محبوبہ مفتی کا بھارتی فوج سے سرینگر کا چھتہ بل گرائونڈ خالی کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے چھتہ بل کے علاقے تبل گرائونڈ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مقامی نوجوانوں سے بات چیت کی۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتی فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرینگر کا چھتہ بل گرائونڈ خالی کر کے اسے مقامی نوجوانوں کے حوالے کرے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے چھتہ بل کے علاقے تبل گرائونڈ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مقامی نوجوانوں سے بات چیت کی۔ ان کے مطالبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے بھارتی فوج پر زور دیا کہ وہ مقامی لوگوں کے گرائونڈ خالی کر دے۔ انہوں نے بھارتی فوج کے کور کمانڈر سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کے لیے میدانوں کی کمی سے نہ صرف ان کی نشوونما متاثر ہوتی ہے بلکہ انہیں منشیات کے استعمال اور ڈپریشن کی طرف لے جاتی ہیں۔ سالہا سال سے بھارتی فوج کے زیراستعمال گرائونڈ کو خالی کرنا مقامی آبادی کا ایک دیرینہ مطالبہ ہے جن کا کہنا ہے کہ اسے کھیل کے میدان اور کمیونٹی مرکز کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ محبوبہ مفتی کے ساتھ موجود مقامی لوگوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول رکھنے کے لیے کھیل کے میدان ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکام کو نوجوانوں کے لئے محفوظ اور کھلی جگہوں کو یقینی بنا کر ان کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینی چاہیے جہاں وہ اپنی توانائی کو مثبت سرگرمیوں میں استعمال کر سکیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے عوامی مقامات پر قبضہ علاقے میں بھاری فوجی جمائو کا نتیجہ ہے اور کشمیری بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی نے بھارتی فوج انہوں نے خالی کر
پڑھیں:
چین؛ 31 دسمبر تک شادی کرنے والوں پر حکومت نے انعامات کی بارش کردی
چین کی حکومت نے نوجوانوں میں شادی کے رجحان میں اضافے اور بچوں کی پیدائش کو فروغ دینے کے لیے پُرکشش اعلانات کیے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کم ترین شرح پیدائش سے نبرد آزما چین نے اپنی پالیسیوں میں تاریخی تبدیلیوں کا آغاز کردیا ہے۔
اس سلسلے میں پہلے ہی صرف ایک بچے کی پیدائش کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے تاکہ ملک میں نوجوانوں کی شرح میں اضافہ ہو۔
تاہم اب چین کے شہر نِنگبو کی انتظامیہ نے نوجوان جوڑوں کے لیے ایک اور پُرکشش پیشکش کی ہے جس میں 28 اکتوبر سے 31 دسمبر کے درمیان شادی کرنے والوں کو انعامات دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس اعلان میں کہا گیا ہے کہ 31 دسمبر تک شادی کرنے والے جوڑے ایک خصوصی واؤچر کے حقدار ہوں گے جس کی مالیت ایک ہزار یو آن ہوگی۔
ان واؤچرز کے ذریعے نئے جوڑا اپنی شادی کی شاپنگ کرسکتا ہے، فوٹوگرافی اور ہوٹل میں قیام کے اخراجات پورے کرسکتے ہیں۔
اس اقدام کا مقصد ایسے نوجوانوں کی حوصلہ افزانی کرنا ہے جو پیسوں کی کمی کے باعث شادی کرنے سے کتراتے ہیں۔
علاوہ ازیں ان جوڑوں کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے بھی علاج معالجے، پرورش میں معاونت اور غذائی ضروریات پوری کرنے کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔
یاد رہے کہ چین کی آبادی 1.4 ارب ہے اور یہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے لیکن آبادی کی اکثریت ضعیف افراد پر مشتمل ہے۔
جس کی وجہ آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے برسوں سے دوسرے بچے کی پیدائش پر عائد پابندی ہے لیکن اب نوجوانوں کی تعداد خطرناک حد تک کم ہوگئی اور ملک میں نوجوان ملازمین کی قلت ہے۔ پورا معاشرہ عمر رسیدگی کا شکار ہے۔