عدالت عظمیٰ،اسلام آبادہائیکورٹ کے 5 ججز کی آئینی درخواستیں اعتراضات لگاکر واپس
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250923-01-26
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی آئینی درخواستیں اعتراضات لگا کر واپس کر دیں۔ ذرائع کے مطابق عدالت عظمیٰ رجسٹرار آفس نے درخواستوں پر اعتراضات عاید کر دیے۔ عاید اعتراضات کے مطابق درخواست گزار نے واضح نہیں کیا کہ درخواستوں میں کون سا مفاد عامہ کا سوال ہے، ایسے کون سے بنیادی حقوق متاثر ہوئے کہ آرٹیکل 184/3 کا
دائرہ کار استعمال ہو۔ درخواست گزاروں نے ذاتی رنجش پر آرٹیکل 184/3 کے غیر معمولی دائرہ کار کے تحت درخواستیں دائر کیں۔ رجسٹرار نے اعتراض کیا کہ عدالت عظمیٰ کا ذوالفقار مہدی بنام پی آئی اے کیس ذاتی رنجش کی بنیاد پر آرٹیکل 184/3 کی درخواست دائر کرنے کی اجازت نہیں دیتا، آرٹیکل 184/3 کی درخواست کے اجزاء پورے نہیں کیے گئے۔ ججز نے آئینی درخواست دائر کرنے کی ٹھوس وجہ بیان کی اور نہ نوٹسز کے لیے فریقین کی وضاحت کی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے اختیارات کے خلاف عدالت عظمیٰ میں آئینی درخواستیں دائر کی تھیں۔ ہائیکورٹ کے 5 ججز میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس بابر ستار، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس سردار اعجاز اسحاق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز شامل تھیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ئینی درخواست عدالت عظمی ا رٹیکل 184 3 کے 5 ججز اسلام ا
پڑھیں:
صوبوں کو جو دے چکے واپس نہیں مانگتے، آئینی ترمیم سے دستور مضبوط ہوگا: رانا ثنااللہ
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ صوبوں اور وفاق کے درمیان وسائل کی تقسیم کا مسئلہ ہے، لیکن ہم یہ بھی نہیں کہتے کہ صوبوں کو جو دے چکے ہیں واپس لیا جائے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ صوبوں اور وفاق کے درمیان وسائل کی تقسیم کے معاملے پر کافی عرصے سے بات چیت ہورہی ہے۔
مزید پڑھیں: 27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ، این ایف سی اور فوجی کمان سے متعلق کون سی اہم ترامیم تجویز کی جائیں گی؟
انہوں نے کہاکہ صوبوں کے پاس وسائل ضرورت سے زیادہ نہیں تو کم بھی نہیں ہیں، لیکن وفاق کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ ستائیسویں آئینی ترمیم ہونے جارہی ہے، ہم نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے حمایت مانگی ہے، جس پر انہوں نے پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس بلا لیا ہے۔ فیصلے کے بعد ہمیں آگاہ کردیا جائےگا۔
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ آئینی ترمیم سے ملک کا آئین مضبوط ہوگا، 15 برس پہلے میثاق جمہوریت میں یہ بات طے ہوئی تھی کہ آئینی عدالتیں بنائی جائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ آئین کے آرٹیکل 245 میں کوئی ترمیم ہونے جا رہی ہے، ایسی کوئی بات نہیں، آئین کا آرٹیکل 243 فورسز کے اسٹرکچر سے متعلق ہے، اور اسے پڑھنے سے شکوک و شبہات دور ہو جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا 27ویں ترمیم کے ذریعے 18ویں ترمیم واپس ہونے جا رہی ہے؟
انہوں نے کہاکہ پاکستان معرکہ حق کے بعد دنیا بھر میں سرخرو ہوا، جنگ کے وقت فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کمانڈنگ پوزیشن میں تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی ترمیم رانا ثنااللہ فیلڈ مارشل عاصم منیر مشیر وزیراعظم وی نیوز