پاکستان کی امریکا کو پسنی پورٹ ٹرمینل میں سرمایہ کاری کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
پاکستان نے امریکا کو بحیرہ عرب کے ساحل پر نیا پورٹ بنانے کی پیشکش کی ہے۔
برطانوی مالیاتی جریدے فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فوجی سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے مشیروں نے امریکی حکام کو تجویز دی ہے کہ امریکی سرمایہ کار بلوچستان کے ساحلی شہر پسنی میں ٹرمینل تعمیر اور آپریٹ کریں تاکہ پاکستان کی اہم معدنیات تک رسائی حاصل کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی فیلڈ مارشل بہت اہم شخصیت ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی جنرل عاصم منیر کی پھر تعریف
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ پیشکش اس وقت سامنے آئی جب وزیراعظم شہباز شریف اور فوجی سربراہ نے گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں کو زراعت، ٹیکنالوجی، توانائی اور مائننگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منصوبہ امریکی فوجی اڈوں کے لیے نہیں بلکہ صرف تجارتی مقاصد کے لیے ہے۔ اس کا مقصد ترقیاتی سرمایہ کاری کے ذریعے پسنی پورٹ کو معدنی وسائل سے مالا مال مغربی صوبوں سے ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے منسلک کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں پاکستان نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے‘
تاہم رائٹرز کے مطابق اس خبر کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔ امریکی محکمہ خارجہ، وائٹ ہاؤس اور پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ پاکستانی فوج کی جانب سے بھی فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف پاکستان پسنی پورٹ ٹرمپ شہباز شریف عاصم منیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف پاکستان پسنی پورٹ شہباز شریف
پڑھیں:
اکتوبر میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ ، اسٹیٹ بینک
اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اکتوبرکے دوران سالانہ بنیادوں پر23 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا، چین اکتوبر میں پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کرنے والا سرفہرست ملک رہا۔
سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اکتوبرمیں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اکتوبرکے 146ملین ڈالرکے مقابلے میں 23فیصد زیادہ ہے۔
ستمبرکے مقابلے میں اکتوبرمیں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں ماہانہ بنیادوں پر 4 فیصدکی کمی ہوئی، ستمبر میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 186 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جو اکتوبر میں کم ہوکر 179ملین ڈالر ہوگیا۔
اعداد و شمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے چارماہ (جولائی تااکتوبر2025) کے دوران ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 748 ملین ڈالر ریکارڈ کیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 26فیصدکم ہے،گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 1.011ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
اعدادوشمارکے مطابق اکتوبر کے دوران ملک میں مالیاتی بزنس کے شعبے میں 80 ملین ڈالر،بجلی 53 ملین ڈالر، برقی مشینیری وآلات 7ملین ڈالر، پیٹرولئیم ریفائننگ 6 ملین ڈالر، ٹرانسپورٹ آلات 5 ملین ڈالر، الیکٹرانکس 3 ملین ڈالر،تجارت ایک ملین ڈالر، خوراک 3 ملین ڈالر، ٹیکسٹائل 4 ملین ڈالر اور دیگر شعبہ جات میں 28ملین ڈالرکی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈکی گئی ہے۔
اعدادوشمارکے مطابق اکتوبرمیں چین پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں سرفہرست رہا، اکتوبرمیں چین نے پاکستان میں 62 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی۔
اکتوبرمیں یواے ای نے پاکستان میں 36ملین ڈالر، سوئٹزرلینڈ17ملین ڈالر، جنوبی کوریا 8 ملین ڈالر، ہالینڈ 17 ملین ڈالر، بحرین 5ملین ڈالر، ملائشیا 3 ملین ڈالر اور دیگر ممالک نے 32ملین ڈالرکی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی۔