معروف گلوکار زوبین گارگ سمندر میں تیراکی دوران ہلاک ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
بالی ووڈ اور آسام کے معروف گلوکار زوبین گارگ سنگاپور میں ایک حادثے کے باعث انتقال کر گئے۔
52 سالہ فنکار جزیرہ نما ملک میں نارتھ ایسٹ انڈیا فیسٹیول کے سلسلے میں موجود تھے، جہاں انہیں 20 اور 21 ستمبر کو پرفارم کرنا تھا۔
হে শিল্পী, তোমালৈ অশ্ৰুসিক্ত শ্ৰদ্ধাঞ্জলি..
অমৰ কণ্ঠ হৈ সকলোৰে হৃদয়ত ৰৈ যাব জুবিন গাৰ্গ।
The immortal voice will remain in everyone's heart, Zubeen Garg.
— Chief Minister Assam (@CMOfficeAssam) September 19, 2025
ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا کہ زوبین گارگ اسکیوبا ڈائیونگ کے دوران جاں بحق ہوئے۔
نارتھ ایسٹ انڈیا فیسٹیول کے نمائندے انوج کمار بوروہا نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ گلوکار کو پانی کے اندر سانس لینے میں دشواری پیش آئی، فوری طور پر سی پی آر دیا گیا اور اسپتال منتقل کیا گیا۔ انہیں آئی سی یو میں بچایا نہ جا سکا اور دوپہر ڈھائی بجے وفات ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں:لگاتار 20 سال سے بولی ووڈ کی امیر ترین اداکارہ کون ہیں؟
تاہم بعد میں منظرعام پر آنے والی تفصیلات مختلف ہیں۔ آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے کہا کہ گلوکار دراصل بغیر لائف جیکٹ کے تیرتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
ان کے مطابق زوبین گارگ نے یاٹ سے سمندر میں چھلانگ لگائی تھی، پہلے وہ لائف جیکٹ پہنے ہوئے تھے مگر بعد میں اسے اتار دیا، کیونکہ وہ کہہ رہے تھے کہ لائف جیکٹ کے ساتھ تیرنا مشکل ہے۔ اسی دوران حادثہ پیش آیا۔
یاد رہے کہ زوبین گارگ بالی ووڈ فلم ’گینگسٹر‘ کے مشہور گیت ’یا علی‘ سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچے اور انہوں نے بھارتی موسیقی کی دنیا میں ایک منفرد مقام حاصل کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا بھارت بولی ووڈ زوبین گارگ سنگاپور سنگر گلوکارذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا بھارت بولی ووڈ زوبین گارگ سنگاپور گلوکار زوبین گارگ
پڑھیں:
خیبر میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک
خیبرمیں حساس علاقے لالہ چینہ دوسارکے علی مسجد میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ایک بڑی اور فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے تین خطرناک دہشت گردوں کو ہلاک کیا اور ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق خیبر میں کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں محمد نعیم عرف عبدالناصر اور محمد کریم شامل ہیں جو کرک کے رہائشی اور چمکنی خودکش دھماکے کے ماسٹر مائنڈ تھے اور تیسرا دہشت گرد نور نبی افغانستان کے صوبہ ننگرہار سے تعلق رکھتا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے تین ایس ایم جیز، بارہ میگزین، 135 کارتوس اور تین بنڈولیئر بھی برآمد ہوئے۔
ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا کہ خفیہ اطلاع ملنے پر سی ٹی ڈی کی ٹیم جدید ہتھیاروں سے لیس ہو کر جیسے ہی مقام پر پہنچی تو دہشت گردوں نے گھات لگا کر شدید فائرنگ شروع کر دی تاہم اپنی حفاظت اور دہشت گردوں کو قابو کرنے کے لیے اہلکاروں نے بھرپور جوابی کارروائی کی جو تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔
انہوں نے بتایا کہ بعدازاں علاقے کو کلیئر کرنے کے دوران تین لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ مطلوب ترین کمانڈر فضل نور اپنے چند ساتھیوں سمیت موقع سے فرار ہوگیا۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دہشت گرد کسی بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جسے بروقت ایکشن لے کر ناکام بنا دیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ علاقے میں بھاری نفری کی موجودگی میں سرچ آپریشن جاری ہے اور فرار ملزمان کی گرفتاری کے لیے گھیراؤ مزید سخت کر دیا گیا۔