ایف بی آر اور لمز کے درمیان افسران کی تربیت کے لیے پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ پروگرام کے تاریخی معاہدے پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2025ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کے ساتھ پیر کے روز ایک تاریخی معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت لمز ان لینڈ ریونیو سروس اور پاکستان کسٹمز کے افسران کے لیے ایک خصوصی پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ پروگرام شروع کرے گا۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان کی ٹیکس ایڈمنسٹریشن کی پیشہ ورانہ صلاحیت میں مزید اضافہ کرنا ہے۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب ایف بی آر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس کی صدارت چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کی۔ اس موقع پر بورڈ کے ممبران، ایف بی آر کے سینئر افسران، ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز اکیڈمیوں کے ڈائریکٹر جنرلز اور ٹرانسفارمیشن ڈلیوری یونٹ کے افسران بھی موجود تھے۔(جاری ہے)
لمز کی نمائندگی پرووسٹ ڈاکٹر طارق جدون اور سلیمان داو?د اسکول آف بزنس کے ڈین ڈاکٹر عدیل ظفر نے کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے ایف بی آر اور لمز دونوں کی ٹیموں کو ایک جامع اور خصوصی ڈپلومہ پروگرام ڈیزائن کرنے پر مبارک باد دی۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے ایف بی آر کے افسران جدید ٹیکس ایڈمنسٹریشن سے متعلق ضروری مہارتوں بالخصوص ڈیجیٹلائزیشن اور ڈیٹا اینالیٹکس سے ا?راستہ ہو سکیں گے۔ اس سے پہلے ممبرایڈمنسٹریشن/ایچ آر محمد اقبال نے پروگرام کے اہم نکات پر روشنی ڈالی جن میں ایف بی آر افسران کی استعداد کار کو ایڈوانسڈ اکاؤنٹنگ، ڈیٹا اینالیٹکس، ڈیجیٹل اکانومی، ای کامرس، سپلائی چین مینجمنٹ، ٹریڈ اینالیٹکس اور انٹرنیشنل ٹیکسیشن جیسے خصوصی شعبوں میں بڑھانا شامل ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر عدیل ظفر نے پروگرام کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے لمز کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے امید ظاہرکی کہ ایف بی آر اور لمز کے درمیان یہ تعاون مؤثر اور دیرپا ثابت ہوگا۔پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ پروگرام ایف بی آر کے وسیع تر ٹرانسفارمیشن پلان کا ایک اہم سنگ میل ہے جس کا مقصد پاکستان کی فیڈرل ٹیکس ایڈمنسٹریشن کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے جس میں آپریشنل مہارت، ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافہ، ڈیجیٹلائزیشن اور انفورسمنٹ کے جدید اقدامات شامل ہیں۔پہلا ڈپلومہ پروگرام 20 اکتوبر 2025 سے شروع ہوگا، جس میں ایف بی آر کے 51 پروبیشنری افسران شریک ہوں گے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے جو ایف بی آر کے افسران کو عالمی سطح کی مہارت حاصل کرنے کے قابل بنائے گا تاکہ وہ ریونیو ایڈمنسٹریشن اور ٹریڈ فسیلیٹیشن میں ابھرتے ہوئے چیلنجز کا مؤثر طور پر مقابلہ کر سکیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایف بی ا ر کے کے افسران
پڑھیں:
’اگر پی سی بی نے پابندی لگائی تو‘، علی ترین کی دھمکی آمیز پوسٹ نے ہنگامہ کھڑا کردیا
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ نے شائقین کرکٹ کی توجہ حاصل کر لی ہے، جس میں انہوں نے ایک خاتون وکیل کی فائرنگ کرتی ویڈیو پر طنزیہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر پی سی بی مجھ پر پابندی لگانے کی کوشش کی تو میں جانتا ہوں کہ مجھے کس کی خدمات حاصل کرنی ہیں۔
If PCB tries to ban me, I know who I’m hiring ???? https://t.co/ZAGoi6DuJz
— Ali Khan Tareen (@aliktareen) November 3, 2025
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور ملتان سلطانز کے درمیان فرنچائز اونرشپ کے معاملے پر کشیدگی جاری ہے۔ اس پر سوشل میڈیا صارفین بھی مختلف تبصرے کرتے نظر آئے۔
ایک صارف نے علی ترین کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگلا قانونی نوٹس یعنی آپ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر دھمکی دی ہے۔
Next legal notice. YoU threat the PCB ON TWITTER https://t.co/ePTI5UN5rM
— Shilajit Energy Drinks (@shilajitenergyd) November 3, 2025
شیخ آفتاب نے کہا کہ اگر آپ اس خاتون اپنا وکیل رکھنا چاہتے ہیں، تو آپ کو بین کرنا بالکل درست فیصلہ ہوگا۔
If you want to hire her as your counsel, it'd make sense to ban you in the first place. ????????
— Sheikh Aftab (@sheikh_aftab) November 3, 2025
رانا یعقوب نے سوال کیا کہ یہ پی سی بی کو آپ کی آخری وارننگ ہے؟
@aliktareen last warning to PCB? ????
— Rana Yaqub Ishaq (@rana_Yaqub5) November 3, 2025
ذرائع کے مطابق، دسمبر 2025 میں پی ایس ایل ٹیموں کے فرنچائز اونرشپ رائٹس کی 10 سالہ مدت ختم ہو رہی ہے۔ موجودہ فرنچائز مالکان اپنی ٹیموں کے لیے دوبارہ بولی لگا سکتے ہیں، تاہم ملتان سلطانز کے مطابق پی سی بی کی جانب سے بھجوائے گئے قانونی نوٹس میں علی ترین کو بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
علی ترین نے اس نوٹس کو پھاڑ کر ردعمل دیا اور کہا کہ اگر کسی کو یہ گمان ہے کہ اس طرح کی دھمکیوں سے ہم خاموش ہو جائیں گے، تو یہ ان کی بڑی غلط فہمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی بمقابلہ علی ترین، سوشل میڈیا پر لوگ کس کا ساتھ دے رہے ہیں؟
بعد ازاں، انہوں نے ایک اور سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ وہ پی ایس ایل کو قومی اثاثہ سمجھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ماضی کے شکوے دور کر کے پی سی بی کے ساتھ ایک نیا تعلق قائم کیا جائے جو شفافیت، تعاون اور اعتماد پر مبنی ہو۔
علی ترین نے پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو ایک خط میں چار اصلاحاتی تجاویز بھی پیش کیں۔ پہلی تجویز تھی کہ پی ایس ایل کمیٹیوں اور ورکنگ گروپس میں فرنچائزز کی نمائندگی۔ دوسری تجویز پی ایس ایل کے عہدوں کے لیے بھرتیوں کے طریقہ کار پر نظرِ ثانی۔ تہسرے نمبر پر پیشہ ورانہ مینجمنٹ اسٹرکچر کا قیام۔ چوتھی اور آخری تجویز فرنچائزز کو باقاعدہ رپورٹنگ کا نظام تھی۔
یہ بھی پڑھیں: علی ترین کی پی ایس ایل پر کڑی تنقید، ’اب جشن نہیں، جوابدہی کی ضرورت ہے‘
ملتان سلطانز کے مالک کا کہنا ہے کہ وہ پی ایس ایل کو مضبوط اور شفاف بنیادوں پر استوار دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ یہ لیگ پاکستان کی کرکٹ کے لیے ایک مستحکم ماڈل بن سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی سی بی علی ترین محسن نقوی ملتان سلطانز