جی ایچ کیو حملہ کیس ،عمران خان کے وکلا اور پراسیکیوٹر کے مابین تلخ کلامی
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
ویڈیو لنک واٹس ایپ ٹرائل غیر منصفانہ ، ملزم اپنے وکیل کو دیکھ سکتا ہے اور نہ گواہ کو،وکیل فیصل ملک
کیس کا ٹرائل نہیں روکا جا سکتا، وکلائصفائی کے ٹرائل نہ چلنے دینے کے بیان پر پراسیکیوٹر کا جواب
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کے سلسلے میں سابق وزیراعظم عمران خان کے وکلا کی جانب سے ٹرائل روکنے سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی ۔دوران سماعت فریقین کے دلائل کے دوران عدالت میں گرما گرمی کی صورت حال پیدا ہوئی اور وکلائے صفائی و پراسیکیوشن ٹیم کے مابین تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔دوران سماعت وکیل فیصل ملک نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان گزشتہ 2 سماعتوں میں نہ کسی گواہ کو دیکھ سکے اور نہ اپنے وکیل کو سن سکے ملزم کی غیر موجودگی میں ٹرائل کا حصہ نہیں بن سکتے انہوں نے بتایا کہ عدالت کی اجازت سے سابق وزیراعظم سے جیل میں ملاقات ہوئی، عمران خان نے کہا کہ انہیں کچھ سمجھ نہیں آرہی کہ عدالت میں کیا ہورہا ہے؟۔فیصل ملک نے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ ٹرائل کی منتقلی سے متعلق نوٹیفکیشن پر ہائی کورٹ کے فیصلے تک ٹرائل روکا جائے ہم بائیکاٹ کی بات نہیں کررہے، ہمارا مطالبہ ہے ملزم کہاں ہے؟ ہم نے ٹرائل روکنے کی درخواست عمران خان کی ہدایات پر دائر کی ہے درخواست پر ان کا سینئر پینل دلائل دے گا وکیل نے کہا کہ تحریک انصاف کے بانی چیٔرمین کو ٹرائل میں لے آئیں ہم تعاون کے لیے تیار ہیں عمران خان نے کہا ہے کہ ہر سماعت سے قبل ان کے وکلا ان سے مشاورت کریں ملزم کا کہنا ہے اس کا حق ہے کہ وہ گواہ کو سن سکے۔عمران خان کے وکیل ملک وحید انجم نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے کا لیڈ کونسل میں ہوں سلمان اکرم راجہ کی ہدایت پر گواہوں پر جرح سے کروں گا پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے سماعت کے دوران کہا کہ ہم اب بھی وکلائے صفائی کی درخواست پر دلائل کے لیے تیار ہیں ملزم نے 2023 میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی کہ ان کے مقدمات میں حاضری وڈیو لنک پر کی جائے ملزم لاہور کے مقدمات میں وڈیو لنک حاضری کے خلاف ہائی کورٹ گیا تھا لاہور ہائی کورٹ بھی وڈیو لنک ٹرائل کی اجازت دے چکی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ہائی کورٹ نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد دھماکے میں شہید و زخمی ہونے والوں کے نام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251112-01-2
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی دارالحکومت کے علاقے جی الیون کچہری کے باہر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کے خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے، دھماکا کچہری کے باہر ہوا جبکہ مبینہ خودکش بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا ملا۔ دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہونے والے جن افراد کی شناخت ہوچکی ہے، ان کے نام افتخارعلی ولد سلطان محمود، سجاد شاہ ولد لعل چن، طارق ولد میرافضل، افتخار ولد سراج، سبحان الدین، ثقلین ولد مہدی، صفدر ولد منظور، شاہ محمد ولد محمد خلیل، زبیر گھمن وکیل، محمد عبداللہ ولد فتح خان ہیں، 2 شہدا کی شناخت نہیںہوسکی جبکہ زخمیوں میں مظہر ولد روزی خان۔ وکیل، ارشاد۔ اے ایس آئی تھانہ رمنا، محمد عمران۔ ہیڈ کانسٹیبل، عمران جاوید۔ کانسٹیبل تھانہ کوہسار، محمدرمضان ولد محمد اعظم۔ بلوچستان پولیس، شہری منتظر ولد فرحت عباس، اظہر ولد ظفر اقبال، عادل کیانی ولد طارق، عالم زر ولد شیر زادہ، یاسین ولد عبدالکریم، احتشام ولد نزاکت، شمایلہ دختر انور حسین، نوید انجم ولد لیاقت، قیصرمحمود ولد چودھری محمد، مالک مسیح ولد ظہور، میراعظم ولد غمین خان، حیدر خان وکیل، عمران ولد فرحان مسیح، کاظم ولد نوبہار اور 2 نامعلوم افراد شامل ہیں۔