حکومتی پالیسیوں سے چینی کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
حکومتی پالیسیوں سے چینی کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن WhatsAppFacebookTwitter 0 20 September, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز )پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ حکومتی پالیسیوں کے باعث چینی کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ملک بھر میں شوگر ملز کو چینی کی فروخت پورٹل کے ذریعے روک دینے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جو چینی درآمد کی جارہی ہے اس کی فروخت اور قیمت پر کوئی پابندی نہ ہے جو کہ کھلا تضاد ہے۔ترجمان پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس قسم کی پالیسی اختیار کرنے سے مارکیٹ میں شدید بحران پیدا ہوگا اور چینی کی قلت کے باعث قیمتیں بڑھیں گی جس کے لیے شوگر انڈسٹری کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ تمام شوگر ملوں کو چینی فروخت کرنے کی اجازت دی جائے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے: اسد قیصر پی ٹی آئی نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے: اسد قیصر پاکستانی ایئرپورٹس سائبر حملے سے محفوظ، فضائی آپریشن معمول کے مطابق جاری ہیں، پی ٹی اے سعودیہ سے معاہدے کے ثمرات سے پاکستان معاشی طور بھی مستحکم ہوگا: خواجہ آصف پنجاب بار کونسل کا الیکشن ہر صورت صاف اور شفاف ہوگا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مشرقِ وسطی میں دو ریاستی حل کیلئے 142 ممالک کی قرارداد سنگِ میل ہے، میکرون پاکستان اپنا سول جوہری پروگرام اچھی رفتار سے آگے بڑھا رہا ہے: عالمی نگران ادارہ کی ستائشCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن شوگر ملز ایسوسی ایشن نے بحران پیدا کیا ہے
پڑھیں:
نانبائیوں کا 5 نومبر سے تندور غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی میں نانبائی ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ 5 نومبر سے تندور غیر معینہ مدت تک بند رکھیں گے۔ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے مطابق نانبائیوں کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، تندور سیل کیے جا رہے ہیں اور محنت کشوں کے روزگار کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اگر حکومت معیاری آٹا فراہم کرے تو وہ روٹی کی قیمت میں اضافہ نہیں کریں گے۔ نانبائیوں کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں آٹے کی قیمت تقریباً دگنی ہو چکی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کسی قسم کی سبسڈی فراہم نہیں کی جا رہی۔
نمائندوں نے مزید کہا کہ گیس کی مسلسل قلت کے باعث بیشتر تندور بند پڑے ہیں، نانبائی ایل پی جی گیس سلنڈرز کے ذریعے کام چلانے پر مجبور ہیں، جس سے ان کے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر مسائل حل کرے تاکہ کاروبار دوبارہ معمول پر آسکے۔