وقت ختم ہو رہا ہے، القسام کا صہیونیوں کے نام نیا ویڈیو پیغام
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
ویڈیو میں رہا ہونے والے صہیونی قیدی ایڈان الیگزینڈر کے الفاظ کا حوالہ دیا گیا ہے، جس نے کہا تھا کہ وہ اگلے ماہ تل ابیب واپس آجائیں گے تاکہ وہ دوبارہ اپنی فوجی وردی پہن سکیں اور غزہ کے خلاف جنگ جاری رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈ نے غزہ میں صہیونی قیدیوں کے بارے میں صیہنویوں کے نام ایک نئے پیغام میں اس بات پر زور دیا کہ وقت گزر رہا ہے اور آپ کی حکومت جھوٹ بول رہی ہے۔ حماس کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈ نے غزہ میں صہیونی قیدیوں کے بارے میں ایک نئے پیغام میں اس بات پر زور دیا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ زندگی اور آزادی کے برابر ہے، لیکن عسکری دباؤ صہیونیوں کے لیے شکست اور موت کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ ویڈیو میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دوران رہا ہونے والے صہیونی قیدیوں میں سے ایک ایڈان الیگزینڈر کے الفاظ کا حوالہ دیا گیا ہے، جس نے کہا تھا کہ وہ اگلے ماہ تل ابیب واپس آجائیں گے تاکہ وہ دوبارہ اپنی فوجی وردی پہن سکیں اور غزہ کے خلاف جنگ جاری رکھیں۔ ویڈیو میں قسام صہیونیوں کو مخاطب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیتا ہے کہ وقت ختم ہو رہا ہے اور آپ کی حکومت جھوٹ بول رہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قیدیوں کے
پڑھیں:
حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے، اسرائیل کا حماس کی جانب سے ٹرمپ کے منصوبے کی جزوی منظوری کے بعد اعلان
اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کے تحت حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے۔ یہ اعلان حماس کی جانب سے معاہدے کو مشروط طور پر قبول کرنے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر سے ہفتہ کو جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل ٹرمپ کے منصوبے کے پہلے مرحلے پر فوری عملدرآمد کے لیے تیار ہے تاکہ تمام یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنائی جا سکے۔ ہم صدر اور ان کی ٹیم کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھیں گے تاکہ جنگ کو ان اصولوں کے مطابق ختم کیا جا سکے جو اسرائیل نے طے کیے ہیں اور جو ٹرمپ کے ویژن سے مطابقت رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: حماس کا ٹرمپ کے غزہ پلان پر جزوی اتفاق، مزید مذاکرات کی ضرورت پر زور
بیان میں ٹرمپ کی اس اپیل کا ذکر نہیں کیا گیا جس میں اسرائیل سے غزہ پر حملے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ٹرمپ کے منصوبے کے مطابق اسرائیل کو اپنی فوجی کارروائیاں معطل کرتے ہوئے فوجیوں کو طے شدہ لائن تک واپس بلانا ہوگا، جس کے 72 گھنٹوں کے اندر حماس کو باقی تمام یرغمالیوں کو رہا کرنا ہوگا۔ یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل 250 فلسطینی عمر قید قیدیوں اور 7 اکتوبر 2023 کے بعد گرفتار کیے گئے 1,700 فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی بمباری روک دے، حماس امن پر آمادہ ہے، صدر ٹرمپ
منصوبے کے تحت غزہ میں ایک غیرجانبدار اور حماس سے آزاد عبوری حکومت قائم کی جائے گی، جسے غیرانتہاپسند، دہشت گردی سے پاک علاقہ بنایا جائے گا تاکہ وہ اپنے ہمسایوں کے لیے خطرہ نہ بنے۔
جمعہ کی شب حماس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس فارمولے کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے اور اصولی طور پر غزہ کا انتظام ایک آزاد حکومت کے سپرد کرنے پر آمادہ ہے جو فلسطینی قومی اتفاق رائے، اور عرب و اسلامی حمایت کی بنیاد پر قائم ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں