مقدس شخصیات کی توہین کا مقدمہ، انجینئر محمد علی مرزا کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
مقدس شخصیات کی توہین کا مقدمہ، انجینئر محمد علی مرزا کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 12 September, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(سب نیوز)ایف آئی اے نے مقدس شخصیات کی توہین کے مقدمے میں ملزم انجینئر محمد علی مرزا جہلمی کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سینئر سول جج وقار حسین گوندل نے جسمانی ریمانڈ دیا۔ ایف آئی اے ٹیم نے ملزم مرزا جہلمی کو کڑے پہرے میں راولپنڈی کچہری میں پیش کیا۔عدالت نے حکم دیا کہ ملزم سے تفتیش مکمل کرکے اسے 19 ستمبر کو پیش کیا جائے۔جسمانی ریمانڈ بعد ایف آئی اے ٹیم ملزم مرزا جہلمی کو لے کر روانہ ہوگئی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ کا امن انعام حاصل کرنے کا دبا وکسی صورت فیصلہ سازی پر اثرانداز نہیں ہوگا، نوبل کمیٹی ٹرمپ کا امن انعام حاصل کرنے کا دبا وکسی صورت فیصلہ سازی پر اثرانداز نہیں ہوگا، نوبل کمیٹی اسرائیل کا قطر میں حماس رہنماں پر حملہ، امارات نے اسرائیلی سفیر کو طلب کرلیا ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے پاکستان کو نگرانی کی فہرست سے نکال دیا پنجاب میں سیلاب سے 97شہری جاں بحق، 4500دیہات متاثر ہوئے،پی ڈی ایم اے عمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس، وزیراعظم شہباز شریف کی جلد جرح مکمل کرنے کی استدعا سیلابی صورتحال کے پیش نظرملک بھر میں ایم ڈی کیٹ امتحان کا شیڈول تبدیلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
آئی ایم ایف سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئیں۔
آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔