وزیر اعظم کا ماحولیاتی اور زرعی ایمرجنسی لگانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں کلائمٹ اور زرعی ایمرجنسی لگانے کا اعلان کردیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیبلاب نے بڑی تباہی مچائی ہے، گلگت، بلتستان، آزاد کشمیر، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں تباہی مچادی، اور اب سندھ کی وادیوں میں پانی داخل ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جو تباہ کاری ہوئی ہے، ہر لحاظ سے، میں نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کے سیکریٹری کی ذمے داری لگائی ہے کہ آپ ایک پروگرام تیار کریں، ہم راتو رات موسماتی تبدیلیوں سے نہیں نمٹ سکتے، بہت بڑے چیلنجز ہیں، اس میں اکیلا پاکستان کچھ بھی نہیں کر سکتا، سب کو مل کر کرنا ہوگا، لیکن انہیں ایک روڈ میپ پیش کرنا چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے زراعت میں جو نقصان ہوا ہے، اس کی تفصیل آئندہ ہفتے سامنے آجائے گی، نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اس کو کابینہ میں لایا جائے گا، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ کوئی ایک ہزار کے لگ بھگ پاکستانی سیلاب کی نذر ہوچکے ہیں، اللہ کو پیارے ہوگئے، ہزاروں زخمی ہوگئے، ہزاروں ایکڑ زمین پنجاب میں زیر آب ہے، اب سیلاب سندھ میں جا رہا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب سے جو تباہ کاری اور نقصانات ہوئے، اس حوالے سے آج کابینہ میں مشاورت کے بعد کلائمٹ ایمرجنسی اور زرعی ایمرجنسی کا اعلان کر رہی ہے اور اس کے ساتھ ہی احسن اقبال کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں تا کہ اس پر فی الفور کام شروع کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس اعلان کے بعد ایپکس لیول پر اجلاس بلا رہے ہیں جس میں عرق ریزی کے ساتھ گفتگو کرکے ایک پالیسی بنائیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دینے کیلئے کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے، اس پروگرام کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں، جن میں فصل کی پیداوار میں اضافہ، پودے کی اونچائی، شاخوں کی تعداد، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔
سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے، جو 2028ء تک جاری رہے گا، اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی، پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں، ان ڈیمو پلاٹس پر لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔
صوبائی وزیر زراعت کے مطابق بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت کے ساتھ ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد تمام کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی، تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنائیں اور دوسروں کیلئے مثال قائم کریں۔ سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کیلئے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں، اسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت نے کسانوں کی تربیت کے ذریعے عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔