data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر)ادارہ برائے پائیدار ترقیاتی پالیسی(ایس ڈی پی آئی) کے ریسرچ فیلو ڈاکٹر خالد وحیدنے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے انڈس واٹر ٹیریٹوری کو معطل کرنے سے ملک میں بجلی مہنگی ہوسکتی ہے ،پاکستان میں پن بجلی سب سے سستی ہے، مگر اس میں اب جیو پولیٹیکل عنصر بھی شامل ہوگیا ہے،بھارت نے انڈس واٹر ٹیریٹوری کو معطل کر کے پاکستان کو آنے والے دریاؤں کا پانی روکنے کا اعلان کیا ہے ،پانی کی قلت سے ڈیمز کے زریعے بننے والی بجلی میں کمی ہوگی جس کو مہنگے فاسل فیول سے پورا کرنا ہوگا۔،اگر پاکستان کے دریاؤں میں پانی ایک فیصد کم ہوتا ہے تو اس سے بجلی کی پیدوار میں 5.

8 ارب روپے کا اضافہ ہوجائے گا،روپے کی قدر ایک روپے کم ہونے سے بجلی کی پیدواری لاگت میں 8.2 ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔ ڈاکٹر خالد وحید نے کونسل آف اکنامک اینڈ انرجی جرنلسٹ (سیج)کے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ کلائمٹ ریزیلینس پروگرام پر دستخط کیئے ہیں، ماحولیاتی تحفظ کو بڑھانے کے اس پروگرام میں آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے شرائط رکھی تھیں،پاکستان نے اس پروگرام میں بجلی کے بلوں میں سلیں نظام کو ختم کرنے کی حامی بھری ہے،اس پروگرام کے تحت بجلی کو اس کی اصل لاگت پر تمام صارفین کو فراہم کی جائے گی،بجلی کے بلوں میں سلیں ختم کرنے کا مقصد زیادہ بجلی استعمال کرنے والی کو فائدہ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ پروٹیکٹڈ صارفین جو کہ مجموعی صارفین کا 54 فیصد ہیں، سبسڈی کے اہل صرف چالیس فیصد رہ جائیں گے ،پروٹیکٹڈ صارفین کو سبسڈی بجلی کے بلوں کے بجائے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے دی جائے گی۔ایس ڈی پی آئی نے تجویز دی ہے کہ ماہانہ سبسڈی دینے کے بجائے ان صارفین کو سولر پینلز دیئے جائیں تاکہ ان کی بلوں سے جان چھوٹے جبکہ حکومت کو سبسڈی کا ہر ماہ اجرا نہ کرنا پڑے ۔ڈاکٹر خالدوحید نے کہا کہ یورپی یونین کا کاربن ٹیکس ،ٹیکسٹائل کے برآمد کنند گان کے لئے پریشان کن خبرہے،سال 2030 سے یورپ کو کی جانے والی تمام برآمدات پر کاربن ٹیکس لاگو ہوگا،کاربن ٹیکس ہر ملک میں ٹیکسٹائل سپلائی میں ہونے والے کاربن اخراج کی بنیاد پر لگایا جائے گا،پاکستان میں گرڈ کی سطح پر کوئلے سے چلنے والے بڑے پاور پلانٹس کام کررہے ہیں ،اس ٹیکس سے پاکستان کی یورپ کو برآمد کی جانے والی مصنوعات پر ٹیکس کا بوجھ بڑھ جائے گا،پاکستان ٹیکسٹائل صنعت سے وا ستہ افراد کو جلد از جلد پیداواری عمل میں کاربن اخراج کو یورپی یونین کی سطح پر لانا ہوگا۔

کامرس رپورٹر

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی کے ویژن کے مطابق تعلیم ہی ترقی کی ضمانت ہے، نسرین جلیل

سینئر رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ سندھ کے بچوں میں 70 فیصد کا اسکول نہ جانا ایک بڑا مسئلہ اور لمحہ فکریہ ہے، جبکہ کراچی جیسے شہر میں غیر رسمی تعلیم کی یہ کاوشیں قابل تعریف ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین اور وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے ویژن کے مطابق، رونقِ اسلام اسکول میں فیڈرل ایجوکیشن بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز (BECS) کی انتظامیہ کے زیرِ اہتمام اساتذہ کی ایک اہم تربیتی ورکشاپ منعقد ہوئی۔ تقریب میں ایم کیو ایم پاکستان کی سینئر مرکزی رہنما و سینیٹر نسرین جلیل نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اور ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے تعلیمی اقدامات کو سراہا۔ ان کے ہمراہ سابق رکن قومی اسمبلی ریحان ہاشمی سمیت دیگر اراکین اسمبلی اور مرکزی رہنما بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کہ مائیکرو اسکولز کو گھروں میں قائم کرکے بچوں کو تعلیم دینے کا یہ اقدام قابل تحسین ہے اور اساتذہ کی تربیت کا یہ پروگرام وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قوم اور نئی نسل سے ویژن اور کمٹمنٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم اور شعور ہی فلاح کا واحد راستہ ہیں اور ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا ویژن ہے کہ تعلیم ہی ترقی اور خوشحالی کی اصل ضمانت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں مثبت تبدیلی اسی عمل سے آتی ہے۔ 

نسرین جلیل کا کہنا تھا کہ سندھ کے بچوں میں 70 فیصد کا اسکول نہ جانا ایک بڑا مسئلہ اور لمحہ فکریہ ہے، جبکہ کراچی جیسے شہر میں غیر رسمی تعلیم کی یہ کاوشیں قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ اس تربیتی پروگرام سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کریں تاکہ بچوں کی تربیت کا عمل مزید بہتر ہو سکے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ایم کیو ایم پاکستان تعلیم کے فروغ اور عوامی خدمت کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے گی۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا بجلی کی کھپت بڑھانے کے لیے 22.98 روپے فی یونٹ کا نیا پیکیج تجویز
  • بجلی کی قیمت میں 45 پیسے اضافے کا امکان
  • 3 ماہ کے لیے بجلی 45 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
  • 26ویں آئینی ترمیم کے وقت ایم کیو ایم نے ایک مطالبہ رکھا تھا، خالد مقبول
  • آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے حکومت کو 3600 ارب کی بچت
  • کراچی صارفین کے بجلی بلوں پر فیول سرچارج ناقابل قبول، فیصلہ واپس لیا جائے، کاٹی
  • وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی کے ویژن کے مطابق تعلیم ہی ترقی کی ضمانت ہے، نسرین جلیل
  • پنجاب میں 500 کے وی اے سے زائد نجی جنریٹرز پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا بل منظور
  • بجلی کے بڑے صارفین کے لیے نئی ڈیوٹی
  • نیٹ میٹرنگ پراجیکٹ، صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف مل گیا