Jasarat News:
2025-09-23@01:08:54 GMT

بنگلا دیش میں ڈینگی بے قابو‘ 24 گھنٹے میں 12 اموات

اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈھاکا (انٹرنیشنل ڈیسک) بنگلا دیش میں ڈینگی کے کیس تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور صحت کے حکام نے اس سال اموات اور اسپتال میں داخلوں میں سب سے زیادہ یومیہ اضافہ رپورٹ کیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق محکمہ صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ 24 گھنٹوں میں 12 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 740 نئے مریض مچھر سے پھیلنے والی اس بیماری کے باعث اسپتالوں میں داخل ہوئے۔ اس سال ڈینگی کم از کم 179 افراد کی جان لے چکا ہے اور ملک بھر میں تقریباً 42 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔بچوں کی بڑی تعداد اسپتالوں کے وارڈز میں نظر آنے لگی ہے جن میں سے اکثر تیز بخار، دانے اور پانی کی کمی کے ساتھ آرہے ہیں، کچھ بچوں میں سنگین پیچیدگیاں بھی پیدا ہو رہی ہیں۔ ماہرین حشریات کا کہنا ہے کہ بدلتے موسمی حالات اس وبا کو مزید سنگین بنا رہے ہیں۔ جہانگیر نگر یونیورسٹی کے علمِ حیوانیات کے پروفیسر کبیرال بشار نے کہا کہ مون سون عام سے زیادہ طویل ہو رہا ہے، جس سے ہر جگہ پانی جمع ہو رہا ہے، یہ طویل برسات مچھروں کو افزائش نسل کے لیے زیادہ وقت اور جگہ دے رہی ہے، اسی وجہ سے یہ وبا شدت اختیار کر رہی ہے۔ بنگلا دیش کی پھیلتی شہری آبادی، ناقص کچرا مینجمنٹ اور تعمیراتی مقامات پر جمی ہوئی پانی کی سطح نے بھی مچھر کی افزائش کے لیے مواقع بڑھا دیے ہیں۔ اسپتالوں پر دباؤ بڑھنے اور انفیکشن کے مسلسل اضافے کے باعث ڈاکٹروں کو خدشہ ہے کہ آنے والے ہفتوں میں یہ بحران مزید گہرا ہو جائے گا۔ ماہر امراضِ اطفال اے بی ایم عبداللہ نے کہا کہ بچے تیزی سے پانی کی کمی اور شاک کا شکار ہو سکتے ہیں، جو انہیں شدید ڈینگی کے لیے نہایت خطرناک بنا دیتا ہے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ ابتدائی علامات جیسے مسلسل بخار یا مسوڑھوں سے خون آنے کو ہرگز نظر انداز نہ کریں۔ بنگلا دیش کے لیے بدترین سال 2023 ء رہا، جب ڈینگی نے ایک ہزار 705 افراد کی جان لے لی تھی اور 3 لاکھ 21 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے تھے۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ اگر مؤثر حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے تو اس طرح کا مہلک سلسلہ جاری رہے گا۔

انٹرنیشنل ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بنگلا دیش کے لیے

پڑھیں:

پنجاب میں 24گھنٹوں کے دوران 2 درجن ڈینگی کیسزسامنے آگئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: صوبہ پنجاب میں ڈینگی کے 24 نئے کیسز منظرعام پرآگئے۔

صوبائی محکمہ صحت پنجاب کے مطابق راولپنڈی سے 18، لاہور اور اٹک سے 2، 2، چکوال اور قصور سے ایک، ایک ڈینگی کیس سامنےآیا ہے۔

پنجا ب کے محکمہ صحت کے مطابق رواں سال پنجاب میں اب تک ڈینگی کے 1055 کنفرم کیسز رپورٹ ہوچکے، رواں سیزن میں ڈینگی کے سب سے زیادہ کیسز راولپنڈی سے رپورٹ ہو رہے ہیں۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق رواں سیزن میں راولپنڈی میں 484، لاہور 166 اور مری میں 102 ڈینگی کیسز سامنے آئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں 24گھنٹوں کے دوران 2 درجن ڈینگی کیسزسامنے آگئے
  • سیلاب سے نقصانات، پاکستان پانی کے ریکارڈ ذخائر کے ساتھ ربیع سیزن کا آغاز کرے گا
  • راولپنڈی میں ڈینگی پر قابو نہ پایا جا سکا، 24 گھنٹوں میں 20 نئے کیس رپورٹ
  • راولپنڈی میں ڈینگی بے قابو، ایک روز میں مزید 20 مریض رپورٹ
  • سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، خیرپور میں بچی بہہ گئی، تین دن میں تین افراد جاں بحق
  • باتھ روم میں موبائل فون استعمال کرنےسے بواسیر ہونے کا انکشاف
  • پنجاب حکومت کی انتظامیہ کی نااہلی، راولپنڈی میں ڈینگی بے قابو ہو گیا
  • جنوبی پنجاب میں لوگوں کے وارننگ سنجیدہ نہ لینے پر زیادہ نقصان ہوا: سربراہ پی ڈی ایم اے
  • علی پور میں ،راشن لے جاتے ہوئے 4 افراد سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق