پاکستان میں نیا پنشن سسٹم نافذ کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
پاکستان میں نیا پنشن سسٹم نافذ کردیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 4 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے ”فیڈرل گورنمنٹ ڈیفائنڈ کنٹری بیوشن پنشن فنڈ اسکیم رولز 2024“ کے نام سے نیا پنشن نظام متعارف کرا دیا ہے، جس کے تحت سرکاری ملازمین کے لیے روایتی پنشن سسٹم ختم کر کے نیا کنٹری بیوشن یعنی شراکتی نظام نافذ کیا جائے گا۔ یہ پاکستان کے پنشن ڈھانچے میں ایک بڑی اصلاح سمجھی جا رہی ہے۔
وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، یہ اقدام 27 اگست 2025 کو منظور کیا گیا اور اب اسے تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور اداروں کو عمل درآمد کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
نیا نظام کیسے کام کرے گا؟
نئے پنشن سسٹم کے تحت وفاقی سرکاری ملازمین کو اب پنشن کے لیے خود بھی ہر ماہ رقم جمع کرانی ہوگی، جبکہ حکومت بھی ان کے ساتھ حصہ ڈالے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، حکومت (یعنی آجر) ہر ماہ ملازم کی قابلِ پنشن تنخواہ کا 12 فیصد حصہ جمع کرائے گی۔ جبکہ ملازم اپنی تنخواہ کا 10 فیصد حصہ پنشن فنڈ میں جمع کرائے گا۔
اس طرح یہ دونوں رقوم ایک خاص فنڈ میں جمع ہوں گی، جسے مختلف سرمایہ کاری منصوبوں میں لگایا جائے گا۔ بعد میں جب ملازم ریٹائر ہوگا، تو اس فنڈ میں ہونے والا منافع ہی اس کی پنشن کی بنیاد بنے گا۔
افواجِ پاکستان کے لیے عمل درآمد بعد میں
ذرائع کے مطابق، فی الحال یہ نظام صرف سول ملازمین کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔ افواجِ پاکستان کے لیے اس پر عمل درآمد کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا، اس لیے اس وقت ان کے لیے حکومت اور ملازمین دونوں کی شراکت کی شرح صفر رکھی گئی ہے۔
مقصد کیا ہے؟
وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ اصلاح اس لیے متعارف کرائی گئی ہے تاکہ حکومت پر بڑھتے ہوئے پنشن کے مالی بوجھ کو کم کیا جا سکے، پنشن سسٹم کو دیرپا اور مالی طور پر مستحکم بنایا جا سکے اور پاکستان کے پنشن نظام کو عالمی معیار کے مطابق لایا جا سکے۔
گزشتہ چند برسوں میں حکومت پر پنشن کی ادائیگیوں کا بوجھ تیزی سے بڑھا ہے، جو ملکی بجٹ کا بڑا حصہ کھا رہی تھیں۔ اب نئے نظام کے ذریعے یہ خرچ آہستہ آہستہ کم ہوگا اور ملازمین کی ریٹائرمنٹ رقم ان کی اپنی جمع شدہ رقم اور منافع پر مبنی ہوگی۔
اداروں کو عمل درآمد کی ہدایت
وزارتِ خزانہ نے یہ نوٹیفکیشن آڈیٹر جنرل آف پاکستان، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو (AGPR)، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، اور تمام بڑی وزارتوں جیسے دفاع، تعلیم، ریلوے، توانائی، آئی ٹی اور موسمیاتی تبدیلی کو بھیج دیا ہے تاکہ فوری عمل درآمد کیا جا سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیربالاج ٹیپو کے قتل کیس کا مرکزی ملزم طیفی بٹ دبئی سے گرفتار ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیربالاج ٹیپو کے قتل کیس کا مرکزی ملزم طیفی بٹ دبئی سے گرفتار غزہ جنگ بندی کے قریب ہیں، فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے: وزیراعظم سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قائم مقام صدر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں وفاقی وزرا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے خواجہ آصف نے مانچسٹر کیلئے پی آئی اے کی پروازوں کے آغاز کی نوید سنا دی اسلام آباد: آرچرڈ اسکیم میں تجاوزات ہٹانے کا حکم معطل، رہائشیوں اور سی ڈی اے کو نوٹس جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کراچی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے، ڈی میرٹ پوائنٹس کا نظام نافذ
فائل فوٹو۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے اور ڈی میرٹ پوائنٹس کا نظام نافذ کیا گیا ہے۔
کراچی سے جاری اپنے بیان میں انھوں نے کہا موٹر وہیکلز آرڈیننس 1965 کے تحت بارہویں شیڈول میں ترمیم کے بعد نظام نافذ کر دیا گیا، اوور اسپیڈنگ، سگنل توڑنے، غلط سمت میں گاڑی چلانے پر بھاری جرمانہ ہوگا۔
شرجیل میمن نے کہا بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر بھی سخت کارروائی ہوگی، نئی فہرست میں گاڑیوں کی اقسام کے حساب سے جرمانے بڑھائے گئے۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اوور اسپیڈنگ پر موٹر سائیکل کا 5 ہزار اور کار کیلئے 15ہزار روپے جرمانہ ہوگا، جبکہ ہیوی ٹرانسپورٹ پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے پر 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہوسکے گا، لاپرواہی سے ڈرائیونگ پر 50 ہزار روپے جرمانہ اور 8 پوائنٹس لگیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ون ویلنگ، بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے اور دھندلے شیشوں پر سزائیں دی جائیں گی، غلط لین میں گاڑی چلانے اور مسافروں کو چھت پر بٹھانے پر بھی بھاری جرمانہ ہوگا۔
انھوں نے کہا حکومت کا مقصد جرمانے وصول کرنا نہیں زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے، ڈی میرٹ پوائنٹس سسٹم سے خلاف ورزی کرنے والوں کا ریکارڈ بنے گا۔
شرجیل میمن نے کہا بار بار قوانین کی خلاف ورزی پر ڈرائیورنگ لائسنس معطل اور منسوخ ہوسکتا ہے، یہ نظام دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں کامیابی سے چل رہا ہے۔