WE News:
2025-10-06@06:18:24 GMT

55 سال سے سلائی مشینوں کی مرمت کرنے والے کاریگر، رحیم بخش

اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT

تحریر: سفیر احمد

راولپنڈی کے 150 سال پرانے بازار کے قریب، قدیم قلعہ کے دامن میں 75 سالہ کاریگر رحیم بخش گزشتہ 55 برسوں سے سلائی مشینوں کی مرمت کر رہے ہیں۔ یہ دکان ان کے استاد نے شروع کی تھی، اور اب وہ اپنی مہارت اور تجربے سے نہ صرف گھریلو بلکہ صنعتی مشینیں بھی ٹھیک کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پرانی مشینیں مضبوط اور دیرپا ہوتی ہیں، اسی لیے آج بھی لوگ نئی مشینوں کے بجائے انہیں ٹھیک کروا کر استعمال کرتے ہیں۔ وہ ہر مرمت شدہ مشین کو گارنٹی کے ساتھ واپس کرتے ہیں، اور یہی ان کے کام پر گاہکوں کے اعتماد کی بڑی وجہ ہے۔

ایک گاہک محمد بلال نے بتایا کہ انہوں نے اپنی پرانی سلائی مشین ان کے پاس ٹھیک کروائی تھی، جو آج بھی بہترین کام کر رہی ہے۔ ان کے مطابق، یہ دکاندار نہ صرف مہارت رکھتے ہیں بلکہ ایمانداری سے کام کرتے ہیں۔

رحیم بخش کا کہنا ہے کہ نئی نسل میں یہ ہنر سیکھنے کا رجحان کم ہو رہا ہے، کیونکہ زیادہ تر لوگ آسان ذرائع آمدن کو ترجیح دیتے ہیں۔ تاہم، وہ سمجھتے ہیں کہ یہ پیشہ آج بھی عزت والا اور پائیدار ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ “جب کوئی سلائی مشین ٹھیک ہو جاتی ہے تو مجھے بہت خوشی محسوس ہوتی ہے۔ ہر کاریگر کو اپنے کام سے محبت کرنی چاہیے، کیونکہ جو اپنے کام سے محبت کرتا ہے وہ کبھی مایوس نہیں ہوتا۔”

یوں، ان کی دکان صرف سلائی مشینوں کی مرمت کی جگہ نہیں بلکہ ایک تاریخ اور اعتماد کی علامت بن چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بازار راولپنڈی سلائی مشین مارکیٹ مشین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: راولپنڈی سلائی مشین مارکیٹ سلائی مشین کرتے ہیں

پڑھیں:

پریس کلب کے تقدس کو پامال کرنا افسوسناک ہے،عرفان صدیقی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (آن لائن) سینیٹر عرفان صدیقی نے اسلام آباد پریس کلب میں پیش آنے والے حالیہ واقعہ کی تحقیقات کے فیصلے کو ایک مثبت قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہ یہ محض جذبات ٹھنڈا کرنے کی رسمی کارروائی نہیں ہونی چاہیے۔ بلکہ غیر ذمہ داری اور زیادتی کرنے والے اہلکاروں کا تعین کر کے قانون کے تحت انہیں سزا دی جانی چاہیے، سینیٹر عرفان صدیقی نے اس واقعہ کی تحقیقات کے عمل کو شفاف بنانے اور صحافی تنظیموں کو اس میں شریک رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔سینیٹر صدیقی نے کہا کہ غیر ذمہ داری اور زیادتی کرنے والے اہلکاروں کا تعین کر کے قانون کے تحت انہیں سزا دی جانی چاہیے تاکہ آئندہ ایسی ناپسندیدہ صورتحال سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پریس کلب صحافت کے ایوان ہیں اور ان کے تقدس کو پامال کرنا افسوسناک ہے۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • ڈیجیٹل گرین ٹیلنٹ ایوارڈ‘ حاصل کرنے والے پاکستانی
  • تعلیم انسانیت کی بنیاد اور استاد اس کا محافظ اور معمار ہے، سردار رحیم
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی گئی تو عوام حکمرانوں کا نان نفقہ بند کر دیں گے، حافظ نعیم الرحمان
  • نچلی سطح پر اختیارات منتقل نہیں کرنے تو پھر صوبے بنائیں: مفتاح اسماعیل
  • سندھ حکومت بچوں کو پولیو ویکسین نہ پلانے والے والدین کے سمز اور شناختی کارڈ بند کرنے پر غور
  • بحیرہ عرب میں آنے والے طوفان ’شکتی‘ کے شدت اختیار کرنے کا خدشہ
  • پریس کلب کے تقدس کو پامال کرنا افسوسناک ہے،عرفان صدیقی
  • چین اور سنگاپور اہم تعاون کرنے والے شراکت دار ہیں، چینی صدر
  • حج اسکیم 2025: بروقت قسط  جمع نہ کرانے والے حج پر نہیں جاسکیں گے