اسلامی اصولوں پر نہ چلنے تک ملک میں مہنگائی ہی ہو گی: علی محمد خان
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
علی محمد خان—فائل فوٹو
پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک ایسا ملک بننا تھا جہاں ناانصافی نہ ہو، قائدِ اعظم نے فرمایا تھا کہ پاکستان مواقع کی سر زمین ہے۔
قائدِ اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں پولیٹیکل یوتھ سپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ 78 سال بعد بھی ہم ایک اچھا لاء کالج نہیں بنا سکے، ہم ذہنی غلام ہیں، جناح نے اس لیے ملک نہیں بنا کر دیا تھا۔
علی محمد خان نے کہا کہ اسلامی اصولوں پر نہیں چلیں گے تو ملک میں مہنگائی ہی ہو گی، ہم سب ایک ہیں، ہم سب کو مل کر ملک کو آگے بڑھانا ہے۔
بیرسٹر ظفر اللّٰہ نے سپوزیم سے خطاب میں کہا کہ پولیٹیکل اسٹرکچر معاشرے کی عکاسی کرتا ہے، ہمارا سفر کمزور ہے مگر ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کبھی ہم سرمایہ داری کی طرف چلے گئے، کبھی سوشلسٹ نظام اپنا لیا، جب تک معیشت مستحکم نہیں ہو گی مہنگائی بڑھتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں رمضان میں چیزوں کی قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں، ہر بات کو ریاست پر ڈالنے کا سلسلہ بند کرنا ہو گا۔
بیرسٹر ظفر اللّٰہ نے کہا کہ جب تک معاشرہ حق کے لیے کھڑا نہیں ہو گا، کرپشن ہوتی رہے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی محمد خان
پڑھیں:
سیاسی انار کی نے ملکی ترقی کو روک دیا ہے، جاوید قصوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے مہنگی بجلی کے حصول کے خلاف بھر پور جدوجہد اور احتجاج کے نتیجے میں حکومت کو آئی پی پیز کے ساتھ ظالمانہ معاہدوں کی منسوخی اورنظر ثانی کی بدولت 36سو ارب کی بچت،اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری سیاست کا دارومدار اختلاف برائے اختلاف نہیں بلکہ اختلاف برائے اصلاح ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز گزشتہ تقریبا ً دو دہایؤں سے ملک و قوم کا خون نچوڑ نے میں مصروف ہیں۔ بجلی کی پیداوار نہ کرنے کے باوجود کپیسٹی چارجز کے نام پر ہر سال دو ہزار ارب روپے دیے جا رہے تھے۔ جماعت اسلامی اپنا قومی فرض ادا کرتی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلوں کا اختیار حکومت جو دینے کی سازش ہو رہی ہے جو کہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں، حکمرانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ انہوں نے ماضی کے تلخ تجربات سے کچھ حاصل نہیں کیا۔ جماعت اسلامی 26آئینی ترمیم کی طرح 27ویں آئینی ترمیم کو بھی جمہوری عمل پر شب خون مارنے کے مترادف سمجھتی ہے اور اس کی بھی حمایت نہیں کرتی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک و قوم کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو آئین کی روح کے مطابق چلنا ہو گا۔ وقتی فوائد اور سیاسی مفاد پر مبنی آئینی ترامیم درحقیقت ملک و قوم کے ساتھ زیادتی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک موڑ سے گزر رہا ہے،ادارے تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔سیاسی انارکی، اختلافات، انتشار اور افراتفری نے ملک و قوم کی ترقی کو روک دیا ہے۔ کوئی ایک شعبہ بھی ایسا دکھائی نہیں دیتا جس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جا سکتا ہو۔ مزدوروں سے لیکر ڈاکٹرز، انجینئرز اور کسان سبھی پریشان حال ہیں۔محمدجاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے عوام سے کیا کوئی وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ حالات دن بدن ابتر ہو تے چلے جا رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ داخلی پالیسیوں کو انتقامی سیاست اور ڈنگ ٹپاؤ اقدامات سے پاک کیا جائے۔