MISSISSAUGA, ON, CANADA:

پاکستان کے ٹیکسٹائل اور گارمنٹس مینوفیکچررز نے ایپریل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو 2025 میں اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی متنوع رینج کے ساتھ بھرپور شرکت کی۔

یہ بین الاقوامی تجارتی نمائش 29 ستمبر سے 1 اکتوبر 2025 تک کینیڈا کے شہر مسسساگا میں منعقد ہوئی۔

ایپریل ٹیکسٹائل سورسنگ شو کینیڈا کی ملبوسات اور ٹیکسٹائل صنعت کے لیے ایک نمایاں بین الاقوامی پلیٹ فارم سمجھا جاتا ہے، جس میں شمالی امریکہ، ایشیا اور دیگر خطوں سے بڑی تعداد میں شرکاء حصہ لیتے ہیں۔

رواں سال کی نمائش میں پاکستان، چین، بنگلہ دیش، ویتنام، کینیڈا اور دیگر کئی ممالک کے نمائندے شریک ہوئے جس سے یہ ایونٹ عالمی تجارتی مواقع اور نیٹ ورکنگ کا ایک متحرک مرکز بن گیا۔

پاکستانی وفد نے کھیلوں کے ملبوسات، ٹیکنیکل ٹیکسٹائل، اور حفاظتی کپڑوں سمیت کئی ویلیو ایڈڈ اور ماحول دوست مصنوعات پیش کیں، جو ملک کی بڑھتی ہوئی تکنیکی مہارت اور پائیدار پیداوار کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہیں۔

تین روزہ نمائش کے دوران پاکستانی شرکاء کو بین الاقوامی خریداروں اور صنعت سے وابستہ دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے حوصلہ افزا ردعمل موصول ہوا، جو پچھلے برسوں کی نسبت زیادہ مثبت رہا۔

اس موقع پر شمالی امریکہ میں ابھرتے ہوئے رجحانات، بالخصوص ماحول دوست اور اخلاقی طور پر تیار کردہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل ہوئیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پراکسی وار کبھی ختم نہیں ہوئی، بھارت افغانستان کے راستے پاکستان کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے، خواجہ آصف

نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی اور پراکسی وار کے بارے میں سوال کے جواب میں کہا کہ پراکسی وار کبھی ختم نہیں ہوئی تھی، یہ پچھلی کئی دہائیوں سے چل رہی ہے اور ماڈرن وار فیئر کا ایک ہتھیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:فلسطین پر مؤقف اٹل، پاکستان کو غزہ بھیجے جانے والی فورس کا حصہ بننا چاہیے، وزیر دفاع خواجہ آصف

پراکسی وار کی شدت

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پچھلے کچھ عرصے میں پراکسی وار رک گئی تھی، تاہم اب پھر تیز ہو گئی ہے۔ ان کے مطابق اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہندوستان کو بڑی مار پڑی ہے اور وہ اپنی خفت مٹانے کے لیے افغانستان کے راستے پاکستان کو متاثر کرنا چاہتا ہے۔

ماضی اور حال کے دھماکے

وزیر دفاع نے 1980 کی دہائی میں لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں ہونے والے دھماکوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب کی بار اسلام آباد کچہری میں جو دھماکا ہوا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ یہاں بھی آ سکتے ہیں۔ لیکن ہم اس وار پر قابو پائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان دہشتگردی کا سرپرست، ایسے عناصر کا زمین کے آخری کونے تک پیچھا کریں گے، خواجہ آصف

پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا خطرہ

جب وزیر دفاع سے پوچھا گیا کہ آیا پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک اور جنگ کا خطرہ تھا، تو انہوں نے  تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ  بالکل ایک اور جنگ کا خطرہ موجود تھا، مئی کی جنگ کے بعد ہی صورتحال کافی گرم تھی۔

انہوں نے کہا کہ اگر سفارتی تعلقات کی بات کی جائے تو ہندوستان نے ہمیشہ پاکستان پر سبقت حاصل کی ہے، اس کے باوجود کہ ہم امریکا کے ساتھ دفاعی معاہدوں میں شریک تھے، ان کے ساتھ افغانستان میں دو جنگوں میں شریک رہے اور ہماری ایئرفیلڈز استعمال ہوتی تھیں۔

 ہماری فتح کی تصدیق امریکی صدر نے کی

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ تمام تر تعاون کے باوجود امریکا کی جانب سے ہمیں کبھی اتنا بڑا بریک تھرو نہیں ملا کہ ہماری فتح کی تصدیق امریکی صدر کریں، اور یہ کہیں کہ پاکستان کا پلڑا بھاری تھا اور پاکستان کو واضح فتح حاصل ہوئی۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کے امکانات

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگ کا امکان اب بھی موجود ہے۔ بھارتی وزیراعظم کی ساکھ اس جنگ میں شکست کے بعد بری طرح متاثر ہوئی ہے، اس کے باوجود امریکی صدر بار بار بھارتی شکست کی تکرار کر رہے ہیں اور نریندر مودی آگے سے کوئی قدم نہیں اٹھا رہے۔

پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں بہتری

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات آج جس قدر بہتر ہوئے ہیں، اتنے ماضی میں کبھی نہیں تھے۔ سابق وزیراعظم عمران خان صرف ایک ٹیلیفون کال کے انتظار میں رہتے تھے۔ اس کی بنیادی وجہ پاکستان کی بھارت کو جنگ میں شکست تھی، تاہم دوسری وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ پاکستان نے واضح کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگیں بند کروائی ہیں اور انہیں نوبل پیس پرائز ملنا چاہیے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی خدمات کا اعتراف

خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی میں کئی ایسی شخصیات کو نوبل انعام ملا ہے جن کا کوئی خاص کردار نہیں تھا، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعی مداخلت کرکے جنگیں بند کروائی ہیں اور وہ یوکرین اور روس کی جنگ بھی ختم کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دونوں ممالک کی تیاری مکمل

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ کبھی بھی دوبارہ ہوسکتی ہے اور دونوں ممالک کی تیاری مکمل ہے۔ بھارت کو پہلے بھی معلوم تھا کہ پاکستان کے پاس کیا ہے، لیکن وہ اپنی برتری دکھانا چاہتا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news افغانستان امریکا پاکستان جنگ خواجہ آصف

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلوے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید، محفوظ اور مسافر دوست بنایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف
  • ابوظہبی ٹی 10لیگ ؛معین علی کی شاندار اننگز نے میچ کا پانسہ پلٹ دی
  • ابوظہبی ٹی 10لیگ :کوئٹہ قوالری نے سنسنی خیز مقابلے میں ڈیکن گلیڈی ایٹرز کو شکست دے د ی
  • پاکستان اقتصادی استحکام اور ترقی کی راہ پر عزم و ہمت کے ساتھ گامزن
  • میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل
  • اجتماع عام ’’بدل دو نظام ‘‘ کا شاندار آغاز‘لاکھوں مرد‘ خواتین کی شرکت‘جگہ کم پڑگئی
  • موبی لنک بینک نے مائیکروفنانس انڈسٹری میں ڈیجیٹل اسلامی بینکاری کی بنیاد رکھ دی
  • پراکسی وار کبھی ختم نہیں ہوئی، بھارت افغانستان کے راستے پاکستان کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے، خواجہ آصف
  • پاک کینیڈا معیشت میں بزنس کمیونٹی پُل کا کردار ادا کر رہی ہے: پاکستانی ہائی کمشنر محمد سلیم
  • پاکستان میں 3 سال میں 5 ہزار ارب کی کرپشن ہوئی، جو کسی کو نظر نہیں آتی: مزمل اسلم