’سیاست سے باہر نکلیں اور ٹیم کے لئے کھیلیں ‘، یونس خان قومی ٹیم پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
اپنے دور کے معروف بیٹر اور سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست سے باہر نکلیں اور ٹیم کے لئے کھیلیں. پاکستان کرکٹ ٹیم میں مستقل مزاجی کا فقدان ہے۔
یونس خان نے ان خیالات کا اظہار بدھ کی شب نیپا اسپورٹس کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو سخت تنقید کا ہدف بناتے ہوئے کہا کہ اپنے لیے نہیں بلکہ ملک و قوم کے لیے کھیلیں۔اگر پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی بیٹنگ میں اپنے جوہر دکھا سکتے ہیں تو دوسروں کو کیا دشواری ہے۔ شاہین شاہ آفریدی میں اچھا آل راؤنڈر بننے کی صلاحیت ہے،شاہین شاہ آفریدی گراؤنڈ میں کھیلتا ہوا نظر آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کےفائنل میں پاکستان اور بھارت کا ٹکراؤ ہو تو بہت ہی مزہ آئے گا۔ جیت کر ثابت کریں کہ آپ بہترین اسپورٹس مین ہیں۔
سابق ٹیسٹ کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں مستقل مزاجی کا فقدان ہے۔ جیت کےلیے اچھا کھیلنا ضروری ہوتا ہے، میچز میں اچھی منصوبہ بندی کر کے ہی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ٹیم میں زیادہ تبدیلیوں سے اجتناب برتا جائے، بہت زیادہ تبدیلیوں سے کارکردگی پر اثر پڑتا ہے۔
یونس خان نے کہا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کو کمزور ہرگز نہیں سمجھا جاسکتا۔اسی طرح سے پاکستان کرکٹ ٹیم کو مضبوط نہ سمجھنا بھی مناسب نہیں،بھارتی ٹیم کی اچھی کارکردگی کی وجوہات میں بار بار تبدیلیاں نہ کرنا بھی ہے۔بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی اپنا کردار بخوبی جانتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاست اور کھیل کو الگ ہونا چاہیے،بھارتی کرکٹرز کا ہاتھ نہ ملانا اسپورٹس مین اسپرٹ کے منافی تھا،بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے اپنی حکومت کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ہمارے کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کیا،اگر ہماری حکومت ہدایت دے تو ہمیں بھی اس پر عمل کرنا ہوتا ہے،بھارتی کھلاڑی ہاتھ نہیں ملا رہے، لیکن آپ جیت کر آگے ہاتھ بڑھائیں، جیت کر ثابت کریں کہ آپ بہترین اسپورٹس مین ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابق ٹیسٹ کپتان و سینئر بیٹرز بابر اعظم اور محمد رضوان اچھے اور باصلاحیت کرکٹرز ہیں۔ افغانستان کرکٹ ٹیم کیساتھ میرا بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ کام کرنے کا تجربہ اچھا رہا۔مجھے افغان کرکٹ کیمپ میں بڑی عزت ملی،افغان ٹیم کے زیادہ تر کھلاڑی میرے سامنے بڑے ہوئے، کوئی بھی ٹیم ایشیا کی نمبر ون یا نمبر ٹو نہیں،جس دن جو ٹیم جیتے گی وہی نمبر ون پوزیشن کی حقدار کہلائے گی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ ٹیم بھارتی کرکٹ کرکٹ ٹیم کے یونس خان کہا کہ
پڑھیں:
پہلگام حملے سے واضح ہوگیا مسئلہ کشمیر حل ہوئے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں.او آئی سی رابطہ گروپ
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 ستمبر ۔2025 )اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی ) کے رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد واضح ہوگیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر ممکن نہیں،جبکہ بھارتی راہنماﺅں کے اشتعال انگیز بیانات علاقائی امن کے لئے خطرہ ہیں.(جاری ہے)
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی سنگین سیاسی اور سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس کی صدارت او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور یوسف ایم نے کی، جبکہ پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، نائیجر اور آذربائیجان کے نمائندوں نے شرکت کی اس موقع پر کشمیری عوام کے نمائندوں پر مشتمل ایک وفد بھی موجود تھا جنہوں نے بھارتی قبضے کے تحت عوام کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی. ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے بھارت کی غیرقانونی قبضہ مضبوط کرنے ، ظالمانہ قوانین، جبر اور آبادیاتی تبدیلیوں کی کوششوں کی مذمت کی اور کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار استحکام جموں و کشمیر کے تنازعے کے حل سے مشروط ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت غیر قانونی قبضے کو مضبوط کرنے کےلئے ظالمانہ قوانین، جبر اور آبادیاتی تبدیلیوں کی پالیسی پر عمل پیرا ہے. طارق فاطمی نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباﺅ ڈالے تاکہ سیاسی قیدیوں کی رہائی ممکن ہو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کی جائیں اجلاس میں او آئی سی وزرائے خارجہ کی جانب سے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا اور کہا گیا کہ بھارتی جارحیت اور لائن آف کنٹرول پر حملے تشویش ناک ہیں او آئی سی نے حالیہ جنگ بندی کا خیر مقدم کیا اور ثالثی کی کوششوں کو سراہا. شرکا کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے کے بعد کے واقعات اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں جبکہ بھارتی رہنماﺅ ں کے اشتعال انگیز بیانات علاقائی امن کےلئے خطرہ ہیں دفتر خارجہ کے مطابق او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری کریک ڈاﺅ ن، 2800 کشمیریوں کی گرفتاری، گھروں کی مسماری اور علیل کشمیری رہنما شبیر شاہ کی رہائی نہ ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا. اجلاس میں ہزاروں سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کی گرفتاریوں، سری نگر جامع مسجد اور عیدگاہ میں مذہبی اجتماعات پر پابندی کی بھی مذمت کی گئی او آئی سی نے ایک بار پھر 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات اور آبادیاتی تبدیلیوں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انتخابات کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کا متبادل نہیں ہوسکتے اس کے علاوہ او آئی سی نے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی کے حالیہ دورہ پاکستان اور آزاد کشمیر کا خیر مقدم بھی کیا اجلاس میں شریک اراکین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ او آئی سی کشمیری عوام کے ساتھ اپنی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی اور عالمی برادری کو اس تنازع کے منصفانہ حل کی جانب متوجہ کرتی رہے گی.