سندھ میں 588 خطرناک عمارتیں منہدم نہ ہوسکیں، شہریوں کی زندگیاں خطرے میں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
آڈٹ رپورٹ پر ایس بی سی اے غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں پر بھی خاموش ہے۔ نئی ہاؤسنگ اسکیموں میں سہولیات کا تناسب نظر انداز، کمرشل رقبے میں غیر قانونی اضافہ ہوا ہے۔ سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود رہائشی و زرعی زمینیں کمرشل میں تبدیل کردی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ میں 588 خطرناک عمارتیں منہدم نہ ہو سکیں، شہریوں کی زندگیاں خطرے میں۔ آڈٹ رپورٹ میں بڑا انکشاف سامنے آگیا۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی سنگین غفلت، غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی۔ آڈٹ رپورٹ پر ایس بی سی اے غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں پر بھی خاموش ہے۔ نئی ہاؤسنگ اسکیموں میں سہولیات کا تناسب نظر انداز، کمرشل رقبے میں غیر قانونی اضافہ ہوا ہے۔ سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود رہائشی و زرعی زمینیں کمرشل میں تبدیل کردی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق سول ایوی ایشن کلیئرنس کے بغیر 37 منزلہ عمارتوں کو این او سی جاری کیا۔ گزشتہ 5 برسوں سے یکساں بے ضابطگیوں کا سلسلہ جاری، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے۔ آڈٹ حکام کے مطابق شہریوں کا سرمایہ اور جانیں خطرے میں، تحقیقات اور کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہاؤسنگ اسکیموں
پڑھیں:
خطرے کی صورت میں سعودی عرب کی حفاظت کرینگے، وزیردفاع
جس طرح نیٹو کا اتحاد ہے اس طرح ہمیں ایک ہونا چاہیے،سعودی سرزمین کی عزت ہماری ذمہ داری ہے
اسرائیل کا جس طرح رویہ ہے تھریٹ ہیں اس میں کوئی شک نہیں، خواجہ آصف کی نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ خطرے کی صورت میں اپنی سرزمین کی طرح سعودی عرب کی حفاظت کرینگے۔وزیردفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا جس طرح رویہ ہے تھریٹ ہیں اس میں کوئی شک نہیں، دفاعی معاہدے میں اورممالک بھی شامل ہوں گے، سعودی عرب کو کوئی خطرہ ہوا تو انشااللہ اپنی سرزمین کی طرح ان کا دفاع کرینگے، جس طرح نیٹو کا اتحاد ہے اس طرح ہمیں بھی ایک ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ دنیا کو پیغام دینا چاہیے ہم مسلمان ممالک ایک جسم کی مانند ہیں، سعودی عرب سے گزشتہ 50، 60 سالوں سے دفاعی تعاون جاری ہے، دونوں ملکوں میں معاہدے سے سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار کم ہوگا۔خواجہ آصف نے کہا کہ دفاعی معاہدوں کی بنیادی شق ہوتی ہے ایک دوسرے کی دفاع میں مدد کی جائیگی، پاکستان اور سعودی عرب دونوں ایک دوسرے کی دفاع میں مدد کریں گے، دفاعی معاہدے میں تکنیکی مدد، دفاع سے متعلق جوائنٹ وینچر بھی کیے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی دفاعی ضروریات معاہدے میں شامل ہیں، پاکستان پہلے بھی حرمین شریفین کے دفاع میں پیش پیش ہے، پاکستان اور سعودی عرب پہلے بھی ایک دوسرے کی مدد کرتے رہے ہیں۔وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے سعودی دفاعی افواج کی پہلے بھی تربیت و مدد کی گئی ہے۔یہ درست ہے سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار بہت کم ہوگا، پاکستان اور سعودی عرب کا رشتہ بھروسے اور اعتماد والا ہے، ہم ایک مذہب کے لوگ ہیں، سعودی سرزمین کی عزت ہماری ذمہ داری ہے، ہمارا وجود ہی حرمین شریفین کی مرہون منت ہے۔خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ باہمی اتفاق رائے کا معاملہ ہے ہم جہاں سعودی عرب کی خدمت کرسکتے ہیں کرینگے، جہاں ہماری ضروریات ہونگی سعودی عرب بھی پیش پیش ہوگا۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب میں 30 لاکھ پاکستانی ہیں یہ بھی بڑی بات ہے، یہ توواضح ہے کسی بھی جنگ کی صورت میں دونوں ممالک ایک ساتھ ہونگے۔پاکستانی وزیردفاع نے کہا کہ ہمارا دفاع سعودی عرب کا دفاع اور سعودیہ کا دفاع پاکستان کا دفاع ہوگا، پاکستان کسی ملک پر حملے کا ارادہ نہیں رکھتا، جارحیت ہوئی تو ہم دفاع کرینگے۔