وفاقی حکومت نے سکیورٹی واپس لے لی، مجھے یا خاندان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی: ایمل ولی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 October, 2025 سب نیوز

پشاور(آئی پی ایس )عوامی نیشنل پارٹی کے صدر ایمل ولی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے میری اور میرے خاندان کی سکیورٹی واپس لے لی۔اپنے بیان میں ایمل ولی کا کہنا تھاکہ مجھے یا خاندان کے ساتھ کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میں عوام کے لیے بولتا رہوں گا جو میرے راستے میں آئے اس کے لیے تیار ہوں۔

ایمل ولی کا کہنا تھاکہ اب نجی سکیورٹی کے ساتھ مزید محفوظ انداز میں سفر کروں گا۔ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے بتایاکہ اب صوبائی حکومت نے بھی ہمارے تمام سکیورٹی اہلکار واپس بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ میں دوبارہ کہتا ہوں یہ کیا مذاق ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمغویوں کی رہائی میں تاخیر کی تو امن منصوبے کی تمام شرائط ختم ہوجائیں گی، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ مغویوں کی رہائی میں تاخیر کی تو امن منصوبے کی تمام شرائط ختم ہوجائیں گی، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ وزیراعظم کا مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال وزیراعظم شہباز شریف کل تین روزہ دورے پر ملائیشیا جائیں گے آزاد کشمیر معاہدے کا کریڈٹ سیاسی قیادت کو جاتا ہے: سکیورٹی ذرائع بھارت کو ہینڈل کرنا جانتے ہیں، بھارت کی طبعیت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے: سکیورٹی ذرائع امریکی صدر ٹرمپ کے شکر گزار ہیں، فلسطین میں جنگ بندی کے قریب ہیں: شہباز شریف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایمل ولی حکومت نے

پڑھیں:

دہلی دھماکے نے مودی حکومت کی سکیورٹی پالیسی پر سوال اٹھائے ہیں، سلمان خورشید

سابق وزیر خارجہ نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کی اسٹریٹجک ناکامیاں اب واضح طور پر نظر آرہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر سلمان خورشید نے کہا کہ دہلی میں لال قلعہ کے قریب حالیہ دھماکے نے حکومت کی سکیورٹی پالیسی پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں اور وزیراعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ میں اس غلطی کا فوری جواب دینا چاہیئے۔ سابق وزیر خارجہ نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کی اسٹریٹجک ناکامیاں اب واضح طور پر نظر آ رہی ہیں۔ انہوں نے ذاتی اور کبھی کبھار خارجہ پالیسی کے بجائے ایک مستحکم خارجہ پالیسی پر زور دیا۔ سلمان خورشید نے کہا ہماری ایک مستحکم خارجہ پالیسی ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ہمارے پاس مستحکم خارجہ پالیسی ہے، ہماری ایک چھٹپٹ، کبھی کبھار، ذاتی نوعیت کی اور مضحکہ خیز خارجہ پالیسی ہے، یہ خارجہ پالیسی (ہرگز) نہیں ہے۔

انہوں نے اپنی حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب "انڈیاز ٹریسٹ ود دی ورلڈ: اے فارن پالیسی مینی فیسٹو" کے بارے میں بھی بات کی۔ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا ایک مضمون بھی شامل ہے۔ کتاب کو سلمان خورشید نے ایڈٹ کیا ہے اور سلیل شیٹی نے لکھا ہے۔ کانگریس نے نئے نارمل نظریے پر حکومت کے موقف کی وضاحت کا مطالبہ کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا اب دہشت گردانہ حملوں کو جنگی کارروائیوں میں شمار کیا جائے گا۔ سلمان خورشید نے جواب دیا کہ ہم اندھے قوم پرست نہیں ہیں لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کو ان کی بات سننی چاہیئے جو قوم کے بارے میں سوچتے ہیں۔

کانگریس کے خارجہ امور کے شعبہ کے چیئرمین نے کہا کہ لال قلعہ کے قریب جو کچھ ہوا اس سے ہم حیران ہیں، ان تمام دنوں میں حکومت کی طرف سے دو باتوں پر کوئی واضح بیان نہیں آیا ہے کہ یہ انٹیلی جنس ناکامی کیسے ہوئی اور اس کے کیا مضمرات ہیں۔ سلمان خورشید نے کہا کہ ایسے لوگ بھی ہیں جو پلٹ کر کانگریس سے کہتے ہیں، آپ حکومت پر کافی دباؤ کیوں نہیں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا "سچ کہوں تو، اگر اعتماد کا بحران ہے، یا کوئی اسٹریٹجک بحران ہے، تو یہ ملک اور عوام کے تئیں ہمارا فرض ہے کہ وہ حکومت کو بہترین ممکنہ فیصلے کرنے دیں اور پھر اس کی غیر واضح حمایت کریں، لیکن آپ اپوزیشن سے یہ کیا امید کر سکتے ہیں کہ لوگ حکومت سے اعتماد نہیں کریں گے"۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ میرے خیال میں یہ دھماکہ مودی حکومت کی سیکورٹی پالیسی پر بہت سنگین سوالیہ نشان ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پارٹی مطالبہ کر رہی ہے کہ وزیر اعظم ایوان میں اس معاملے پر جواب دیں، سلمان خورشید نے کہا کہ کیا ایسا نہیں کرنا چاہیئے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ پارٹی کا مطالبہ ہے تو انہوں نے جواب دیا بالکل۔ دہلی دھماکے کے بعد، کانگریس نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ وزیر اعظم مودی کی صدارت میں ایک آل پارٹی میٹنگ بلائیں اور دہشت گردی کے خطرے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے یکم دسمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کو آگے بڑھائیں۔

متعلقہ مضامین

  • دہلی دھماکے نے مودی حکومت کی سکیورٹی پالیسی پر سوال اٹھائے ہیں، سلمان خورشید
  • خیبر پختونخوا میں فتنہ الہندوستان کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں: محسن نقوی
  • عدالت کے حکم کے باوجود مجھے عمرے پر نہیں جانے دیا گیا‘ شیخ رشید
  • عدالت کے حکم کے باوجود مجھے عمرے پر نہیں جانے دیا گیا: شیخ رشید
  • اپوزیشن اتحاد کا آج سے آئین کی بحالی کی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • مجھے سزا سنا کر انصاف کو پامال کیا گیا، شیخ حسینہ واجد کا ردعمل
  • کوئٹہ، حکومت کیجانب سے سڑکیں بند، ٹریفک کا نظام درہم برہم
  • وفاقی وزیر اطلاعات کا سینئر صحافی حاجی محمد نواز رضا ، طارق محمود سمیر کے کزن کے جواں سال بیٹے کی موت پر اظہار افسوس
  • پہلے سکیورٹی پھر تجارت، پاکستان نے افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دی
  • ٹرمپ اور نیویارک کے منتخب میئر زوہران ممدانی کی ملاقات کب ہوگی؟