آپ کو لوگ ایزی لوڈ کہتے ہیں،طلال کا ایمل ولی کو جواب
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
اسلام آباد: طلال چودھری کا ایمل ولی کو جواب، کہا آپ کو لوگ ایزی لوڈ کہتے ہیں، آپ کو پکڑ دھکڑ کر ، اِدھر ادھر سے ہم سب نے مدد کر کے بلوچستان سے ممبر بنا دیا، آئندہ بات کرتے ہوئے خیال کریں۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل پاکستان کے لیے ذمہ داریاں نبھاتے ہیں،سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ فوج کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شہباز شریف اور فیلڈ مارشل کے ساتھ سفارت کاری عروج پر ہے، ملک کی کامیاب سفارت کاری کی 80 سال سے مثال نہیں ملتی۔انہوںنے کہاکہ اسپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر صحافیوں سے بات چیت کی، وزیر داخلہ کے حکم پر ان سے جا کر ملا، ہم نے غیر مشروط معافی مانگی، نیشنل پریس کلب واقعے پر صحافیوں نے ایوان سے واک آو ¿ٹ کیا۔
حکومت، وزارت داخلہ، وزیر داخلہ، وزیر اطلاعات کل کے معاملے پر مذمت اور افسوس کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ صحافیوں کے بغیر نامکمل ہے، ہم میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں، قومی مفاد کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، نیشنل پریس کلب واقعے میں جو ملوث ہوگا اس کے خلاف ایکشن ہوگا ، پریس کلب کی انتطامیہ کے مطابق ہم کارروائی کریں گے۔
انہوںنے کہاکہ گزشتہ روزایمل ولی نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا جو ناقابل برداشت اور ناقابل معافی ہے، انہوں نے صرف مشہوری کے لیے بیان دیا، ان کی اہلیت سب کو پتا ہے، آسمان پر تھوکنا اور غیر ذمہ دارانہ بیانات ان کی عادت ہے، ہم ایمل ولی کی کارگردگی اور سیاست سے اتفاق نہیں کرتے، ایمل ولی کے بیان کا جواب سینیٹ میں دینا تھا، ایمل ولی خان کو فوری جواب دیا جائے گا۔
طلال چودھری نے کہا کہ ایمل ولی معلوم نہیں کس کو خوش کر رہے ہیں، ان کو پاکستان سے زیادہ افغانستان سے محبت ہے، آپ اس لیے پارٹی سربراہ ہیں کہ آپ کے بڑے سیاست دان تھے ورنہ آپ اس قابل نہیں، اے این پی کی سیاست سے لوگ اتفاق نہیں کرتے، اس لیے آپ کی پارٹی سیٹیں ہار گئی، آپ کے وزیر اعلیٰ سے متعلق کہا جاتا تھا ایزی لوڈ ہیں، آپ کی مدد ہم نے کی تو آپ سینیٹر بن گئے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کھیل میں سیاست کو لانا افسوسناک ہے، اے بی ڈی ویلیئرز کی بھارتی کھلاڑیوں پر تنقید
جنوبی افریقہ کے سابق کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے ایشیا کپ کے فائنل میں بھارتی ٹیم کے رویے کو افسوسناک اور کھیل کی روح کے منافی قرار دے دیا۔
بھارت نے ٹورنامنٹ جیتنے کے بعد ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی سے اس لیے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کردیا تھا کیونکہ ان کا تعلقات پاکستان سے تھا۔ اس حرکت نے نہ صرف شائقین کو مایوس کیا بلکہ بھارت کے کئی سابق کرکٹرز نے بھی کھل کر اپنی ٹیم پر تنقید کی۔
مزید پڑھیں: ملک کے لیے جذبات رکھنا فطری بات لیکن دوران کھیل اصولوں کی خلاف ورزی مناسب نہیں، کپل دیو
اے بی ڈی ویلیئرز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’ٹیم انڈیا اس بات پر خوش نہیں تھی کہ ٹرافی کون دے رہا ہے، لیکن یہ رویہ کھیل میں نہیں ہونا چاہیے۔ سیاست کو الگ رہنا چاہیے اور کھیل کو کھیل ہی رہنا چاہیے۔ یہ منظر کافی افسوسناک اور تکلیف دہ تھا مگر امید ہے کہ مستقبل میں وہ اس معاملے کو بہتر طریقے سے حل کرلیں گے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے واقعات کھلاڑیوں کو مشکل صورتحال میں ڈال دیتے ہیں اور کھیل کی اصل خوبصورتی کو متاثر کرتے ہیں۔ ان کے مطابق آخر میں جو ہوا وہ بالکل خوشگوار نہیں تھا، اور یہی چیز انہیں ناگوار گزری۔
مزید پڑھیں: محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے پر بھارتی ٹیم آئی سی سی سے معطلی کی مضبوط امیدوار ہے، راشد لطیف
یہ امر قابل ذکر ہے کہ اے بی ڈی ویلیئرز ہمیشہ بھارت کے لیے نرم گوشہ رکھتے آئے ہیں، اسی لیے ان کی جانب سے اس قدر سخت مؤقف کو خاص اہمیت دی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں