نئی دہلی: بھارت میں ایک بار پھر فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے ہیں، جن میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کانپور سے 4 ستمبر کو شروع ہونے والے فسادات نے تیزی سے کئی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق بھارتی مسلمانوں نے مودی حکومت کو کھلا چیلنج دیا ہے کہ اگر مقدسات کی گستاخی ہوئی تو پورے ملک میں مسلمان سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ مظاہرین نے کہا کہ اگر نیپال میں عوام 15 دن میں حکومت گرا سکتے ہیں تو بھارت کے 25 کروڑ مسلمان بھی چند دنوں میں نظام بدلنے کی طاقت رکھتے ہیں۔

فسادات کے دوران بھارتی مسلمانوں نے مودی سرکار کے خلاف سخت نعرے لگائے اور کہا کہ "ہزاروں مساجد ہیں، تم کتنی توڑو گے؟ ہم چاہیں تو مزید تعمیر کر لیں گے۔"

ان واقعات کے بعد انسانی حقوق تنظیموں نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت کے زیر سایہ بھارت میں فاشزم اور اقلیتوں پر ریاستی جبر اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے۔ ناقدین کے مطابق مودی کا ہندوتوا نظریہ مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے لیے کھلا خطرہ بن گیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیلی فورسز کی الخیل میں کرفیو جاری، مسجدِ ابراہیمی مسلمانوں کے لیے بند کر دی

اسرائیلی فورسز نے الخلیل (ہیبرون) کے قدیم شہر میں فلسطینیوں پر کرفیو نافذ کر رکھا ہے اور غیر قانونی آبادکاروں کو ایک یہودی تہوار منانے کی اجازت دینے کے لیے مسجدِ ابراہیمی مسلمانوں کے لیے بند کر دی ہے۔

ہیبرون ڈیفنس کمیٹی کے رکن اور مقامی رہائشی عارف جابر نے انادولو کو بتایا کہ جمعے کی صبح سے پرانے شہر کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے۔ ان کے مطابق اسرائیلی فورسز نے قدیم شہر جانے والے تمام فوجی چیک پوائنٹس بند کر دیے ہیں اور آمدورفت مکمل طور پر روک دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے مزید 15 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں

بہت سے فلسطینیوں کو اپنے گھروں میں واپس جانے کی اجازت نہیں ملی اور انہیں ہیبرون کے دیگر علاقوں میں رشتے داروں کے گھر رات گزارنا پڑی۔ جابر کے مطابق جمعے کی رات اور ہفتے کی صبح سینکڑوں غیر قانونی آبادکار فوج کی بھاری نفری کے حصار میں پرانے شہر میں داخل ہوئے اور گلیوں میں اشتعال انگیز ریلیاں نکالیں۔

انہوں نے کہا کہ کرفیو کا مقصد مسجدِ ابراہیمی کے باقی حصے پر مکمل قبضہ کر کے اسے یہودی عبادت گاہ میں تبدیل کرنا ہے۔

آبادکاروں کا یہ جشن ’سارہ ڈے‘ کے نام سے منائے جانے والے ایک یہودی مذہبی دن کا حصہ ہے، جو ہر سال ہیبرون میں منایا جاتا ہے اور جسے یہودی تاریخی بیانیے کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: فلسطینی قیدیوں پر تشدد، اقوام متحدہ نے اسرائیل کو کٹہرے میں کھڑا کردیا، سخت سوالات

فلسطینی وزارتِ اوقاف کے مطابق اسرائیلی حکام نے 2025 کے آغاز سے مسجدِ ابراہیمی کے سوق گیٹ کو روزانہ بند رکھا ہے اور مشرقی دروازے کو بھی مکمل طور پر بند اور اس کی کھڑکیوں کو ڈھانپ رکھا ہے۔

مسجدِ ابراہیمی ہیبرون کے پرانے شہر میں واقع ہے، جو مکمل طور پر اسرائیلی کنٹرول میں ہے اور جہاں تقریباً 400 غیر قانونی آبادکار رہتے ہیں جن کی حفاظت کے لیے تقریباً 1500 اسرائیلی فوجی تعینات ہیں۔

1994 میں ایک غیر قانونی آبادکار کے ہاتھوں 29 فلسطینی نمازیوں کے قتلِ عام کے بعد اسرائیل نے مسجد کو تقسیم کر کے 63 فیصد حصہ یہودی عبادت کے لیے اور 37 فیصد حصہ مسلمانوں کے لیے مختص کر دیا تھا۔ یہودیوں کو دیا گیا حصہ مسجد کے موذن خانے تک پر مشتمل ہے۔

یہ بھی پڑھیے: مسئلہ فلسطین اجاگر کرنے کے لیے ہسپانوی اور فلسطینی فٹبال ٹیموں کے میچز کا انعقاد

یک طرفہ اسرائیلی انتظامات کے تحت مسجد سال میں 10 یہودی تہواروں کے موقع پر مسلمانوں کے لیے مکمل بند رہتی ہے اور 10 اسلامی مواقع پر یہودیوں کے لیے بند کی جانی چاہیے، تاہم غزہ جنگ کے اکتوبر 2023 میں آغاز کے بعد سے مسلمان تہواروں پر مکمل رسائی فراہم نہیں کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آبادکاری اسرائیل فلسطین مسجد

متعلقہ مضامین

  • نو مسلم بھارتی خاتون کا پولیس پر شادی ختم کرنے کیلیے دباؤ ڈالنے کا الزام
  • بھارت میں گرل فرینڈ نے جنسی ہراسانی پر سابق دوست کی زبان چبا ڈالی
  • میرواعظ حسن افضل فردوسی کا دہلی کار دھماکے کے بعد کشمیر کی صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • ہندوتوا بیرون ملک پنجے گاڑ رہی ہے!
  • بھارتی اپوزیشن کا حکومت پر بہار الیکشن میں 14 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے کا الزام
  • مودی سرکار کی کینیڈا اور امریکا میں مبینہ مداخلت پر نئے انکشافات
  • بھارت میں مسلم دشمنی عروج پر
  • بھارت کی فوج میں بڑھتی بےچینی، بھارتی آرمی چیف کا ملکی دفاعی صنعت پر عدم اعتماد کا اظہار
  • اسرائیلی فورسز کی الخیل میں کرفیو جاری، مسجدِ ابراہیمی مسلمانوں کے لیے بند کر دی
  • بہار الیکشن میں مودی نے کسی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا