حسان نیازی کی کورٹ مارشل کی کارروائی کے خلاف درخواست پر اعتراضات سے متعلق فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
اسلام آباد:
عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کی ملٹری کسٹڈی میں تحویل اور کورٹ مارشل کی کارروائی کے خلاف درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے اعتراضات سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس سید شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
پنجاب حکومت کے وکیل راؤ اورنگزیب نے درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ رجسٹرار آفس کی جانب سے لگائے گئے اعتراضات درست ہیں، درخواست گزار نے مصدقہ نقول کے لیے کوئی درخواست نہیں دی، آرمی ادارے کے خلاف درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔
وکیل حسان نیازی فیصل صدیقی نے کہا کہ حسان نیازی کی کسٹڈی ملٹری کو ایس ایچ او کی جانب سے دی گئی ہے، باقی لوگ جو ملٹری کے حوالے کیے گئے وہ اے ٹی سی کورٹ کے آرڈر کے تحت ہوئے، رجسٹرار آفس کے اعتراضات درست نہیں، عدالت اعتراضات ختم کرے۔
لاہور ہائیکورٹ نے اعتراضات ختم کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بھانجے حسان نیازی نے ملٹری تحویل میں لینے کے نوٹی فکیشن اور کورٹ مارشل کارروائی کو چیلنج کر رکھا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حسان نیازی
پڑھیں:
18ویں ترمیم رول بیک کی کسی شق پر سمجھوتا نہیں ہوگا، پیپلز پارٹی کا فیصلہ
مجوزہ ترامیم کے خلاف مؤقف تیار کیا جائے،پیپلز پارٹی اپنے اراکین سے آئینی ترامیم میں این ایف سی اور صوبائی خود مختاری سے متعلق رائے لے گی، اور این ایف سی کے متعلق ترمیم کی مخالفت کرے گی
پی پی کو ان ترامیم کی چند شقوں پر اعتراض ہے،این ایف سی ایوارڈ اور تعلیم اور پاپولیشن پلاننگ پر سخت مؤقف اپنانے کا فیصلہ ، پیپلز پارٹی آئینی ماہرین نے 27 ویں ترامیم پر غور شروع کر دیا،میڈیا رپورٹس
پاکستان پیپلز پارٹی نے ستائیسویں ترمیم میں 18ویں ترمیم کے رول بیک کے کسی شق پر بھی سمجھوتا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے آئینی ماہرین کو ہدایت کی گئی ہے کہ مجوزہ ترامیم کے خلاف مؤقف تیار کیا جائے۔ اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے آئینی ماہرین نے 27 ویں آئینی ترامیم پر غور شروع کر دیا ہے، پی پی کو ان ترامیم کی چند شقوں پر اعتراض ہے۔پیپلز پارٹی نے این ایف سی ایوارڈ اور تعلیم اور پاپولیشن پلاننگ پر سخت مؤقف اپنانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے اراکین سے آئینی ترامیم میں این ایف سی اور صوبائی خود مختاری سے متعلق رائے لے گی، اور این ایف سی کے متعلق ترمیم کی مخالفت کرے گی، صوبائی سبجیکٹ واپس لینے کی ترمیم کی مخالفت بھی کی جائے گی۔