سوشل میڈیا پر عائد عارضی پابندی کے بعد نیپال میں بھڑکنے والے پُرتشدد مظاہروں نے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ وزیرِاعظم کے پی شرما اولی مستعفی ہو گئے اور فوج کو امن و امان کی بحالی کے لیے تعینات کر دیا گیا ہے۔

منگل کو سامنے آنے والی ایک ویڈیو نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا: وزرا اور ان کے اہل خانہ کو فوجی ہیلی کاپٹر کی ریسکیو رسی سے لپٹ کر فرار ہوتے دیکھا گیا۔ یہ منظر اس وقت کا ہے جب مشتعل مظاہرین نے دارالحکومت کو بدامنی اور آگ و خون کے مناظر میں تبدیل کر دیا۔

Politicians escaping the wrath of the people in Nepal
God when?

pic.

twitter.com/16mIKiS1Qu

— NeZZar (@lagos_fineboy) September 10, 2025

پارلیمان اور وزیروں کے گھروں پر حملے

‘جن زی’ کی قیادت میں لاکھوں مظاہرین نے پارلیمان کی عمارت کو آگ لگا دی اور وزرا کے گھروں پر حملے کیے۔

وزیرِ اطلاعات پرتھوی سبا گرونگ کا گھر جلادیا گیا۔

نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خزانہ بشنو پاوڈیل کی رہائش گاہ پر پتھراؤ کیا گیا۔

نیپال رسترا بینک کے گورنر بشوو پاوڈیل کے گھر پر بھی حملہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیے نیپال: سابق چیف جسٹس سشیلہ کرکی نے عبوری حکومت کی سربراہی قبول کرلی

سابق وزیرِ داخلہ رامیش لکھیک کا گھر بھی آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔

ایک ویڈیو میں وزیرِ خزانہ کو سڑک پر مشتعل ہجوم کے ہاتھوں تشدد سہتے اور لاتیں کھاتے دکھایا گیا۔

ایک اور ویڈیو میں مظاہرین نے وزیرِ خارجہ ارزو رانا دیوبا اور ان کے شوہر، سابق وزیرِاعظم شیر بہادر دیوبا کو ان کے گھر میں نشانہ بنایا۔ مسٹر دیوبا خون میں لت پت ایک کھیت میں بیٹھے بے یار و مددگار دکھائی دیے، جس کے بعد فوج نے انہیں ریسکیو کیا۔

ہیلی کاپٹر ریسکیو

ایک ویڈیو میں فوجی ہیلی کاپٹر کو ایک ہوٹل کے اوپر پرواز کرتے دیکھا گیا، جہاں ریسکیو باسکٹ کے ذریعے وزرا اور اہل خانہ کو بچایا جا رہا تھا۔ پس منظر میں دھوئیں کے بادل بلند ہوتے دکھائی دیے۔

یہ بھی پڑھیے نیپال میں احتجاج شدت اختیار کرگیا، صدر، وزیراعظم کی رہائش گاہیں، پارلیمان نذر آتش، وزیر خزانہ پر تشدد، وزیراعظم مستعفی

جیل کا ٹوٹنا اور قیدیوں کی بغاوت

اس دوران مظاہرین نے جیلوں میں بھی آگ لگائی۔ قیدیوں نے مین گیٹ توڑ کر فرار ہونے کی کوشش کی، مگر فوج نے انہیں قابو کر کے مختلف جیلوں میں منتقل کیا۔

احتجاج کا سبب

یہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب حکومت نے فیس بک، ایکس اور یوٹیوب پر پابندی عائد کی، الزام لگاتے ہوئے کہ یہ کمپنیاں سرکاری رجسٹریشن اور نگرانی کے عمل میں شامل نہیں ہوئیں۔ مگر جلد ہی یہ مظاہرے وسیع تر عوامی غصے میں بدل گئے۔

Son 48 saate Nepal’de yaşananlar.. pic.twitter.com/HKSDkVi63p

— Sokak Kedisi (@sokakkedisitv) September 10, 2025

بے روزگاری اور مبینہ  ’نیپو کڈز‘ کے مراعات یافتہ طرزِ زندگی نے نوجوانوں کو مزید مشتعل کیا۔ یاد رہے کہ نیو کڈز ان بچوں یا رشتہ داروں کو کہتے ہیں جنہیں صرف اپنے والدین یا خاندان کی طاقت، اثرورسوخ یا سیاسی/شوبز تعلقات کی وجہ سے عہدے، مراعات یا مواقع مل جاتے ہیں، چاہے ان کی اپنی صلاحیت یا قابلیت کم ہو۔

یہ بھی پڑھیے نیپال میں ’جنریشن زی‘ تحریک، بھارت کے خطے میں بالادستی کے عزائم بے نقاب

 عالمی بینک کے مطابق پچھلے سال نیپال میں نوجوانوں کی بے روزگاری 20 فیصد رہی، اور حکومت کا کہنا ہے کہ روزانہ 2 ہزار سے زائد نوجوان روزگار کی تلاش میں بیرونِ ملک جا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

نیپالی وزرا کا فرار

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: نیپالی وزرا کا فرار مظاہرین نے ہیلی کاپٹر نیپال میں کے گھر

پڑھیں:

پاکستانی وزرا کے بیانات صورتحال بگاڑ رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور(اے اے سید) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر پروفیسر محمد ابراہیم نے جسارت کے اجتماع عام کے موقع پر شائع ہونے والے مجلے کے لیے اے اے سید کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام سے جماعت اسلامی کو خودبخود تقویت نہیں ملے گی، تاہم اگر ہم اپنے بیانیے کو ان کے ساتھ ہم آہنگ کریں تو اس سے ضرور فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کا پہلا دور 1996ء سے 2001ء تک اور دوسرا دور 2021ء سے جاری ہے۔ پہلے دور میں طالبان کی جماعت اسلامی کی سخت مخالفت تھی، مگر اب ان کے رویّے میں واضح تبدیلی آئی ہے اور ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ ‘‘پہلے وہ بہت تنگ نظر تھے، لیکن اب وہ افغانستان کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔پروفیسر ابراہیم کے مطابق امیرالمؤمنین ملا ہبۃ اللہ اور ان کے قریب ترین حلقے میں اب بھی ماضی کی کچھ سختیاں باقی ہیں، جس کی ایک مثال انہوں نے انٹرنیٹ کی 2 روزہ بندش کو قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ستمبر کے آخر میں پورے افغانستان میں انٹرنیٹ اس بنیاد پر بند کیا گیا کہ اس سے بے حیائی پھیل رہی ہے، لیکن دو دن بعد طالبان حکومت نے خود اس فیصلے کو واپس لے لیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اب اصلاح کی سمت بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ طالبان حکومت بہرحال ایک بڑی تبدیلی ہے اور جماعت اسلامی کو اس سے فکری و نظریاتی سطح پر فائدہ پہنچ سکتا ہے۔افغانستان اور پاکستان کے تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے گہرے منفی اثرات ہوئے ہیں۔ ‘‘آج بھی دونوں طرف سے ایک دوسرے کے خلاف شدید پروپیگنڈا جاری ہے، اور ہمارے کچھ وفاقی وزراء اپنے بیانات سے حالات مزید خراب کر رہے ہیں۔پروفیسر ابراہیم نے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‘‘ان کی زبان کسی باشعور انسان کی نہیں لگتی۔ وزیرِ دفاع کا یہ کہنا کہ ‘اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو جنگ ہوگی’ بے وقوفی کی انتہا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف پہلے یہ بیان بھی دے چکے ہیں کہ افغانستان ہمارا دشمن ہے، اور ماضی میں انہوں نے محمود غزنوی کو لٹیرا قرار دے کر تاریخ اور دین دونوں سے ناواقفیت ظاہر کی۔انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے اس بیان پر بھی سخت ردعمل دیا کہ ‘‘ہم ان پر تورا بورا قائم کر دیں گے۔پروفیسر ابراہیم نے کہا یہ ناسمجھ نہیں جانتا کہ تورا بورا امریکی ظلم کی علامت تھا جس نے خود امریکا کو شکست دی۔ طالبان آج اسی کے بعد دوبارہ حکومت میں ہیں۔ ایسی باتیں بہادری نہیں، نادانی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جنگ نہیں بلکہ بات چیت، احترام اور باہمی اعتماد کے ذریعے تعلقات کو بہتر بنانا ہوگا، کیونکہ یہی خطے کے امن اور استحکام کی واحد ضمانت ہے۔

اے اے سید گلزار

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل
  • سوشل میڈیا پر وائرل سعودی اسکائی اسٹیڈیم کا راز کھل گیا
  • سعودی عرب کے’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی وائرل ویڈیو جعلی نکلی
  • پاکستانی وزرا کے بیانات صورتحال بگاڑ رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
  • سگنل خراب ہے لیکن کیمرے سے ڈر لگ رہا ہے، سڑک پر پھنسے کراچی کے نوجوانوں کی ویڈیو وائرل
  • متھیرا نے راکھی کو ’منحوس عورت‘ کیوں کہا؟ ویڈیو وائرل
  • اسلام قبول کرنے والی امریکی گلوکارہ جینیفر گراؤٹ کی قرآن کی خوبصورت تلاوت، ویڈیو وائرل