26ویں آئینی ترمیم کیس: مصطفیٰ نواز کھوکھر کی رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف اپیل دائر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ تشکیل دینے کے معاملے پر پیش رفت ہوئی ہے۔ سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف چیمبر اپیل دائر کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ: 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کی سماعت 7 اکتوبر کو مقرر
اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ رجسٹرار آفس کا 19 ستمبر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ آئینی ترمیم کا مقدمہ صرف فل کورٹ ہی سن سکتی ہے، آئینی بنچ نہیں۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کا کیس فل کورٹ کے سامنے لگانے کا فیصلہ برقرار ہے، جبکہ رجسٹرار کا درخواست واپس کرنا ماضی کے سپریم کورٹ کے فیصلوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ رجسٹرار آفس کا یہ اقدام انصاف کے دروازے بند کرنے کے مترادف ہے، لہٰذا عدالت اس فیصلے کو کالعدم قرار دے کر مقدمہ فل کورٹ کے سامنے مقرر کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
26ویں ترمیم سپریم کورٹ مصطفیٰ نواز کھوکھر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 26ویں ترمیم سپریم کورٹ مصطفی نواز کھوکھر سپریم کورٹ فل کورٹ
پڑھیں:
عمر ایوب اور شبلی فراز کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے عمر ایوب اور شبلی فراز کو ڈی سیٹ کرنے سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ بطور وکیل سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
پشاور ہائی کورٹ نے شبلی فراز اور عمر ایوب کو ڈی سیٹ کرنے کے فیصلے پر حکم امتناع دیا تھا، یکم اکتوبر کو پشاور ہائی کورٹ نے حکم امتناع ختم کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی تھی۔
پشاور ہائی کورٹ نے عمر ایوب کو مجاز فورم کے سامنے سرنڈر کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔
عدالت نے عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف چترالی کو متعلقہ فورم کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ عمر ایوب اور شبلی فراز نے عدالتوں سے سزاؤں کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے شبلی فراز اور عمر ایوب کو سزائیں ہونے کے بعد ڈی سیٹ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔