فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 2024-2025 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے 15 اکتوبر تک بڑھا دی ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے منگل کو جاری ہونے والے سرکلر کے مطابق یہ فیصلہ مختلف بزنس ایسوسی ایشنز، ٹیکس بار ایسوسی ایشنز اور عوام کی درخواستوں پر کیا گیا ہے۔ توسیع کا اطلاق انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 214(اے) کے تحت کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 میں کوئی نئی ترمیم نہیں کی گئی، ایف بی آر

اعلامیے میں وضاحت کی گئی ہے کہ اس توسیع کا مقصد ٹیکس دہندگان کو اضافی وقت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی قانونی ذمہ داری پوری کر سکیں اور اصل تاریخ پر ریٹرن جمع نہ کرانے والے افراد کو مزید سہولت مل سکے۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل ایف بی آر نے اعلان کیا تھا کہ ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ 30 ستمبر سے آگے نہیں بڑھائی جائے گی اور جو افراد مقررہ وقت پر ریٹرن جمع نہیں کرائیں گے انہیں جرمانے اور لیٹ فائلر کا درجہ دیا جائے گا۔

دوسری جانب لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) نے حکومت سے درخواست کی تھی کہ انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ کو 31 اکتوبر تک بڑھایا جائے تاکہ بزنس کمیونٹی کو سہولت دی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیے: ایف بی آر کی ٹیکس چوری میں ملوث جیولرز کیخلاف کارروائی کی تیاری، ڈیٹا بھی حاصل کرلیا

گزشتہ ہفتے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری نے بھی وفاقی حکومت سے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 48 روز کی توسیع کا مطالبہ کیا تھا۔ چیمبر کے صدر محمد سلیم میمن نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ ریلیف ضروری ہے تاکہ ٹیکس دہندگان کو غیر ضروری جرمانوں اور مشکلات سے بچایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایف بی آر ٹیکس ٹیکس ریٹرن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر ٹیکس ٹیکس ریٹرن انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی ایف بی آر

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا دور حکومت ملکی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دور تھا ، احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت کو پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دور قرار دیا جاتا ہے، جس میں نوجوانوں کو ترقی، تعلیم اور مہارت کے بجائے صرف گالی گلوچ کی سیاست سکھائی گئی،ایک ’اناڑی شخص‘ کو ملک پر مسلط کیا گیا جس نے پاکستان کی معیشت اور اداروں کو شدید نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے اپنے کارکنوں کو گالی گلوچ کا شعور دیا، اپنے دور کا ایک ترقیاتی منصوبہ دکھا دیں، احسن اقبال

ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کو نارووال میں پنجاب ٹریکٹر سکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے بانی پی ٹی آئی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالا گیا، اس کے خلاف سازش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں ایک اناڑی شخص کو ملک پر مسلط کیا گیا جس نے پاکستان کی معیشت اور اداروں کو شدید نقصان پہنچایا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت کو پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دور قرار دیا جاتا ہے،جس میں نوجوانوں کو ترقی، تعلیم اور مہارت کے بجائے صرف گالی گلوچ کی سیاست سکھائی گئی۔

احسن اقبال نے کہا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر پہلے ہی لکھا تھا کہ اگر اس شخص نے ان پر بہتان لگایا تو اللہ اسے نشان عبرت بنائے گا اور آج وہ شخص اڈیالہ جیل میں عبرت کا نشان بن کر بیٹھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الزام تراشی حکومت کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے، پی ٹی آئی کا احسن اقبال کے بیان پر ردعمل

انہوں نے کہا کہ 190 ملین پائونڈ کے کیس میں قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ بحریہ ٹائون کے مالک ملک ریاض کو 60 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا گیا، جس کے بعد وہی پیسہ سیاسی انجینئرنگ کے لیے استعمال ہوتا رہا، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی میں آج بھی قیدی نمبر 804 کے نعرے لگاتے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ قیدی نمبر 420 ہے کیونکہ اس نے ملک سے دھوکہ دہی کی ہے۔

’وزیراعظم ہائوس میں بکروں کی سریاں جلائی جاتی تھیں‘

وفاقی وزیر نے مطالبہ کیا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی کا جیل نمبر تبدیل کرکے 804 کے بجائے 420 کر ے۔احسن اقبال نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں ملک کا انتظام توہم پرستی، ٹونے ٹوٹکے اور کالے جادو سے چلایا جاتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس میں بکروں کی سریاں جلائی جاتی تھیں اور ملک کی پالیسیوں کا انحصار فال نکالنے پر تھا، جو ایک ایٹمی طاقت کے لیے باعث شرم ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جو لوگ ایسے مداری گر کے پیچھے چلتے ہیں، انہیں اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص نے کبھی یونین کونسل تک نہیں چلائی، وہ نیا پاکستان بنانے چلا تھا اور آج 14 سال کی سزا کے بعد جیل میں موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’غریب کا بیمار ہونا بھی دشوار‘، احسن اقبال کو اپنی پرانی پوسٹ پر تنقید کا سامنا کیوں؟

احسن اقبال نے پی ٹی آئی ارکان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں سزا یافتہ شخص کی رہائی کے نعرے لگانا بے شرمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے کیونکہ ان کے لیڈر کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا “ڈاکو” قرار دیا جا چکا ہے۔ وفاقی وزیر نے مطالبہ کیا کہ ملک کے ساتھ مبینہ دھوکہ دہی کے پیش نظر بانی پی ٹی آئی کا جیل نمبر 420 رکھ دیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news احسن اقبال پی ٹی آئی حکومت قیدی نمبر 420 قیدی نمبر 804

متعلقہ مضامین

  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام: رقم کی ادائیگی کا نیا نظام متعارف کروا دیا گیا  
  • این ای ڈی کا ٹیکنالوجی پارک آئی ایم ایف کی شرائط کی زد میں آگیا
  • این ای ڈی ٹیکنالوجی پارک آئی ایم ایف کی شرائط کی ذد میں آگیا
  • سرکاری حج اسکیم 2026کی دوسری قسط جمع کرانے کی آخری مہلت میں 3روز کی توسیع
  • سرکاری حج سکیم کے واجبات جمع کروانے کا آخری موقع
  • خیبرپختونخوا میں شادی ہالز پر نئے ٹیکسز کا نفاذ
  • کچے مکانات، ہماری ثقافت اور تاریخ کے محافظ
  • پی ٹی آئی کا دور حکومت ملکی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دور تھا ، احسن اقبال
  • نادرا نے گھر بیٹھے بائیومیٹرک تصدیق کرانے کی بڑی سہولت فراہم کردی
  • غلام علی: بلتستان کی مٹتی دھنوں کا آخری محافظ