کوٹری بیراج میں سیلابی صورتحال برقرار ، امراض پھوٹ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
پانی کے بہا ئومیں کمی، کچے کے علاقوں میں سیلابی پانی نے متعدد دیہات کو لپیٹ میں لے رکھا ہے
سیلاب سے متاثرہ ایم 5 موٹر وے 17ویں روز بھی بند ،کئی دیہات میں زندگی معمول پر نہیں آسکی
دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر پانی کی آمد میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی کے بہائو میں 25 ہزار کیوسک کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد پانی کا بہائو کم ہو کر 3 لاکھ87 ہزار کیوسک پر آ گیا۔حکام نے بتایا کہ کوٹری بیراج پرپانی کی کمی کے باجود درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ضلع جامشورو میں کوٹری بیراج سے ملحقہ کچے کے علاقوں میں سیلابی پانی نے متعدد دیہات کو اپنے لپیٹ میں لے رکھا ہے، مسلسل سیلابی پانی جمع رہنے سے مختلف امراض پھوٹ پڑے ہیں۔دوسری جانب ملتان کی تحصیل جلال پور کے نوراجہ بھٹہ بند کی تعمیر و مرمت مکمل کرلی گئی۔ سیلاب سے بند میں پڑنے والا ایک ہزار 250 فٹ طویل شگاف پر کرلیا گیا۔ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق نوراجہ بھٹہ بند کو 3 ہزار 450 فٹ تک مضبوط حفاظتی بند میں بدل دیاگیا۔موٹروے سائیڈ پر حافظ والا میں 23 ہزار فٹ ڈسٹری بیوٹری ٹریک اور چوتھے نہر پر پڑنے والے 283 فٹ شگاف کی تعمیر و مرمت بھی مکمل کر لی گئی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے وزیر آبپاشی اور پوری ٹیم کو شاباش دی۔نارووال کی تحصیل شکر گڑھ میں دریائے راوی کے سیلابی ریلے کو ایک ماہ گزر چکا تاہم دو درجن سے زائد دیہات میں زندگی معمول پر نہیں آسکی۔ادھر سیلاب سے متاثرہ ایم 5 موٹر وے 17ویں روز بھی بند ہے، حکام کے مطابق موٹروے کی بحالی کا انحصار اطراف میں پانی کی سطح کم ہونے پر ہے۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کوٹری بیراج
پڑھیں:
آنے والے دنوں میں مزید بارش متوقع ہے: ڈی جی پی ڈی ایم اے
—فائل فوٹوڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پروینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ سیلاب سے نقصانات کا ازالہ کرنے کیلئے کوشاں ہیں، آنے والے دنوں میں مزید بارش متوقع ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین اپنے گھروں کو واپس جارہے ہیں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سروے جاری ہے۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں دریاؤں کی صورتِ حال اب معمول کے مطابق ہے، سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ مون سون کا ساتوں اسپیل جاری ہے، اگلے 48 گھنٹوں میں مزید بارشیں متوقع ہیں
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت سیلابی صورتحال نہیں ہے، دریائے ستلج میں بھارت سے مزید پانی آنے کا امکان ہے، دریائے راوی میں بھی بھارت سے 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا امکان ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ 27 اضلاع میں نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے سروے جاری ہے، مختلف اداروں پر مشتمل ٹیمیں سروے شفافیت کے ساتھ کر رہی ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے یہ بھی کہا کہ چند علاقوں میں پانی کھڑا ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔