تاریخی غزہ مارچ سے ثابت ہوگیا پاکستانیوں کے دل اہل فلسطین کیساتھ دھڑکتے ہیں، محمد یوسف
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
اپنے بیان میں صوبائی جنرل سیکریٹری نے کہا کہ مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر 7 اکتوبر کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف مزاحمت کا ایک اور سال مکمل ہونے پر قومی اظہار یکجہتی کیلئے کراچی تا کشمور سندھ بھر میں غزہ مارچ کا انعقاد کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد یوسف نے لاہور کے بعد کراچی میں شاہراہ فیصل پر تاریخی غزہ مارچ میں عوام کی بھرپور شرکت پر جماعت اسلامی کراچی کی قیادت و کارکنان کو دلی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ مارچ میں مرد و خواتین، بچوں و بزرگوں سمیت ہر طبقہ سے وابستہ افراد کی بھرپور شرکت سے ثابت ہوگیا کہ بھلے حکمران غیروں کے غلام بنے رہیں مگر پاکستانی غیرتمند عوام کے دل اپنے مظلوم بھائیوں اہل غزہ کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں محمد یوسف نے کہا کہ مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر 7 اکتوبر کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف مزاحمت کا ایک اور سال مکمل ہونے پر قومی اظہار یکجہتی کیلئے کراچی تا کشمور سندھ بھر میں غزہ مارچ کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں جماعت اسلامی کے مرکزی، صوبائی اور مقامی رہنما خطاب کریں گے۔
صوبائی جنرل سیکریٹری محمد یوسف نے عوام سے اپیل کی وہ اپنے اپنے کاروباری، تعلیمی اداروں اور گھروں سے تاجر، طلبہ، مزدور، کسان سمیت سب افراد دن کے کسی بھی حصے میں قریبی چوکوں، چوراہوں اور سڑکوں پر نکلیں فلسطینی پرچموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں، مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ حیدرآباد اور صوبائی امیر کاشف سعید شیخ لاڑکانہ میں مارچ کی قیادت و خطاب کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محمد یوسف
پڑھیں:
غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو عدالت نے 7 بار سزائے موت کا فیصلہ سنادیا۔
سیشن کورٹ پشاور نے غیرت کے نام پر 7 افراد کے قتل کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد ابراہیم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
مقدمے کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد جمیل نے کی۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزم محمد ابراہیم، جو چارسدہ کے علاقے تنگی کا رہائشی ہے، نے جون 2021 میں پشاور کے علاقے پھندو روڈ پر گھر میں گھس کر فائرنگ کی اور اپنی بیوی بانو، کم سن بیٹوں سلیم، سلمان، جلال، چچازاد بھائی حبیب اللہ، اس کی اہلیہ شکیلہ اور بیٹی سمیہ کو قتل کر دیا۔ افسوس ناک واقعہ تھانہ چمکنی کی حدود میں پیش آیا تھا۔
عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔
ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ دوبارہ ٹرائل کے بعد عدالت نے ایک بار پھر جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا سنائی۔