اسرائیل کو تسلیم کیا تو نتائج بھگتنا ہوں گے، جے یو آئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
شرکا نے صیہونی حکومت کے جرائم کی سختی سے مذمت کی اور حکومتِ پاکستان سے فوری طور پر فلسطین کو خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ جو بھی ملک یا شخصیت اسرائیل کو ریاست تسلیم کرے گی اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ جمیعتِ علمائے اسلام کی طرف سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کیا گیا، جس میں خواتین اور مردوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ رہنماؤں نے سینٹر مشتاق احمد کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان کا یہ عمل پورے پاکستان کی نمائندگی کرتا ہے۔ شرکا نے صیہونی حکومت کے جرائم کی سختی سے مذمت کی اور حکومتِ پاکستان سے فوری طور پر فلسطین کو خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ جو بھی ملک یا شخصیت اسرائیل کو ریاست تسلیم کرے گی اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان کو کسی صورت فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے، حافظ نعیم الرحمان
تصویر بشکریہ، حافظ نعیم الرحمان فیس بکامیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کو کسی صورت بھی فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو اسرائیل کے معاملے میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح والی پوزیشن پر رہنا چاہیے کہ اُسے تسلیم نہیں کریں گے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے موقف پر پوری قوم یکجا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو صرف ایک فلسطین کی آزاد ریاست کی بات کرنی چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ پاکستان کو کسی بھی صورت فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے، کوئی بھی فوج غزہ نہیں جانی چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اہل فلسطین کو یہ اس فوج سے لڑوائیں گے، جو کام اسرائیل کر رہا ہے، وہ کام ہم کیوں کریں؟
امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ حماس، فلسطینی اتھارٹی سمیت تمام گروپوں کا اتفاق ہے کہ غزہ کے اندر کوئی بھی فورس باہر کی نہیں آنی چاہیے، مذاکرات کرانے والے ممالک بھی سمجھتے ہیں یہ کام نہیں ہونا چاہیے۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ( یو این) کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کی گئی۔
یو این کی سلامتی کونسل میں قرارداد کے حق میں 14 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا، روس اور چین نے ووٹنگ عمل میں حصہ نہیں لیا۔
اس دوران فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ کےلیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور قرارداد اور بین الاقوامی فورس کی تعیناتی کے منصوبے کو مسترد کیا ہے۔