معاہدے کی تفصیلات کے مطابق کالج میں ہر سال 100 طلبہ کو میڈیکل، ڈینٹل، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز کی تعلیم دی جائیگی۔ مرحلہ وار اہداف کو بڑھا کر 600 طلبہ تک لے جایا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان اور ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے درمیان ایک اہم معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت صوبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پہلا میڈیکل، ڈینٹل اور نرسنگ کالج قائم کیا جائے گا۔ اس اقدام کو صوبے میں معیاری طبی تعلیم کے فروغ کی جانب ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ معاہدے کی تفصیلات کے مطابق کالج میں ہر سال 100 طلبہ کو میڈیکل، ڈینٹل، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز کی تعلیم دی جائے گی۔ اس کے علاوہ 16 ہونہار طلبہ کو مکمل اسکالرشپ فراہم کی جائے گی تاکہ مالی مشکلات کے باوجود باصلاحیت نوجوان تعلیم حاصل کر سکیں۔ منصوبے کے تحت مرحلہ وار اہداف کو بڑھا کر 600 طلبہ تک لے جایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اس پیش رفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف عالمی معیار کی طبی تعلیم فراہم کرے گا، بلکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو بیرون ملک معیار کی تعلیم اب اپنے صوبے میں ہی میسر آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلبہ بھی اس منصوبے سے مستفید ہوں گے۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اصلاحات و ترقی حکومت بلوچستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس معاہدے کو صوبے میں ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط بنانے کی جانب ایک عملی قدم قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ ادارہ مستقبل کے ماہر ڈاکٹرز اور نرسز تیار کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے تحت

پڑھیں:

ایکسپورٹ میں کمی، ٹیکسٹائل سیکٹر برآمدی بحران سے دوچار، مزید یونٹس کی بندش کا خطرہ

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اکتوبر2025ء) پاکستان ٹیکسٹائل کونسل (PTC) اور دیگر رہنماؤں نے برآمدات میں تیزی سے کمی، فیکٹریوں کی بندش اور بڑھتے ہوئے اخراجات پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، جس سے ملک کے معاشی استحکام کو خطرہ ہے اور ستمبر میں برآمدات میں سال بہ سال تقریباً 12 فیصد کی کمی ہوئی، مالی سال 26 کی پہلی سہ ماہی کی آمدنی 3.83 فیصد کم ہو کر 7.61 بلین ڈالر رہ گئی، جب کہ بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ اور بڑھتی ہوئی درآمدات بیرونی کھاتوں پر مزید دباؤ ڈال رہی ہیں۔

ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق پی ٹی سی کے چیئرمین فواد انور، کے سی سی آئی کے سابق صدر جاوید بلوانی اور صنعت کار زبیر موتی والا سمیت صنعت کے سٹیک ہولڈرز نے خبردار کیا ہے کہ توانائی کی قیمتوں کے تعین، ٹیکس لگانے اور سہولت کاری کی سکیموں میں فوری اصلاحات کے بغیر پاکستان کو اپنے علاقائی حریفوں بنگلہ دیش، بھارت اور ویتنام سے مسابقتی برتری کھونے کا خطرہ ہے، ایکسپورٹ فسیلی ٹیشن سکیم (EFS) کا اچانک خاتمہ، جس کے ساتھ ساتھ توانائی کے ریکارڈ بلند نرخوں اور بگڑتے ہوئے انفراسٹرکچر کو پہلے سے ہی مشکلات کا شکار ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے ایک بڑا دھچکہ قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ایک بیان میں پاکستان ٹیکسٹائل کونسل (PTC) نے مالی سال 26ء کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی سامان کی برآمدات میں 3.83 فیصد کی کمی پر گہری تشویش کا اظہار کیا، جس نے ملک کے معاشی منظرنامے کے لیے سرخ جھنڈا بلند کیا، پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے مطابق جولائی اور ستمبر کے دوران مجموعی برآمدات 7.61 بلین ڈالر رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 7.91 بلین ڈالر تھی، صرف ستمبر میں برآمدات 11.71 فیصد سال بہ سال گر کر 2.51 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

بتایا گیا ہے کہ برآمدات میں یہ مسلسل کمی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان کو بھی بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کا سامنا ہے، جو پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر 9.37 بلین ڈالر تک پہنچ گیا، جو کہ گزشتہ سال 7.05 بلین ڈالر تھا، درآمدات میں 13.49 فیصد اضافہ ہوا، جس سے بیرونی کھاتوں پر دباؤ بڑھ گیا، ٹیکسٹائل سیکٹر جو پاکستان کا سب سے بڑا برآمدی انجن ہے عالمی طلب میں کمی اور بڑھتی ہوئی گھریلو لاگت دونوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔

اس پس منظر میں، صنعتی بندش اور کثیر القومی اخراج کا سلسلہ پاکستان کے مسابقتی بحران کی گہرائی کو اجاگر کرتا ہے، گل احمد ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ نے حال ہی میں اپنے برآمدی ملبوسات کے حصے کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں کثیر ان پٹ لاگت، ٹیکس میں تبدیلی اور سخت علاقائی مسابقت سے مسلسل نقصانات کا حوالہ دیا گیا ہے، ملبوسات کے شعبے میں ہزاروں افراد کام کرتے ہیں اور اس کی بندش اس دباؤ کی سخت وارننگ ہے جو مارکیٹ کے لیڈروں کو بھی پیچھے ہٹنے پر مجبور کرتا ہے۔

کے سی سی آئی کے سابق صدر نے کہا کہ ’پاکستان بھر میں مزید ٹیکسٹائل یونٹس بند ہونے کے دہانے پر ہیں کیوں کہ صنعتیں خسارے میں چل رہی ہیں‘، انہوں نے پالیسی سازی میں اہم سٹیک ہولڈرز کو نظرانداز کرنے اور معمولی سٹیک ہولڈرز یا مکمل طور پر غیر متعلقہ لوگوں سے بات کرنے پر حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ ’برآمدات میں کے سی سی آئی کے 54 فیصد اور قومی ٹیکس کی بنیاد میں 66 فیصد کے شراکت کی باوجود ہمیں کسی بھی پالیسی سازی کے عمل میں نہیں سنا جاتا‘۔

معروف صنعت کار زبیر موتی والا نے کہا کہ ’برآمدات کے گرنے کا براہ راست تعلق ایکسپورٹ فسیلی ٹیشن سکیم کی واپسی سے ہے، حقیقی حل صرف ای ایف ایس کی بحالی ہے اگر کوئی قانونی مسئلہ تھا تو اسے درست کیا جانا چاہیئے ختم نہیں، گل احمد کے برآمدی ملبوسات کے یونٹ کی حالیہ بندش برآمدات میں سہولت کاری کے اقدامات کی عدم موجودگی کی وجہ سے بڑھتے ہوئے اخراجات کا براہ راست نتیجہ ہے۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ بحران صرف ٹیکسٹائل تک محدود نہیں ہے، حالیہ مہینوں میں پراکٹر اینڈ گیمبل، مائیکروسافٹ، شیل، ٹوٹل انرجی، فائزر، سنوفی اور کریم جیسے عالمی ادارے یا تو پاکستان میں کام چھوڑ چکے ہیں یا نمایاں طور پر کم کر چکے ہیں، اس کے پیش نظر پی ٹی سی نے بار بار حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مسابقت کی بحالی کے لیے فوری اصلاحی اقدامات کرے۔

پی ٹی سی چیئرمین نے خبردار کیا کہ ’اگر فوری اصلاحی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو پاکستان کو برآمدات پر مبنی یونٹس کی مزید بندش اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کا خطرہ ہے، اس کا مطلب ناصرف ملازمتوں میں کمی اور صنعتی بندش ہو گی بلکہ پاکستان کی غیر ملکی زرمبادلہ کی کمائی میں بھی ایک ایسے وقت میں زبردست کمی ہوگی جب ملک اس طرح کے جھٹکے برداشت نہیں کر سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • ایکسپورٹ میں کمی، ٹیکسٹائل سیکٹر برآمدی بحران سے دوچار، مزید یونٹس کی بندش کا خطرہ
  • پی ایم اینڈ ڈی سی پورٹلز اور سروس ڈیلیوری کی شاندار کارکردگی، درخواستوں کی پراسیسنگ صرف 3 تا 4 دن میں مکمل
  • داؤد یونیورسٹی انتظامیہ کا آمرانہ رویہ قبول نہیں،  اسلامی جمعیت طلبہ کا پٹیشن دائر کرنے کا اعلان
  • میڈیکل یونیورسٹیز میں ہومیوپیتھک کا شعبہ قائم کیا جائے ‘ ڈاکٹر جاوید شاہ
  • ڈی جی ایس بی سی اے کا صوبے کی تمام مخدوش عمارتوں اور غیرقانونی تعمیرات کے سروے کا حکم
  • نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن میں جدید سہولیات سے آراستہ آڈیٹوریم اور ہاسٹل تعمیر کیے جائیں گے، سرفرازبگٹی
  • بلوچستان میں معیاری طبی تعلیم کے فروغ کے لئے ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ، وزیراعلیٰ میر سرفرازبگٹی
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز آج میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے پوزیشن ہولڈرز طلبہ سے ملاقات کریں گی
  • بلوچستان میں قیامِ امن کے لیے سکیورٹی اداروں اور جوانوں کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان