حماس اپنی ترامیم شامل کرکے ٹرامپ منصوبے کا مثبت جواب دیگی، صیہونی اخبار کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
اپنی ایک رپورٹ میں ٹائمز آف اسرائیل کا کہنا تھا کہ ابھی یہ واضح نہیں کہ کیا امریکہ، حماس کی تجویز کردہ ترامیم پر بات چیت کیلئے تیار ہے یا نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس"، امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے تجویز کردہ، غزہ جنگ بندی کے منصوبے میں ترمیم کر رہی ہے اور اس پیش كش كا مثبت جواب دے گی۔ ٹائمز آف اسرائیل نے نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مصر، قطر اور ترکیہ کی ثالثی ٹیم، حماس رہنماؤں کے ساتھ دوحہ میں ٹرامپ کے منصوبے پر تعمیری مذاکرات کر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم "بنجمن نیتن یاہو" نے ڈونلڈ ٹرامپ کے منصوبے کو قبول کر لیا ہے۔ مذکورہ اخبار نے مزید کہا کہ حماس کی توجہ ان نکات پر مرکوز ہے جس میں نیتن یاہو نے غزہ سے اسرائیلی انخلاء اور حماس کو غیر مسلح کرنے کے بارے میں بات کی ہے۔
نیتن یاہو اس منصوبے میں تبدیلیاں لاکر غزہ سے اسرائیل کے انخلاء کو سست اور محدود کرنا چاہتا ہے۔ وہ حماس کو غیر مسلح کرنے اور غزہ کو عسکری کالونی میں تبدیل کرنے کے لئے کڑی شرائط عائد کرنے کا خواہاں ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ کیا امریکہ، حماس کی تجویز کردہ ترامیم پر بات چیت کے لئے تیار ہے یا نہیں۔ قبل ازیں حماس کے پولیٹیکل بیورو "محمد نزال" نے کہا کہ ہمیں ڈونلڈ ٹرامپ کے منصوبے سے کچھ تحفظات ہیں، اس حوالے سے جلد ہی ہم اپنا موقف واضح کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے نام سے مشہور ہونے والا منصوبہ جونہی ہمیں موصول ہوا، دوسرے دن ہی اس پر اپنے اندرونی و بیرونی مشاورتی عمل کا آغاز کر دیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے منصوبے
پڑھیں:
غزہ امن منصوبہ: حماس نے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرار داد کو مسترد کردیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں پیش کی گئی قرارداد کو مسترد کردیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج سلامتی کونسل میں نہ صرف امریکا اور مسلم ممالک کی جانب سے پیش کردہ غزہ منصوبے کی قرارداد پر ووٹنگ ہوگی بلکہ غزہ میں عبوری حکومت کے قیام اور بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی پر بھی رائے شماری کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ، سعودی عرب کا خیر مقدم، غزہ میں جشن
عرب میڈیا کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ یہ قرارداد فلسطینیوں کی خودمختاری اور فیصلہ سازی پر بیرونی طاقتوں کے اثر کو بڑھانے کا باعث بنے گی۔
حماس کے مطابق اس منصوبے کے تحت غزہ کی حکومت اور تعمیر نو کے امور غیرملکی نگرانی میں انجام پائیں گے۔
حماس نے کہا کہ اس قرارداد سے فلسطینیوں کا حکمرانی کا حق چھن جائے گا اور بین الاقوامی فورس کی تعیناتی غزہ میں غیر ملکی کنٹرول کے مترادف ہوگی۔ تنظیم کا مؤقف ہے کہ انسانی امداد کا انتظام اقوام متحدہ کے تحت فلسطینی اداروں کے ذریعے ہونا چاہیے۔
حماس نے غزہ کو غیرمسلح کرنے اور فلسطینیوں سے مزاحمت کے حق کو چھیننے کے منصوبے کی بھی مخالفت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ قرارداد میں جنگ بندی کے اصول اور غزہ میں بین الاقوامی امن فورس کی موجودگی کو شامل کیا جائے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے غزہ میں امن کے لیے 20 نکاتی منصوبہ پیش کیا تھا، جسے حماس نے بھی تسلیم کرلیا تھا اور اسے کے تحت قیدیوں کا تبادلہ بھی کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: حماس اسرائیل معاہدہ نزدیک تر، صیہونی فوج کے حملوں میں بھی شدت
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم کسی بھی صورت آزاد فلسطینی ریاست کا مطالبہ قبول نہیں کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل امریکی صدر حماس ڈونلڈ ٹرمپ فلسطین وی نیوز