data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ھالا (نمائندہ جسارت )سندھ ایمپلائیز الائنس کے رہنماؤں نے حکومتِ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ آج (پیر) کو کراچی میں ہونے والے کابینہ اجلاس میں لوئر اسٹاف ملازمین کی طویل عرصے سے رکی ہوئی ترقیاں یقینی بنائی جائیں۔رہنماؤں میں کریم دنو کاکا، رحمان کشمیری اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ تمام سرکاری محکموں کے ملازمین کے مسائل پر بھی غور کرے، کیونکہ کئی برسوں سے تمام سرکاری محکموں میں افسران کی غیرقانونی ترقیوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ لوئر اسٹاف کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہیجو کیسراسر ناانصافی ہیان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اقتدار میں آنے سے قبل جلسوں میں لوئر اسٹاف کی ترقیوں کے وعدے کیے تھے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ افسر شاہی نے ان وعدوں پر عملدرآمد نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ لوئر اسٹاف کے کئی ملازمین کو گزشتہ 30 سال سے ترقی نہیں ملی جبکہ افسران ہر سال غیرقانونی ترقیوں کے مزے لوٹ رہے ہیں۔

نمائندہ جسارت سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لوئر اسٹاف

پڑھیں:

خواتین اسٹاف کیلیے عبایہ لازمی قرار دینے والے اسلامی بینکوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت

اسلام آباد:

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے اسلامی بینکوں کی جانب سے خواتین اسٹاف کے لیے عبایہ لازمی قرار دینے کے خلاف اسٹیٹ بینک کو کارروائی کی ہدایت کردی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں ایف بی آر کی طرف سے صدارتی احکامات نہ ماننے کا معاملہ زیر غور آیا۔

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے بتایا کہ فیڈرل ٹیکس محتسب کئی ٹیکس معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتا قانون میں واضح ہے کہ کن معاملات میں ٹیکس محتسب مداخلت نہیں کرسکتا، کمیٹی نے اپنی سفارشات دے دی ان پر عمل درآمد ہو جائے گا۔

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا کہ اس معاملے میں ایف ٹی او مداخلت نہیں کر سکتا تھا اس  فیصلے کو نظرثانی کیلئے دوبارہ صدر مملکت کے پاس بھیجا جائے۔

سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ صدر کے پاس فیصلے کا اختیار ہے اگر ایف ٹی او کے پاس فیصلے کا اختیار نہیں بھی ہے تو صدر کے پاس اختیار ہے۔

نمائندہ صدر آفس نے کہا کہ صدر نے کلاسیفیکیشن کے بارے فیصلہ نہیں دیا، انھوں نے فرد کو ریلیف دیا ہے ماضی میں کئی افراد کو صدر مملکت کی طرف سے استثناء دیا گیا ہے۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ کمیٹی کا موقف ہے کہ صدر مملکت کے احکامات پر عمل درآمد کیا جائے۔

کمیٹی کو سینیٹر زرقا سہروردی نے بتایا کہ اسلامی بینکوں نے خواتین اسٹاف کے لیے عبایا لازمی کر دیا ہے۔ چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اس پر وضاحت دے کہ بینک کس طرح یہ  شرط کس طرح عائد کر سکتے ہیں؟

نمائندہ اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے بھی یہ چیز نوٹ کی ہے ایسا سارے اسلامی بینکوں میں نہیں ہے البتہ کچھ میں ایسا کیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو اس قسم کی کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔

سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ بینکوں کو زبردستی عبایا پہنانے کے حوالے سے اسٹیٹ بینک ہدایات جاری کرے، شلوار قمیص اور دوپٹہ بہترین اسلامی لباس ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ یہ اسلامی بینکوں کی مارکیٹنگ کا طریقہ کار ہے۔

چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ملک میں اسلامی بینکاری صرف نام کی اسلامی ہے باقی سارا طریقہ کار پرانا والا ہے، اسٹیٹ بینک ہدایات جاری کرے ورنہ ایسے بینکوں کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف بارشوں ،موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والے نقصانات اور ان کے تدارک کے منصوبے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • خواتین اسٹاف کیلیے عبایہ لازمی قرار دینے والے اسلامی بینکوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت
  • سپریم کورٹ سے مستعفی ہونے والے ججز آگے آکر ہماری تحریک کو لیڈ کریں، اسد قیصر
  • اڈیالہ جیل کے باہر میری پھوپھیوں کے ساتھ ہونے والے شرمناک سلوک کی شدید مذمت کرتا ہوں، قاسم خان
  • وفاق کے ساتھ کھلی جنگ ہونی چاہیے،جنید اکبر خان
  • ملک میں بہت جلد کچھ بڑا ہونے والا ہے: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  • جعفریہ الائنس پاکستان کے زیر اہتمام کراچی میں شیعہ رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس
  • جنوبی وزیرستان لوئر: چلغوزہ کی قیمت میں بڑی کمی، فی کلو 3 ہزار روپے میں فروخت
  • آل پاکستان پیرا ویٹرنری اسٹاف ایسوسی ایشن کا اہم اجلا س
  • حکومت "گلگت بلتستان کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن" کی چیئرپرسن کی میرٹ پر تقرری یقینی بنائے، سعدیہ دانش