دہلی میں بم دھمکیوں کا سلسلہ جاری،شہری خوف زدہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
نئی دہلی : گزشتہ روز دہلی کے کئی اداروں کو بم دھمکیوں پر مشتمل ای میلز موصول ہوئیں۔ ان میں اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈہ، نوئیڈا سی آر پی ایف پبلک اسکول اور قطب مینار کے قریب سروودیا ودیالیہ شامل ہیں۔ ای میلز میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان مقامات پر دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا ہے۔ اس سے شہر میں ایک بار پھر خوف و ہراس پھیل گیا۔
اطلاع ملتے ہی دہلی پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ، ڈاگ اسکواڈ اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں فوری طور پر حرکت میں آئیں۔ متاثرہ مقامات پر وسیع پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی گئی، تاہم سیکورٹی ایجنسیوں کو اب تک کی تحقیقات میں کوئی مشکوک چیز نہیں ملی ہے۔ یہ دھمکیاں بظاہر جعلی معلوم ہوتی ہیں۔یہ دہلی میں بم دھمکیوں کی کوئی نئی لہر نہیں ہے۔
پچھلے چند مہینوں میں اسکولوں، کالجوں، اسپتالوں اور ہوائی اڈوں کو بار بار نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر دھمکیاں جعلی ثابت ہوئی ہیں۔ اس سے عوام میں بے چینی کے ساتھ ساتھ حکام کے لیے بھی چیلنجز بڑھ گئے ہیں۔دہلی پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ سیکورٹی انتظامات کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی ای میلز کی صداقت اور ان کے پیچھے کے مقاصد کے بارے میں واضح تصویر سامنے آئے گی۔ پولیس اس معاملے کی گہرائی سے چھان بین کر رہی ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
سرینگر دھماکے میں بہت سے سوالات لا جواب ہیں اسلئے مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے، محبوبہ مفتی
پی ڈی پی کی صدر نے پوچھا کہ تقریباً 3000 کلو گرام امونیم نائٹریٹ یہاں کیوں لایا گیا، اسے رہائشی علاقے سے گھرے پولیس اسٹیشن میں کیوں رکھا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر میں بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے "وائٹ کالر" دہشت گردانہ سازش کیس کے سلسلے میں بڑے پیمانے پر چھاپوں کے درمیان، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ عام لوگوں کو اجتماعی طور پر کسی اور کی غلطی کی سزا نہیں ملنی چاہیئے۔ انہوں نے نوگام پولیس اسٹیشن میں حادثاتی دھماکے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے متعلق بہت سے سوالات ابھی تک جواب طلب ہیں۔ وادی کشمیر کے شمالی ضلع کپواڑہ میں جمعہ کو نوگام دھماکے میں مارے گئے پولیس انسپکٹر شاہ اسرار کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آنے والا وقت کشمیر کے لئے خوفناک ہو سکتا ہے۔
جموں و کشمیر کے لوگوں کو دہلی (لال قلعہ دھماکے) میں کسی کی غلطی کی اجتماعی سزا نہیں دی جانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی قصوروار ہے تو اسے سزا ملنی چاہیئے، لیکن عام کشمیریوں کے ساتھ سختی سے پیش نہیں آنا چاہیئے۔ پی ڈی پی کی صدر نے ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) کے انسپکٹر اسرار کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوگام جیسا واقعہ نہیں ہونا چاہیئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں لوگ، خاص طور پر پولیس اہلکار اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، کشمیر اس وقت بے چینی اور خوف کے ماحول کا سامنا کر رہا ہے۔ ماہرین کو امونیم نائٹریٹ کو سنبھالنے کے لئے ذمہ دار ہونا چاہیئے تھا، اسے پولیس والوں یا عام شہریوں کے ذریعے سنبھالنا خطرناک تھا۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ جانیں گنوانے والوں کے چھوٹے بچے ہیں اور پورا کشمیر ان کے غم میں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ نوگام دھماکے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے سنگین سوالات کے جوابات ملنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ تقریباً 3000 کلو گرام امونیم نائٹریٹ یہاں کیوں لایا گیا، اسے رہائشی علاقے سے گھرے پولیس اسٹیشن میں کیوں رکھا گیا۔ محبوبہ مفتی نے یہ بھی سوال کیا کہ جب نائب تحصیلدار یا پولیس والوں کو اس سے نمٹنے کا کوئی تجربہ نہیں تھا تو انہیں اس سے نمٹنے کی ذمہ داری کیوں دی گئی۔ محبوبہ مفتی نے حکومت سے متاثرہ خاندانوں کا خصوصی خیال رکھنے کی اپیل کی اور اس واقعہ میں جان گنوانے والوں کے لیے اعلیٰ ترین بہادری ایوارڈ کا مطالبہ کیا۔