اسلام آباد  (نمائندہ  خصوصی+ نوائے وقت  رپورٹ+ آئی این پی) وفاقی وزیر خزانہ سینٹر محمد اورنگزیب کی صدارت میں کابینہ کی اقتصادی  رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت داخلہ کی طرف سے روز ویلٹ ہوٹل نیویارک کے لیے تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کے اجرا کی سمری پر غور کیا گیا۔  ای سی سی نے فوری مالی ضرورت کی حمایت کی تاہم ہدایت کی کہ وزارت اپنے تخمینہ جات کا از نو جائزہ لے اور سمری  دوبارہ ای  سی سی کے سامنے پیش  کی جائے۔ ای سی  سی نے وزارت دفاع کی جانب سے اسلام آباد میں ڈیفنس کمپلیکس کی تعمیر کے لیے حاصل شدہ راضی کا معاوضہ ادا کرنے کے لیے  چار ارب روپے،  وزارت داخلہ کی طرف سے امن و امان کے ضمن میں 20 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں  ایف سی ہیڈ کوارٹر پشاور کی طرف سے قانون کے نفاذ کی کوششوں کے ضمن میں 17 کروڑ 48 لاکھ روپے کی  ضمنی گرانٹ جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ اجلاس میں وزارت تجارت کی طرف سے افغانستان ایران اور روس کے ساتھ بزنس ٹو بزنس بارٹر ٹریڈ میکنزم کے ذریعے دو طرفہ تجارت کے حوالے سے ترامیم کے متعلق ایس آر او کی منظوری بھی دے دی۔ پشاور میں پاکستان بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت سیلاب کے دوران عالمی امداد کے لیے نہیں جائیں گے، جب مکمل نقصانات کا اندازہ ہو تب عالمی برادری کے پاس تعمیر نو کے لیے رجوع کریں گے۔ سیلاب میں صوبوں نے امدادی اور بحالی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم، فیلڈ مارشل، نائب وزیر اعظم اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور دیگر وفود نے نیویارک، بیجنگ اور دیگر ممالک کے دورے کیے۔ ان دوروں سے ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ ملے گا اور معیشت مضبوط ہوگی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کنٹرول ہو تو آگے جا سکتے ہیں۔  معاشی استحکام کے لیے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم اقدامات کر رہے ہیں۔ وفاقی  وزیر خزانہ  نے  بلوم برگ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاک امریکا عسکری اور اقتصادی تعلقات پھر استوار ہوگئے ہیں۔ توانائی، کان کنی اور ٹیکنالوجی میں تعاون بڑھا رہے ہیں۔ حکومت رواں ماہ واشنگٹن میں سرمایہ کاری کانفرنس منعقد کرے گی، جس میں امریکا سے سرمایہ کاری کیلئے  واضح سیکٹرز کی نشاندہی کی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کی طرف سے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے خطرہ، بین الاقوامی ادارے معاونت کریں: وزیر خزانہ

 اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کاپ 30 کانفرنس سے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ پاکستان تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل ہے۔ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، نمٹنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ گرین کلائمیٹ فنڈز سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں، گرین کلائمیٹ فنڈز سے استفادہ کیلئے رکاوٹیں دور کرنا ہوںگی، ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کم کرنے کیلئے عالمی مربوط تعاون ضروری ہے۔ ملکی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے گرین سکوک بانڈ جاری کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے سادہ اور تیز رفتار کلائمیٹ فنانسنگ کا مطالبہ کرتے کہا ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کے وجود کیلئے خطرہ ہے۔ بین الاقوامی اداروں سے مالیاتی امداد کے ساتھ ساتھ تکنیکی معاونت چاہتے ہیں۔ عالمی ادارے گرین فنڈ کے طریقہ کار کو آسان بنائیں، لاس اینڈ ڈیمیج فنڈز کو جلد فعال کیا جائے، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا ہماری بقاء کا مسئلہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دفاعی منصوبوں کے لیے 50 ارب روپے کا ریلیف پیکج منظور
  • ای سی سی اجلاس: دفاعی منصوبوں کے لئے50ارب روپے کےبڑے پیکج کی منظوری
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، وزارتِ داخلہ کیلئے 10 کروڑ 3 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور
  • دفاعی شعبے کے منصوبوں کےلیے 50 ارب روپے کے بڑے ریلیف پیکج کی منظوری
  • کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ، آسیان کپیسٹی بلڈنگ کانفرنس میں شرکت
  • گلگت بلتستان اپیکس کمیٹی کا اجلاس، امن و امان بہتر بنانے کا عزم
  • آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کو سنجیدہ نہ لیا تو صورتحال سنگین ہوگی: وزیر خزانہ
  • ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی کا کنٹرول ناگزیر ہے: وزیر خزانہ
  • پاکستان اور قطر کے تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون کا نیا دور
  • ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے خطرہ، بین الاقوامی ادارے معاونت کریں: وزیر خزانہ