ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کا آخری روز، پنجاب 90 فی صد کوریج کے ساتھ سرفہرست
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
ایچ پی وی ویکسین کیچ اپ مہم کا آخری روز ہے جس میں صوبہ پنجاب سروایئکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم میں 90 فی صد کوریج کے ساتھ ملک بھر میں سرفہرست رہا ہے۔
صوبائی وزیر صحت و آبادی خواجہ عمران نذیر کا کہنا تھا کہ کسی بھی وجہ سے ویکسین نہ لگوانے والی بچیوں کے والدین آج مراکز صحت سے یہ ویکسینیشن لگوا سکتے ہیں۔ تمام چیلنجز اور جھوٹے پراپیگنڈے کے باوجود توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کی ٹیم نے محنت اور لگن سے کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایچ پی وی ویکسینیشن مہم میں 9 سے 14 سال کی 67 لاکھ بچیوں کو ٹیکہ جات لگائے گئے۔ وزیر صحت و آبادی کی جانب سے کامیاب ایچ پی وی ویکسی نیشن مہم کے انعقاد پر توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کی ٹیم کو مبارکباد بھی دی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین اب معمول کے کورس میں شامل کر لی گئی ہے۔ حفاظتی ٹیکہ جات کے کورس میں اب سے یہ ویکسین نو سال کی بچیوں کے لئے میسر ہو گی جبکہ ای پی آئی پنجاب کے معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کی فہرست میں یہ 13 ویں ویکسین ہے۔
خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ ویکسین عالمی ادارہ صحت سے تصدیق شدہ ہے، دنیا کے 147 ممالک ایچ پی وی ویکسین کو اپنی معمول کی حفاظتی ٹیکہ جات فہرست میں شامل کر چکے ہیں جبکہ سعودی عرب، قطر، یو اے ای، لیبیا، کویت اور مراکش بھی اس ویکسین کو استعمال کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایچ پی وی ویکسین
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع
پشاور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں 27 نومبر تک توسیع کر دی۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت اور مقدمات کی تفصیل کے لیے دائر درخواست پر جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد نے سماعت کی۔پشاور ہائی کورٹ میں وکلاء کی ہڑتال کے باعث کارروائی نہ ہوسکی، جس پر عدالت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی حفاظتی ضمانت میں 27 نومبر تک توسیع کردی۔عدالت نے متعلقہ فریقین سے مقدمات کی تفصیل دوبارہ طلب کرلی، وزیراعلیٰ کو 27 نومبر تک کسی بھی درج مقدمے گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔دورانِ سماعت وزیراعلیٰ کے وکیل نے استدعا کی کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی پر اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں مقدمات درج ہیں، وزیراعلیٰ کو تفصیل فراہم کردی جائے تاکہ وہ متعلقہ عدالتوں میں رجوع کر سکے۔