حکومت سیلاب متاثرین کے نقصان کا ازالہ کرے،جاوید قصوری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ سیلاب سے پنجاب بھر میں 88ارب سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس میں سب سے زیادہ نقصان غر یب عوام کے گھروں کو پہنچا ہے، حکومت ایک ایک شخص کے نقصان کا ازالہ کرے۔ 33 ارب کی فصلیں برباد اور 60کروڑ روپے مالیت کے مویشی سیلابی پانی کی نذر ہو گئے ہیں۔ 47سو سے زائد موضع جات اور 47لاکھ 55ہزار افراد براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور اور جھنگ میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے سیلاب کی آڑ میں گران فروشوں نے اشیا خورونوش کی قیمتوں میں 30فیصد تک اضافہ کر دیا ہے، حکومتی چیک اینڈ بیلنس عملاً ختم اور عوام بے یارومددگار ہیں۔سیلاب کے بعد پاکستان کو سیاسی و معاشی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔ عوام کو درپیش مسائل دن بدن بڑھتے اورملکی حالات ابتر ہوتے جا رہے ہیں۔ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے،جبکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں محض دکھاوے اور ڈنگ ٹپاؤ اقدامات کے سوا کچھ نہیں کر رہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکمران اجلاس کھیل کر قوم کو گمراہ کررہے ہیں۔ سرکاری اداروں کی نجکاری کی خواہش رکھنے والے غریب عوام کو دو وقت کی روٹی اور روزگار سے بھی محروم کرنا چاہتے ہیں۔ اگر حکمران ادارے ٹھیک نہیں کرسکتے، اداروں سے کرپشن کا قلع قمع نہیں کرسکتے اور ان کو منافع بخش نہیں بناسکتے تو ان نا اہلوں سے ملک چلانے کی امید کیسے کی جاسکتی ہے؟۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ آدھا ملک سیلاب سے متاثر ہوا ہے اور حکمرانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں، کرپشن نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے، ادارے تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے ہیں۔جماعت اسلامی اور الخدمت فاونڈیشن دیر سے لے کر پنجاب تک جہاں بھی سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کام کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جنوبی وزیرستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی، ایف سی ساؤتھ اور انتظامیہ کے مشترکہ اقدامات
جنوبی وزیرستان کے علاقے سرواکئی میں حالیہ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا ساؤتھ نے متاثرہ عوام کی مدد میں قابل قدر کردار ادا کیا اور سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر فوری بحالی کے اقدامات شروع کیے، سیلاب سے ٹوٹنے والے راستے اور بہہ جانے والے پل ازسرِنو تعمیر کر کے آمد و رفت بحال کر دی گئی۔
مقامی کمانڈر نے قبائلی عمائدین اور مشران کے ساتھ جرگہ منعقد کیا اور ان کے مسائل سنے۔متاثرہ خاندانوں میں ریلیف پیکجز تقسیم کیے گئے جن میں بستر، کپڑے، اشیائے خوردونوش، پھل اور دیگر ضروری سامان شامل تھا۔
عوام نے ایف سی ساؤتھ کی بروقت امداد اور خدمات پر اطمینان کا اظہار کیا اور شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ایف سی ساؤتھ اور انتظامیہ نے بھرپور ساتھ دیا۔