غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا کمپنی کمانڈر ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
غزہ میں اسرائیلی فوج کو جارحانہ کارروائیوں کے دوران حماس کی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کے علاقے میں حماس کے ساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا ایک میجر مارا گیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تصدیق کی کہ مارے گئے میجر کی شناخت نیتنیل بوزگلو کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ 7 ویں آرمرڈ بریگیڈ کی 77 ویں بٹالین میں کمپنی کمانڈر تھا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے مزید بتایا کہ کمپنی کمانڈر ٹیم میں ٹینک افسر کے طور خدمات انجام دیتے ہوئے حماس کے حملے میں مارا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جیسے ہی فوجی ٹینک ملٹری آپریشن کے لیے ایک علاقے میں داخل ہوئی حماس کے کارکنوں نے حملہ کردیا۔
حماس کے حملے میں اسرائیلی فوج کا ایک اہلکار شدید زخمی بھی ہوا جسے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
مارے گئے کمپنی کمانڈر نے اس آپریشن سے قبل ایک ویڈیو بیان میں ریکارڈ کرایا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ہم دشمن (حماس) کو تلاش کریں گے اور انہیں ڈھونڈیں گے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری غزہ جنگ میں حماس کے ساتھ دوبدو جنگ میں مارے گئے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 850 ہوگئی۔
حماس کے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے میں 1500 یہودی مارے گئے تھے اور 251 کو یرغمال بنالیا گیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں اسرائیلی فوج حماس کے
پڑھیں:
حماس نے صدر ٹرمپ کے نام خط میں 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے خاتمے کے لیے ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام ایک خط کے ذریعے 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، حماس نے اس جنگ بندی کے بدلے میں اسرائیلی یرغمالیوں کے تقریباً نصف حصے کو رہا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
یہ خط فی الحال قطر کے پاس موجود ہے، جو اس تنازع میں ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس خط کو رواں ہفتے کے آخر میں صدر ٹرمپ کو پیش کیا جائے گا۔ اگرچہ حماس نے ابھی تک اس خط پر باضابطہ دستخط نہیں کیے ہیں، لیکن آئندہ دنوں میں ایسا کیا جانے کا امکان ہے۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے بھی اپنے آزاد ذرائع سے اس رپورٹ کی تصدیق کی ہے۔ یہ پیشکش ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں فرانس اور سعودی عرب کی میزبانی میں ایک اہم اجلاس جاری ہے، جس میں کم از کم چھ مغربی ممالک کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کی توقع ہے۔
یرغمالیوں کے تبادلے کے حوالے سے موجودہ صورتحال کے مطابق حماس کے پاس اس وقت 48 اسرائیلی یرغمالی ہیں، جن میں سے تقریباً نصف کے زندہ ہونے کا امکان ہے۔ رپورٹس کے مطابق، تقریباً 20 یرغمالی زندہ ہیں، جبکہ باقی کی لاشیں واپس لانے کے لیے بھی مذاکرات جاری ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ قطر نے حال ہی میں ثالثی کی کوششیں معطل کر دی تھیں، بعد ازاں اسرائیل کی جانب سے دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس نئی پیشکش سے خطے میں امن کے امکانات نے ایک بار پھر جنم لیا ہے، تاہم امریکا اور اسرائیل نے اقوام متحدہ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر کے اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر یہ پیشکش قبول کرلی جاتی ہے تو یہ غزہ میں انسانی المیے کو روکنے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم، دونوں فریقوں کے درمیان اعتماد کی کمی اور ماضی کے تلخ تجربات کے پیش نظر اس معاہدے کے امکانات غیر یقینی ہیں۔