانفارمیشن ایکٹ کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد