غزہ پر اسرائیلی مظالم جاری، مزید 43 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
غزہ میں اسرائیلی بمباری کا سلسلہ نہ رک سکا۔ تازہ ترین حملوں میں مزید 43 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میںدو معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی افواج نےاقوام متحدہ کے دو اسکولوں کو نشانہ بنایا، جہاں لوگ پناہ لیے ہوئے تھے۔ ان حملوں میں کم از کم7 افراد جاں بحق ہوئے۔ غذائی قلت اور طبی سہولیات کی کمی کے باعث مزید 7 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔اقوام متحدہ کے مطابق، غزہ میں اب بھی13 لاکھ سے زائد فلسطین شدید بمباری اور جبری نقل مکانی کے باوجود محصور ہیں، جبکہ3 لاکھ 50 ہزار بچے غزہ شہر اور شمالی علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں، جہاں تک امداد پہنچانا بھی تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔اب تک جاری حملوں میں شہداء کی مجموعی تعداد 64,803اورزخمیوں کی تعداد 164,264تک پہنچ چکی ہے۔
اقوام متحدہ نے ایک بار پھر فوری جنگ بندی اورانسانی امداد کی فراہمی کی اپیل کی ہے، مگر صورتحال بدستور سنگین ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ میں ایک دن میں 53 فلسطینی شہید، 16 بلند عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں
غزہ: قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، صرف ایک روز میں مزید 53 فلسطینی شہید اور 16 بلند عمارتیں تباہ کردی گئیں۔
غزہ شہری دفاع کے مطابق اسرائیلی بمباری سے گزشتہ روز 6 ہزار سے زائد فلسطینی بے گھر ہوگئے، جب کہ رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023 سے اب تک شہدا کی تعداد 64 ہزار 871 ہوچکی ہے، جب کہ ایک لاکھ 64 ہزار 610 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر اسرائیل کے سابق آرمی چیف ہرزی حلیوی نے اعتراف کیا ہے کہ وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں غزہ کے 2 لاکھ سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہوئے۔ ان کے مطابق غزہ کی 22 لاکھ آبادی میں سے 10 فیصد سے زیادہ لوگ ہلاک یا زخمی ہوچکے ہیں۔