اٹلی: مشہور پینٹر کے جعلی فن پارے نمائش سے ضبط کرلیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
اطالوی پولیس نے پینٹر سیلواڈور ڈالی کی ایک نمائش سے 21 فن پاروں کو جعلی ہونے کے شک پر ضبط کر لیا۔
اطالوی شہر پارما میں منعقد ہونے والی نمائش “Dalí, Between Art and Myth”، پر چھاپہ مار کر مبینہ جعلی فن پارے ضبط کیے جن میں ڈرائنگ، ٹیپسٹریز اور انگریونگز شامل ہیں۔
فن پاروں کے اصل ہونے پر شک کا آغاز جنوری میں اس وقت بڑھے کیرابینیری آرٹ اسکواڈ کے روم یونٹ کے افسران نے معمول کی انسپیکشن کے دوران ہوا۔ انہوں نے فن پاروں میں کچھ مسئلہ ہونے کے حوالے سے بتایا۔
سینئر افسر ڈیئگو پوگلیو نے بتایا کہ ہم نے دیکھا کہ ڈسپلے پر ڈالی کے صرف لیتھوگراف، پوسٹر اور ڈرائنگز کے ساتھ کچھ مجسمے اور دیگر اشیاء نمائش میں تھیں، لیکن کوئی پینٹنگز یا کوئی اہم چیز نہیں تھی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ سمجھنا بہت مشکل تھا کہ کوئی اتنے غیر اہم فن پاروں کے لیے نمائش کا انعقاد کیوں کرے گا۔
فن پاروں کی تصدیق کرنے والے ایک ماہر مارک ونٹر کا کہنا تھا کہ 1970 کی دہائی کے وسط سے ڈالی کی ہزاروں جعلی لیتھوگرافس گردش کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فن پاروں
پڑھیں:
جعلی کرنسی کیس میں پولیس افسر محمد بلال قیوم کو سروس سے برطرف کردیا گیا
پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 18 کے افسر محمد بلال قیوم کو جعلی کرنسی کے معاملے میں نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پشاور میں جعلی کرنسی کی فیکٹری سے کروڑوں روپے کے نوٹ برآمد
تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ بلال قیوم نے 50 لاکھ روپے کی رقم عامر نامی شخص کو دی تھی، جس کے ذریعے جعلی نوٹ استعمال کیے گئے۔
ایجنٹ عامر اس رقم کے استعمال کے دوران پکڑا گیا، اور ایف آئی اے کی تحقیقات سے ثابت ہوا کہ یہ رقم پولیس افسر کی جانب سے فراہم کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ پر مسافر سے لاکھوں مالیت کی جعلی بھارتی کرنسی برآمد
بلال قیوم نے اپنی خدمات کے دوران اسپیشل برانچ، ٹیلی کمیونیکیشن اور دیگر برانچز میں تعینات رہ کر مختلف اہم ذمہ داریاں نبھائی ہیں، تاہم جعلی کرنسی کے اس کیس کے بعد انہیں سروس سے برطرف کردیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افسر بلال قیوم پولیس سروس آف پاکستان جعلی کرنسی