ملزمہ ایک عورت ہے دہشت گرد نہیں، بار بار ریمانڈ کیوں مانگا جارہا ہے؟ عدالت
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
لاہور:
سوشل میڈیا پر نازیبا مواد اور ریاست مخالف ٹوئٹس اپ لوڈ کرنے کے معاملے میں فلک جاوید مزید کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا، جج نے کہا کہ یہ ایک عورت ہے دہشت گرد نہیں بار بار ریمانڈ کیوں مانگا جارہا ہے؟ چودہ دن میں این سی سی اے نے کیا کیا؟
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملزمہ فلک جاوید کو دو مقدمات میں این سی سی اے نے لاہور جوڈیشل عدالت میں پیش کردیا جہاں سماعت جج نعیم وٹو نے کی۔
دوران سماعت نیشنل سائبر کرائم ایجنسی (این سی سی اے) نے کہا کہ جس موبائل فون میں ڈیٹا پڑا ہے اس کی رسائی حاصل نہیں ہے، ملزمہ نے سوالات کے غلط جواب دیے، موبائل فون ایکٹو کرنے کیلئے فون کا ایکسز مانگا گیا لیکن میڈم کی جانب سے نہیں دیا گیا۔
جج نعیم وٹو نے کہا کہ کیا اکاؤنٹ معطل ہوگیا ہے؟ اس پر این سی سی اے نے کہا کہ جی نہیں اکاؤنٹ سسپنڈ نہیں ہوا بار بار ٹرائی کی وجہ سے 48 گھنٹے بعد رسائی حاصل ہوگی،
پاس ورڈ اور مواد نکالنے کیلئے مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
جج نے کہا کہ چودہ دن ریمانڈ کے بعد عدالت یہ سمجھتی کہ انہوں نے اتنے دنوں میں کیا کیا ہے؟ ایک عورت ہے کوئی دہشت گرد نہیں ہے، اسی ملک کی باشندہ ہے یہیں رہتی ہے، این سی سی اے نے اگر اسی طرح ہر بار ریمانڈ لے کر جانا ہے تو قانون کا کیا کرنا ہے؟
عدالت نے کہا کہ پاکستان ایک ریاست ہے ایک ملک ہے اپنے رہنے والوں کو حقوق دینے کی ضمانت دی گئی ہے کوئی اداری اسے ختم نہیں کر سکتا، اگر عدالتوں نے اداروں کے اسی طرح کہنے پر کام کرنا تو پھر ریاست کے آئین میں سب کیوں لکھا گیا کہ آزادی اظہار رائے اور باقی حقوق کہاں جائیں گے؟ چودہ دن بہت ہیں ان تک کوئی مواد نہیں ہے میں کہتا ہوں سب کو محفوظ رکھیں اور سب گھر جائیں۔
فلک جاوید نے جج سے کہا کہ اس ریمانڈ میں کسی ایک دفعہ بھی درخواست گزار کو بلاکر شامل تفتیش نہیں کیا گیا کہ کہاں ہے مدعی؟ جس نے الزام لگایا ہے کہ میں نے اس کی ویڈیو لگائی ہے اس نے کوئی ثبوت دیا ہے؟ کہاں ہے کوئی ثبوت مجھے ہی پکڑ کے گواہ بنانے کی کوشش کی جا رہی۔
فلک جاوید نے مزید کہا کہ بار بار کہا جاتا ہے کہ عظمی بخاری ایک عورت ہے کیا میں عورت نہیں ہوں؟ الزام یہ ہے کہ مواد اپلوڈ کیا گیا لیکن اگر ثبوت ہے تو مجھے کیوں شامل تفتیش کیا جارہا ہے؟
فلک جاوید کے وکیل معروف نے کہا کہ ہر بار ایک ہی درخواست پر ریمانڈ دیا جاتا رہا، یہی حالت اگر 30 دن بعد ہوگی تو پھر آپ کیا کہیں گے؟ زیادہ سے زیادہ 14 دن کا ریمانڈ ہوتا ہے، این سی سی آئی اے کی وجہ سے ان کے مقاصد کی وجہ سے 30 دن تک کا ریمانڈ پر بات گئی ہے، الزام عائد کرنے والا لاڈلا بچہ ہوتا ہے ہم نے عدالتوں سے اور کتابوں سے یہی کچھ سیکھا اور پڑھا ہے۔
فلک جاوید نے کہا کہ یہ تو کہتے ہیں کہ ہم جتنا مرضی ریمانڈ لےلیں۔ وکیل نے کہا کہ چودہ دن ریمانڈ میں کچھ نہیں نکلا تو مزید بھی کچھ نہیں نکلے گا، دونوں کیسز میں ایک ہی بندہ درخواست گزار تفتیشی اور سب کچھ ہے اور وہ بندہ کورٹ میں آکر کورٹ کو مس لیڈ کر رہا ہے، میری موکلہ سے آج تک کوئی ثبوت اور ڈیوائس برآمد نہیں ہوسکی، ریکارڈ کی کاپی مانگی گئی لیکن نہیں دی گئی، یہ ڈسچارج کا کیس ہے، یہ این سی سی آئی اے نہیں ایف آئی اے ہے
وکیل نے این سی سی اے آفیسر سے مکالمہ کیا کہ آپ تو اچھے آدمی ہیں چودہ دن بعد جانے دیں اس پر این سی سی اے نے کہا کہ ہم سمپل دو پاس ورڈ منگ رہے ہیں وہ دے دیں، ہم ٹیکنیکل انویسٹی گیشن کررہے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ 14 دن میں ساری تفتیش مکمل ہوچکی ہے، چودہ دن میں کوئی ایک چیز سامنے نہیں آسکی جس کا فرانزک ہوسکے، ظلم یہ ہے کہ گرفتاری مرد نے کی اور تفتیش بھی ایسے ہی ہو رہی ہے، جسمانی ٹارچر کے اوپر کوئی گنجائش نہیں ہے، ہم ضمانت دیتے ہیں کہ جب تفتیش کی ضرورت ہوگی ہم اس کا حصہ بنیں گے، مگر اب تک کسی لیڈی آفیسر کو تفتیشی عمل کا حصہ نہیں بنایا گیا، جیل جانے آنے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا، جیل سے این سی سی آئی اے کی جیل داخلے اور نکلنے کی کوئی سی سی ٹی منگوا لیں جس لیڈی آفیسر کا بتایا گیا ہے اس کا آپ ریکارڈ چیک کرلیں۔
فلک جاوید نے کہا کہ میرا سامان آپ کے احکامات کے باوجود نہیں دیا گیا میں میاں منشا کی بیٹی نہیں ہوں۔ اس پر این سی سی اے نے کہا کہ سامان لاک اپ میں ہے، اس کی چابی ابھی میرے پاس نہیں ہے۔
وکیل نے کہا کہ این سی سی آئی اے کے لوگوں کو کون سا سرخاب کے پر لگے ہوئے ہیں؟ وہاں پر کہتے ہیں مان جائیں اپنی اور ہماری جان چھڑوایئں، ہمارا عدالت سے گلہ تھا کہ این سی سی آئی اے عدالت کے احکامات پر عمل نہیں کر رہی، یہ ایک معمولی کیس ہے کوئی دہشت گردی کا کیس نہیں ہے، یہ کہہ رہے ہیں کہ شاید کچھ مل جائے سب کچھ شاید پر ہی چل رہا ہے، این سی سی آئی اے کے پاس کیا میٹیریل اور ثبوت ہیں؟ عظمی بخاری کہاں ہیں؟
کیا اس تفتیش میں چودہ دن کم ہیں؟ عظمی بخاری کی درخواست کدھر ہے؟ قانونی طور پر دونوں کیسز ڈسچارج کے ہیں، ہمیں دونوں مقدمات میں ڈسچارج کیا جائے۔
بعدازاں عدالت نے کیس کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی سی آئی اے سی سی اے نے فلک جاوید نے ایک عورت ہے کوئی ثبوت نے کہا کہ وکیل نے ہے کوئی نہیں ہے چودہ دن
پڑھیں:
سنگجانی جلسہ کیس: عمر ایوب، شیخ وقاص اکرم اور زرتاج گل کے وارنٹ گرفتاری جاری
—فائل فوٹواسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے سنگجانی جلسہ کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
عمر ایوب، شیخ وقاص اکرم اور زرتاج گل کے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سِپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے تینوں رہنماؤں کو 20 اکتوبر تک گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ تینوں رہنما ایک بار بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
عمر ایوب کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی گئی۔