اراکین پارلیمان، گوشوارے جمع کروانے کی حتمی تاریخ 31دسمبر، الیکشن کمیشن نے یاددہانی کرادی
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
اسلام آباد:۔ اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی ممبران کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارے برائے مالی سال 2024-25 کے جمع کروانے کی حتمی تاریخ 31 دسمبر 2025 ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 137 کے تحت تمام اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کے ممبران کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنے بشمول شریک حیات، زیر کفالت بچوں کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارے برائے مالی سال 2024-25 مجوزہ فارم-بی کی صورت میں مقررہ تاریخ سے پہلے یا 31 دسمبر 2025 تک الیکشن کمیشن کے پاس جمع کروا دیں۔
سیکشن 137 کے مندرجات ذیل میں بھی دیے جاتے ہیں، سیکشن 137 اثاثہ جات اور واجبات کے گوشواروں کی فراہمی۔ (الف) ہر ممبر اسمبلی و سینیٹ سابقہ 30 جون تک کے اپنے بشمول شریک حیات و زیر کفالت بچوں کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارے بصورت مجوزہ فارم-بی ہر سال 31 دسمبر سے پہلے یا 31 دسمبر تک الیکشن کمیشن کے پاس جمع کروائے گا۔
(ب)سیکشن 137 کی ذیلی شق [2] کے تحت کمیشن ایک پریس ریلیز کے ذریعے ہر سال یکم جنوری کو مقررہ تاریخ تک مطلوبہ گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کے نام شائع کرے گا۔
(ج)جنوری کو ایک حکم کے تحت کمیشن 15 جنوری تک مذکورہ گوشوارے جمع نہ کروانے والے اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی رکنیت معطل کر دے گا اور مذکورہ گوشوارے جمع نہ کروانے تک وہ پارلیمنٹ واسمبلی کی کسی بھی کاروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔(د)اگر کوئی ممبر اپنے پیش کردہ گوشواروں میں کسی قسم کی غلط معلومات فراہم کرنے کا مرتکب پایا گیا تو کمیشن سیکشن 137 کے تحت گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ سے 120 دن کے اندر اس بد عنوانی کے جرم کے ارتکاب کی پاداش میں کاروائی کرے گا۔
اس حوالے سے تیار کردہ ہدایات / راہنمائی کے ساتھ مقررہ فارم-بی الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد ، متعلقہ صوبائی الیکشن کمشنر کے دفاتر، سینٹ سیکرٹریٹ ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے سیکرٹریٹ سے مفت حاصل کیا جا سکتا ہے۔ مزیدبرآں ، فارم-بی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ www.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
تحریک انصاف کا کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط
— فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کراچی کے صدر راجہ اظہر اور جنرل سیکریٹری ارسلان خالد نے کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان کے بارے میں الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا۔
تحریکِ انصاف کی جانب سے لکھے گئے خط کے متن کے مطابق منحرف ارکان پی ٹی آئی سے اپنا تعلق ختم کرنے کا باضابطہ اعلان اور کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان استحکامِ پاکستان پارٹی سے اپنا تعلق ظاہر کر چکے ہیں، منحرف ارکان کو نااہل قرار دینے کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیرِ التوا ہے۔
پی ٹی آئی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ کے ایم سی کے بجٹ 26-2025ء میں منحرف ارکان نے پی پی کی حمایت کی اور ووٹ دیے، منحرف ارکان نے پارٹی کے فیصلے کے خلاف کے ایم سی بجٹ میں حمایت کی جس کی پارلیمانی پارٹی نے مذمت بھی کی۔
خط کے مطابق منحرف ارکان نے پارٹی پالیسی کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حمایت کی، منحرف ارکان کی 6 جون 2023ء کو پارٹی رکنیت بھی باضابطہ طور پر ختم کی گئی، پارٹی رکنیت پارٹی پالیسی کی مسلسل خلاف ورزی پر ختم کی گئی۔
خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پابند کرے کہ منحرف ارکان کو پی ٹی آئی نمائندوں کے طور شناخت نہ کیا جائے، پی ٹی آئی کی یہ درخواست شفافیت اور انصاف کے مفاد میں ہے۔