ٹرمپ منصوبے میں ہماری پیش کردہ ترمیم نہ کی گئی تو ناکام ہو جائیگا، جہاد اسلامی فلسطین
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے منصوبے میں تحریک مزاحمت جو اصلاحات چاتہ ہے، ان میں صیہونی جارحیت کو روکنے کے لیے تحریری ضمانتیں اور قابض افواج کے انخلا کے لیے ایک ٹائم ٹیبل طے کرنا شامل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر کی جانب سے پیش کیے گئے منصوبے کے حوالے سے جہاد اسلامی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر ٹرمپ کے منصوبے میں ترمیم نہ کی گئی تو یہ ناکام ہو جائے گا۔ مقاومتی ذرائع کے مطابق جہاد اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے منصوبے میں تحریک مزاحمت جو اصلاحات چاتہ ہے، ان میں صیہونی جارحیت کو روکنے کے لیے تحریری ضمانتیں اور قابض افواج کے انخلا کے لیے ایک ٹائم ٹیبل طے کرنا شامل ہے۔ محمد الہندی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا منصوبہ فلسطینی قومی آزادی کے منصوبے کو کمزور کرنے کا باعث ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سلامتی کونسل: ٹرمپ غزہ امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق قرار داد کے حق میں پاکستان سمیت 13 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا، روس اور چین نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا، امریکی مندوب نے سلامتی کونسل میں پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، یواے ای، ترکیہ اور انڈونیشیا سے تشکر کا اظہار کیا۔
امریکی مندوب کا کہنا تھا کہ ہم سب اکٹھے ہوئے، صورتحال کی سنگینی کا ادراک کیا اوراقدامات کئے،غزہ کے استحکام کے لئے قرارداد اہم ہے، آج تاریخی اورتعمیری قرارداد منظورہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرار داد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نکات شامل ہیں۔
واضح رہے کہ حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد کو مسترد کردیا ہے۔
حماس کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کونسل کی غزہ سے متعلق قرارداد فلسطینیوں کے حقوق اور مطالبات پوری نہیں کرتی، یہ قرارداد غزہ پر بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرتی ہے، غزہ میں بین الاقوامی فورس کی تعیناتی اسے غیر جانبدار نہیں رہنے دے گی۔
حماس کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی امداد کا انتظام اقوام متحدہ کے زیرنگرانی فلسطینی اداروں کے پاس ہونا چاہئے۔