پنجاب میں تباہ کن سیلاب سے ہلاکتوں کی تازہ ترین تعداد سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
لاہور:
پنجاب میں تباہ کن سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 56 ہوگئی۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق مجموعی طور پر 42 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں اور 14 لاکھ 96 ہزار ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ سیلاب سے اب تک پنجاب کے 4 ہزار 155 دیہات متاثر ہو چکے ہیں، دریائے چناب کے 1957 دیہات، دریائے راوی کے 1477، دریائے ستلج کے 625 اور دریائے سندھ کے 96 دیہات زیرِ آب آئے ہیں۔ دریائے سندھ میں آنے والے سیلاب سے 2 لاکھ 44 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے۔
وزیر نے بتایا کہ اب تک 22 اگست سے 7 ستمبر تک 22 لاکھ سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں 494 میڈیکل کیمپس اور 413 ریلیف کیمپ چوبیس گھنٹے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ایک ہزار سے زائد فیلڈ ہسپتال، ماں بچہ وینز اور کلینک آن ویلز بھی متاثرہ مقامات پر کام کر رہے ہیں جبکہ مویشیوں کے علاج کے لیے 500 سے زیادہ ویٹرنری کیمپس قائم ہیں۔
مریم اورنگزیب کے مطابق 16 لاکھ مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین کو خوراک، پینے کا صاف پانی اور انسولین سمیت دیگر ضروری ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔ وبائی امراض سے بچاؤ کے لیے مچھر مار اسپرے جاری ہے، جبکہ زیادہ متاثرہ شہروں میں اضافی مشینری اور عملہ تعینات کر دیا گیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت مسلسل پانی کے بہاؤ کی نگرانی کر رہی ہے اور صورتحال کے مطابق حکمت عملی میں تبدیلی کی جا رہی ہے تاکہ ممکنہ حد تک آبادیوں کو محفوظ رکھا جا سکے، صوبے کی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب میں وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن اپنی نوعیت کا سب سے وسیع اور تیز ترین ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مریم اورنگزیب سیلاب سے
پڑھیں:
پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی کے بعد دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث کچے کے علاقے زیر آب آگئے۔
وفاقی وزیر معین وٹو کے مطابق دریائے چناب میں پنجند پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مزید کم ہو رہی ہے جبکہ دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مستحکم ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے جبکہ منگلا ڈیم 95 فیصد بھر چکا اور مزید 4.30 فٹ کی گنجائش باقی ہے۔
سندھ میں پانی کی آمد و اخراج
محکمہ اطلاعات سندھ کی طرف سے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار بھی جاری کیے گئے ہیں۔
گڈو بیراج پر پانی کی آمد 609137 کیوسک اور اخراج 580927 کیوسک، سکھر بیراج پر پانی کی آمد 571800 کیوسک اور اخراج 518120 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ کوٹری بیراج پر پانی میں اضافہ ہو رہا ہے اور آمد 300853 کیوسک جبکہ اخراج 289098 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پنجند کے مقام پر پانی کی آمد 234755 کیوسک جبکہ اخراج 229905 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
پی ڈی ایم اے پنجاب
دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 96 ہزار کیوسک اور کالا باغ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 69 ہزار کیوسک ہے۔
چشمہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 78 ہزار کیوسک جبکہ سندھ تونسہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 56 ہزار کیوسک، خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 68 ہزار کیوسک اور قادر آباد کے مقام پر 75 ہزار کیوسک ہے۔
ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 80 ہزار کیوسک ہے جبکہ ہیڈ پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہان پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 34 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے راوی جسر کے مقام پر پانی کا بہاؤ 8 ہزار کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر 10 ہزار کیوسک، بلوکی کے مقام پر 29 ہزار اور سدھنائی کے مقام پر 23 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 1 ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ اسلام کے مقام پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور بہاؤ 81 ہزار کیوسک ہے۔
ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور بہاؤ 90 ہزار کیوسک ہے۔