کراچی:

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے گرین لائن اور ریڈ لائن منصوبوں میں تاخیر پر شدید تنقید کرتے ہوئے 2035 تک مکمل نہ ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اپنے ایک بیان میں پی آئی ڈی سی ایل سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ منصوبوں کے مکمل ہونے کی تاریخ دی جائے،  کراچی کی سڑکوں کی مرمت، فٹ پاتھوں کی خراب اور منصوبے کی تکمیل کی مقررہ مدت سے کے ایم سی کو مطمئن کیا جائے۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ 2017 کا این او سی اب تک مکمل نہیں ہوا، کراچی کے شہریوں کو مسائل کا سامنا ہے۔ مقامی قیادت کو منصوبوں کی تکمیل میں شامل کیا جائے، مسائل کی وجہ سے شہر کی صورتحال خراب ہوتی ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ماضی میں گرین لائن پر ناگن چورنگی اور کے ڈی اے چورنگی کی وجہ سے ہمیں مسائل کا سامنا رہا۔ اس وقت عوام کو یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن کی وجہ سے بہت سارے مسائل کا سامنا ہے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان

پڑھیں:

نیویارک سٹی کے میئرکی حیثیت سے ظہران ممدانی کے پاس کیا اختیارات ہوں گے،حکومت سازی کا عمل کب مکمل ہوگا؟

نیویارک سٹی کے میئرکی حیثیت سے ظہران ممدانی کے پاس کیا اختیارات ہوں گے،حکومت سازی کا عمل کب مکمل ہوگا؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 November, 2025 سب نیوز

نیویارک (سب نیوز )دنیا کے اہم ترین شہروں میں سے ایک نیو یارک کے میئر کا الیکشن جیتنے والے ظہران ممدانی شہر کے پہلے مسلمان میئر ہونے کے ساتھ سب سے کم عمر ترین میئر بھی بن گئے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کی واضح مخالفت کے باوجود انہوں نے میئر کے الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔ 34 سالہ ظہران ممدانی نے غیر سرکاری نتائج کے مطابق 49 اعشاریہ 6 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے حریف سابق گورنر اینڈریو کومو کو 41 اعشاریہ 6 فیصد ووٹ ملے۔ظہران ممدانی نے اپنے منشور میں کرائے منجمد کرنے، مفت پبلک بس سروس اور شہر کے زیرِ انتظام گروسری اسٹورز قائم کرنے جیسے وعدے کیے تھے، جنہوں نے انہیں ترقی پسند ووٹرز میں مقبول بنا دیا۔

سوال یہ ہے کہ ان کے پاس کون سے اختیارات ہیں جن کی مدد سے وہ اپنے منشور پر عمل کرسکتے ہیں۔ظہران ممدانی یکم جنوری کو میئر کے عہدے کا حلف اٹھا کر امریکا کے سب سے بڑے شہروں میں سے ایک کے چیف ایگزیکٹو بن جائیں گے۔امریکی اخبار کے مطابق میئر نیویارک وسیع بیوروکریسی کی نگرانی کرتا ہے اور شہر کے تقریبا 85 لاکھ لوگوں کی روز مرہ زندگی اور معاش پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ نیویارک شہری انتظامیہ کے زیر انتظام 100 سے زائد ادارے ہیں جن میں سے میئر براہ راست 30 اداروں کا سربراہ ہوتا ہے اور ان کے عہدیداران کا تقرر کرتا ہے یا برطرف کرتا ہے۔

امریکا کی یونیورسٹی آف مانٹ سینٹ ونسنٹ کے پروفیسر اور سیاسی ماہر جے سی پولانکو کے مطابق نیویارک سٹی کا میئر بے پناہ اختیارات رکھتا ہے، وہ شہری انتظامیہ کے 3 لاکھ سے زائد عملے کی نگرانی کرتا ہے، وہ 120 ارب ڈالر سے زائد کے بجٹ کا نگران ہوتا ہے۔ نیویارک سٹی کی معیشت 1.3 ٹریلین(1300 ارب) ڈالر کے برابر ہے، جو دنیا کے کئی ممالک سے زیادہ ہے۔ 10 لاکھ بچے ہمارے سرکاری اسکولوں میں پڑھتے ہیں، کسی بھی وقت شہر میں ایک کروڑ لوگ موجود ہوتے ہیں، نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ (NYPD) کے پاس 30 ہزار سے زائد پولیس اہلکار ہیں، یہ ایک بہت بڑا عہدہ ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق میئر شہر کے مختلف بجٹ، مالیاتی منصوبوں اور پالیسیوں کی تیاری، تجویز اور ان پر عملدرآمد کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ وہ وفاقی، ریاستی اور مقامی اداروں سے تعلقات کو منظم کرتا ہے۔ اگرچہ میئر کے بجٹ میں اخراجات کی ترجیحات شامل ہو سکتی ہیں لیکن وہ ریاستی اسمبلی کی منظوری کے بغیر ٹیکس نہیں بڑھا سکتا اور نہ ہی کم یا ختم کرسکتا ہے، البتہ وہ تجاویز دے سکتا ہے اور اپنی سیاسی طاقت استعمال کرتے ہوئے ریاستی اسمبلی کے قانون سازوں اور گورنر کو قائل کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔کسی بھی ٹیکس میں تبدیلی کو ریاستی بجٹ میں شامل کرنے کے لیے ریاستی اسمبلی کے ممبران کی منظوری لازمی ہے۔

میئر کے پاس اختیار ہیکہ وہ رینٹ گائیڈلائنز بورڈ (Rent Guidelines Board) کے تمام ارکان نامزدکرے، یہ بورڈ گھروں کیکرائے میں اضافے یا کمی کا فیصلہ کرتا ہے۔اگرچہ میئر براہ راست کرایہ مقرر نہیں کر سکتا، لیکن اپنے نامزد کردہ اراکین کے ذریعے وہ اثرانداز ہوسکتا ہے۔قانون سازی کے معاملے میں میئر قانون خود نہیں بناسکتا، یہ اختیار سٹی کونسل کے پاس ہوتا ہے۔ میئر کونسل کی منظور کردہ قانون سازی کو یا تو دستخط کرکے نافذ کرتا ہے یا ویٹو کر دیتا ہے۔ البتہ کونسل دو تہائی اکثریت سے میئر کے ویٹو کو ختم بھی کرسکتی ہے۔

میئر کے پاس اختیار ہے کہ وہ 30 سے زائد شہری اداروں کے کمشنرز کو تعینات اور برطرف کرے۔ ان اداروں میں نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ، فائر ڈیپارٹمنٹ، ٹرانزٹ اتھارٹی، اسمال ٹریڈرز کا محکمہ، ثقافتی امور اور مالیات وغیرہ شامل ہیں۔ میئر نیویارک 200 سے زیادہ بورڈز اور کمیشنز کی بھی نگرانی کرتا ہے جن میں سویلین کمپلینٹ ریویو بورڈ، ہاسنگ ڈیولپمنٹ کارپوریشن، لینڈمارک پریزرویشن کمیشن شامل ہیں۔

میئر نیویارک کو کریمنل کورٹ، فیملی کورٹ اور عارضی طور پر سول کورٹ کے ججوں کی تقرری کا بھی اختیار ہوتا ہے۔اس کے علاوہ میئر مختلف اقتصادی و ترقیاتی اداروں اور انفرااسٹرکچر ایجنسیوں کے لیے نمائندے نامزد کرسکتا ہے۔میئر نیویارک شہر کے متعدد ثقافتی اداروں کے بورڈز میں رکن خصوصی ہوتا ہے جن میں امریکن میوزیم آف نیچرل ہسٹری، کارنیگی ہال، میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ اور نیویارک بوٹینیکل گارڈن جیسے ادارے شامل ہیں۔ اسی طرح، وہ نیویارک پبلک لائبریری، بروکلین پبلک لائبریری اور کوئینز بورولائبریری کے بھی بورڈ کا رکن ہوتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے جبکہ موجودہ حکومت صرف 16 سیٹوں پر بنی ہے، بیرسٹر گوہر آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے جبکہ موجودہ حکومت صرف 16 سیٹوں پر بنی ہے، بیرسٹر گوہر اپوزیشن لیڈر کی تقرری: سپیکر قومی اسمبلی کی اسپیشل سیکرٹری شعبہ قانون سازی سے مشاورت خطے میں قیام امن کے لئے افغانستان والے دانشمندی سے کام لیں: خواجہ آصف آئینی ترمیم کی مخالفت کریں گے، یہ صوبائی خودمختاری پر ڈاکا ہے: وزیر اعلی پختونخوا جولائی تا ستمبر بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 79 ارب روپے بڑھ گیا اسرائیلی وزیر نے نیویارک کے نومنتخب مسلم میئر کو حماس کا حامی قرار دیدیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • نیویارک سٹی کے میئرکی حیثیت سے ظہران ممدانی کے پاس کیا اختیارات ہوں گے،حکومت سازی کا عمل کب مکمل ہوگا؟
  • پاکستان میں ڈیجیٹل میڈیا کا سفر: پہلی بار گوگل کروم بک کی اسمبلی لائن کاافتتاح
  • ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر، ٹرمپ کے ساتھ تصادم کا خدشہ
  • پاکستان میں گوگل کروم بُک کی پہلی اسمبلی لائن کا افتتاح
  • جنوبی سوڈان میں بھوک کی سنگین صورتحال، 2026 میں 75 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ
  • نومبر ختم ہونے سے پہلے 27 ویں آئینی ترمیم پاس ہو جائے گی، فیصل واوڈا
  • بھارت میں مسافر اور مال بردار ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں؛ متعدد ہلاکتیں
  • گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • کراچی کے منصوبے شروع ہو جاتے‘ مکمل ہونے کا نام نہیں لیتے: حافظ نعیم
  • کراچی: یونیورسٹی روڈ پر ترقیاتی منصوبے کے تعمیراتی کاموںمیں سست روی کی وجہ سے سڑک کی بندش اور دھول و آلودگی کے باعث شہریوںکو آمدورفت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے